• ڈاکٹر طاہرالقادری کے وزیراعظم عمران خان. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    ڈاکٹر طاہرالقادری کے وزیراعظم عمران خان

    ڈاکٹر طاہرالقادری کے وزیراعظم عمران خان سوال یہ ہے کہ چودہ اگست دوہزار چودہ کی صبح کیسی تبدیلیوں کے ساتھ نمودار ہوگی۔14 اگست،یہ وہ دن ہے جب دنیا میں ایک نئی قوم کی تخلیق ہوئی تھی۔جب وقت صدیوں کرب کے دوزخ میں تڑپ تڑپ اٹھا تھا، تب جا کر کہیں یہ ساعتِ پُرنور و ضیاء بخش نمودار ہوئی تھی جو ایک نئے عہد کی تمہید بنی۔نیا عہد،مگر کس کا۔چند حاکموں کا یا مظلوم عوام کا….. ہر سال جب چودہ اگست آتا ہے بڑی بڑی تقریبات ہوتی ہیں، نئے نئے نغمے لکھے اور گائے جاتے ہیں، جھنڈیاں لگائی جاتی ہیں، پرچم لہرائے جاتے ہیں مگر عمران خان نے کہا ہے اس…

  • ڈی چوک. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    ڈی چوک

    ڈی چوک شیخ رشیدنے غلط نہیں کہاکہ’ ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان 14 اگست کو ’’ڈی چوک‘‘ میں اکٹھے ہونگے۔ عید کے بعدواقعی دما دما مست قلندر کی گونج دور دور تک سنائی دے گی ۔ حکومت رانا ثنااللہ خان کے بعد پارلیمانی سربراہ اور ایک وزیر کی قر بانی کیلئے بھی تیار ہے مگراب بہت دیر ہو چکی ہے۔ قوم بڑی قربانی مانگ رہی ہے‘ اورجو اپوزیشن جما عت مبینہ طور پرڈی چوک پرنہیںآئیگی۔ اس کی قسمت میںذلت کے سوا کچھ نہیں آئے گا‘۔میں جب بھی’’ ڈی چوک‘‘ کے بارے میں سوچتا ہوں تو مجھے تحریر اسکوائر یاد آجاتا ہے۔تحریرا سکوائر سے میری ملاقات نجیب محفوظ کی وساطت…

  • فلسطین کیلئے بارگاہِ رسالت میں استغاثہ. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    فلسطین کیلئے بارگاہِ رسالت میں استغاثہ

    فلسطین کیلئے بارگاہِ رسالت میں استغاثہ میرے آقا ﷺ میرے مولاﷺ!یہ کیا …. کیسے ستم کی داستاں میرے رگ و پے میں سرایت کر گئی ہے کہ تیرے نعت گوکومرثیہ لکھنا پڑا ہے۔ نواح ِ کربلا میں ظلم کی کیسی کہانی وقت بُنتا جارہا ہے۔ مجھے لگتا ہے شاید اس قریۂ کرب و بلا کی قسمتِ خوں ریزمیں بس مرثیے لکھے ہوئے ہیں ۔ مجھے اس شہرکی تاریخ کو معلوم کرنا ہے۔ مجھے یہ سوچنا ہے کہ آدمی کے خون کی یہ خاک پیاسی اس قدر کیوں ہے ۔ یہی سے باپ کیوں بچوں کی لاشیں اپنے ہاتھوں پر اٹھاتے ہیں۔ یہیں پر مائوں کی قسمت میں کیوں لکھا گیا…

  • ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے

    ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے میں اس وقت دیارِ عیسوی کی اکیسویں ا سٹریٹ پر کھڑا ہوں مجھے اس مصروف ترین گلی میں آتے جاتے ہوئے زیادہ تر لوگ مرغ ِ سربریدہ دکھائی دے رہے ہیں ۔ تقریباً ہر شخص نے اپنے سرپر جو ٹوپی پہن رکھی ہے اس پر فاختہ کا نشان بنا ہوا ہے جو ٹائی کے پن کی صورت شاخ ِ زیتون جیسی ہے ۔ لباس پر امن کے پرفیوم کا بہت زیادہ اسپرے کیا ہوا ہے مگر ان کے جسموں سے آتی ہوئی باورد کی بو پوئنزن کی تیزخوشبو میں دب نہیں رہی ۔ میرے سامنے دور دور تک غزہ کے…

  • تیرا مکہ رہے آباد مولا. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    تیرا مکہ رہے آباد مولا

    تیرا مکہ رہے آباد مولا ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ انتخابات سے پہلے ڈی چوک پر پیپلز پارٹی کی حکومت نے ایک معاہدہ کیا تھا جس سے بعد میں وہ منحرف ہوگئی تھی۔یعنی دھوکادہی سے کام لیا گیا تھا۔وہ معاہدہ آئین کے تحت ایک صاف شفاف انتخابات کا تھا ۔چونکہ پیپلزپارٹی کی حکومت اپنے وعدے کے مطابق نون لیگ کو حکومت دینا چاہتی تھی اس لئے اخلاقیات سے بالاتر اس وقت کے صدرنے پوری قوم کے سامنے ہونے والے اُس معاہدے کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے پاکستان کی گلی کوچوں میں بکھیر دئیے۔پھروہ ٹکڑے کرچیوں میں بدل گئے اور ہر پاکستانی نے ان کی چبھن اپنے پائوں میں محسوس کی اور…

  • کمیشن خطرناک ہے. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    کمیشن خطرناک ہے

    کمیشن خطرناک ہے اس وقت رات کے بارہ بجنے والے ہیںوزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کے ایڈوائز برائے انرجی شاہد ریاض گوندل ابھی ابھی برمنگھم سے لندن روانہ ہوئے ہیں۔ایک محفل میں تقریباًچار گھنٹے انہوں نے مختلف سوالوں کے جواب دئیے ۔تمام سوال پنجاب حکومت کے حوالے سے تھے ۔ہر سوال کا جواب انہوں نے بڑے اعتماد سے دیا مگر سانحہ ماڈل ٹاؤن پرجواب دیتے ہوئے وہ صرف یہ بات کہہ کر بات بدل لیتے تھے کہ شہباز شریف کا ذاتی طور پر اس واقعہ میں کوئی قصور نہیں۔یہ واقعہ دراصل ان کے خلاف ایک سازش تھی جو بہت جلد بے نقاب ہوگی ۔یقیناسانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل اپنے انجام…

  • قلم ، سگریٹ اورانگارہ. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    قلم ، سگریٹ اورانگارہ

    قلم ، سگریٹ اورانگارہ کلچر کی کرپشن کچھ اس طرح رگوں میں دوڑتی پھرتی ہے کہ دیانت داری اور بددیانتی کے درمیان جو واضح سی لکیر ہوتی تھی اسے دیکھنے کیلئے آنکھوں کو کھوجنے کی سعادت حاصل کرنا پڑتی ہے۔اسی تنا ظر میں ،میں کچھ لکھنے لگا تو قلم اُس ان جلے سگریٹ میں بدل گیا جو میری انگلیوں کیلئے انگارہ بن گیا تھا۔ یہ 2000 ء کی بات ہے ۔میری کار لندن سے بریڈفورڈ جانے والے موٹروے ایم ون پر دوڑتی جا رہی تھی ،اور میں ایک نئی زندگی کے آغاز میں کہیں کھویا ہوا تھا سوچ رہا تھا کہ بنک میں بزنس اکائونٹ کھلوانا ہے ، الیکٹرورل لسٹ…

  • دیوار پہ دستک

    نرخرے سے آتی ہوئی آواز

    نرخرے سے آتی ہوئی آواز مجھے ایک شخص ملا جو بہت پریشان تھا کہنے لگا کہ’’ مجھے کسی مجذوب نے ایک دن کہا چل آج سے ہر شخص تجھے اسی طرح نظر آئے گا جس طرح وہ قیامت کے روز دکھائی دے گا مجھے اس روز سے ہر شخص کا چہرہ کالا سیاہ دکھائی دیتا ہے‘‘۔اور مجھے سرورکائنات کا فرمان یاد آگیا کہ قیامت کے روز جھوٹ بولنے والے کا چہرہ کالا ہوگا۔بے شک جھوٹ فریب اور کرپشن کی ہر طرف عمل داری ہے ۔سینیٹ کے انتخابات میں خرید و فروخت کی کہانیاں سن سن کر میں آئینہ دیکھنے لگتا ہوں کہ کہیں میرا چہرہ بھی کالا تو نہیں ہوگا…

  • سیاسی جانشین. منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    سیاسی جانشین

    سیاسی جانشین منصور آفاق میرا مسئلہ یہ نہیں کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف، محترمہ کلثوم نواز کی عیادت کےلئے ’’لندن یاترا‘‘ پرگئے ہیں یا اپنے میڈیکل چیک اپ کے لئے۔ میں تو اتنا جانتا ہوں کہ پاکستان کے سیاسی اتار چڑھائو میں ہمیشہ سے سیاست دانوں کی’’لندن یاترا‘‘ کا بہت عمل دخل رہا ہے۔ دھرنے کے دنوں میں ’’لندن سازش‘‘ کا بہت شور و غوغا سنائی دیا تھا۔ اکثر اوقات سیاسی رہنما لندن میں بیٹھ کر پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کرتے ہیں۔ شاید اِس وقت بھی کچھ ایسی ہی صورتحال درپیش ہے۔ خاص طور پر نون لیگ کے سیاسی مستقبل کے معاملات طے کرنے کیلئے تو لندن سے بہتر مقام…

  • عہدِ جیب تراشاں. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    عہدِ جیب تراشاں

    عہدِ جیب تراشاں اقتدار کے ہیروں سے مزین ،چیئرمین سینیٹ کی قیمتی کرسی بظاہر آصف زرداری کی جیب میں ہے مگر جیب کٹ بھی سکتی ہے۔بہت سی آنکھیں اِس کرسی پر لگی ہوئی ہیں۔بہت سے ہاتھ اس کی طرف لپک رہے ہیں۔دیکھئے کس کے ہاتھوں کی انگلیاں کام دکھاتی ہیں۔ سینیٹ کے انتخاب میں تو ہاتھوں کی کارروائی درست ہی رہی ہے۔آصف زرداری نے ندیم افضل چن کو سینیٹ الیکشن میں کارکردگی پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ’’ آپ کے حاصل کردہ ووٹ انتخابی نتائج سے بڑھ کر اہم ہیں ‘‘۔ وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کی سخت ناراضگی کے اظہار کے بعداِس بات کی انکوائری شروع کردی…