تبدیلی کے نمونے
تبدیلی کے نمونے تحریک انصاف نے تبدیلی کا نعرہ دیا تھا۔مکمل طور پر نہ سہی جزوی طور پر تحریک انصاف ملک بھر میں ضرور کامیاب ہوئی ہے ۔سو تھوڑی بہت تبدیلی کی خبریں آنا شروع ہو گئی ہیں جو مستقبل میں(ن) لیگ کیلئے خاصی پریشان کن ثابت ہو سکتی ہیں۔ مثال کے طور پرصوبہ پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے جو پہلی تقریر کی اس سے ان کے خوفناک عزائم ابھر کر سامنے آئے ۔انہوں نے کہا ”کہ آج کے بعد کہیں سے رشوت یا ظلم کی خبر ملی تو ایسی سزا دیں گے کہ نسلیں یاد رکھیں گی ،تمام ہسپتالوں کی انتظامیہ کوصفائی اور حاضری سو فیصدبنانے کیلئے…
تیسری بار
تیسری بار کوئی تیسری بار وزیر اعظم بن چکا ہے۔مٹھائیاں تقسیم ہورہی ہیں کہ پاکستان کی تقدیر بدل گئی ہے۔بھنگڑے ڈالے جارہے ہیں جیسے اب لوڈشیڈنگ کہیں نہیں ہوگی ۔ایم این ایز ایک دوسرے سے گلے مل کر مبارک بادیں دے رہے ہیں جیسے اب وہ ہمیشہ اپنے محبوب قائد کے ساتھ رہیں گے۔کالے بوٹوں سے الرجک کیبنٹ کچن میں داخل ہو چکی ہے جیسے جوتے ہمیشہ کیلئے سفید ہوگئے ہیں ۔وہ جو کل ایک بہادر آدمی ساتھ ہوا کرتا تھاجیسے وہ آج مد مقابل نہیں کھڑا۔ہردیوار کے طاق میں امید کا چراغ روشن ہے مگرصبح کی زرتار شعاعیں ابھی تک ایک سوالیہ نشان کی طرح ہیں۔ کوئی تیسری بار…
مایوسی گناہ ہے
مایوسی گناہ ہے مایوسی گناہ ہے اورمیں گناہ گار ہوں ۔نوازشریف کی کابینہ کے چہرے دیکھ دیکھ کر مجھے اپنے گناہ گار ہونے کاپورا یقین ہوتا جا رہا ہے ۔ میں رات دیر تک یہی سوچتا رہا کہ ایک چہرے پر دوسرا چہرہ سجانے کے سوا اور کیا تبدیلی آئی ہے ۔میں نے تو جس چہرے پربھی زیادہ دیر غور کیا ہے اسی کے پس منظر میں وہی چہرہ دیکھا ہے جس سے پچھلے پانچ سال پاکستان نبردآزما رہا ہے۔دوچار وزیروں کے سواسب وہی وزیرہیں جنہیں کچھ خبر نہیں کہ جو محکمہ اسے دیاگیا ہے وہ کیا کام کرتا ہے۔زیادہ تر وہی لوگ ہیں وہی سرمایہ دار ہیں جن کی…
نئے نظام کی ضرورت
نئے نظام کی ضرورت یہ ایک خوشگوار دن تھا، بادلوں کے ساتھ ساتھ دھوپ بھی نکلی ہوئی تھی کہیں ہلکی ہلکی بارش شروع ہو جاتی تھی اور کہیں بادلوں میں دھوپ کی پیوند کاری رنگ بکھیرنے لگتی تھی ،قوس ِ قزح ہمارے ساتھ بنتی اور بگڑتی جا رہی تھی ڈاکٹر افتخار احمد اور میں مانچسٹر سے واپس برمنگھم آنے کیلئے ایم سکس پر سفر کر رہے تھے۔ہمارا موضوع عجیب و غریب سا تھا ہم دونوں یہ سوچتے تھے کہ انسان کہاں کھڑا ہے، اشتراکیت ناکام ہو چکی تھی، سرمایہ دارانہ عفریت نے انسانیت کا بند بند مضمحل کر دیا ہے اور وہ اسلامی نظام جسے ہم انسانیت کیلئے نجات دہندہ…
جلا وطنی کا تمغہ
جلا وطنی کا تمغہ الطاف حسین نے ایک عجیب وغریب بیان دیا ہے کہ برطانوی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ میری جان لے سکتی ہے ۔میں مسلسل یہی سوچ رہا ہوں کہ برطانوی حکومت ان کی جان کیوں اور کیسے لے سکتی ہے ۔ان کے خلاف عمران فاروق کے قتل کے سلسلے میں تحقیقات ہورہی ہیں خدانخواستہ اگر وہ مجرم ثابت ہوگئے تو پھر بھی ان کی زندگی کو یہاں کوئی خطرہ نہیں کیونکہ برطانیہ میں موت کی سزا ہے ہی نہیں۔ یہاں کسی بھی مجرم کو موت کی سزا نہیں دی جا سکتی۔اگرالطاف حسین کو خدشہ ہے کہ برطانوی ایجنسیاں کسی غیر قانونی طریقے سے ان کی جان لے لیں گی…
بیچارے الطاف حسین
بیچارے الطاف حسین الطاف بھائی کی زندگی خطرے میں ہے۔”یاسلامُ‘ کا ورد جاری رکھیئے ۔متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ برطانوی میڈیا رپورٹ سے متحدہ کے خلاف باقاعدہ ”عالمی سازش“ کا آغاز ہوگیا ہے۔پتہ نہیں عالمی طاقتیں بیچارے الطاف حسین کے خلاف کیوں ہو گئی ہیں ۔وہ تو بڑے نستعلیق آدمی ہیں ۔شعر و شاعری سے شغف رکھتے ہیں ،کوثر و تسنیم سے دھلی ہوئی اردو بولتے ہیں ۔زرداری ہاؤس والے کہتے ہیں صدر زرداری کی اردو انہی کے ساتھ مسلسل ٹیلی فونک گفتگو کے سبب اتنی نکھر آئی ہے وگرنہ وہ تو پوچھا کرتے تھے فرزانہ راجہ چلا گیا ہے مولانا فضل الرحمن آئی ہے…
ن لیگ کے حق میں کلمہٴ خیر
ن لیگ کے حق میں کلمہٴ خیر چوہدری سرور کے گورنر پنجاب ہونے کے امکانات پر بہت سے لوگ ناراض ہیں۔ اس سلسلے میں کئی بیانات شائع ہوچکے ہیں، بہت سے کالم بھی لکھے جا چکے ہیں۔کسی نے انہیں ”لاٹ صاحب “کہہ کر مخاطب کیا ہے تو کسی نے ”ان کیلئے امپونڈ گورنر“ کی اصطلاح استعمال کی ہے۔ میں نے تکلیف زدہ احباب کے پیٹ کے ایکسرے کرنے کی کوشش کی ہے تو معلوم ہوا ہے کہ اس درد کا سبب صرف اتنا ہے کہ وہ برطانیہ سے کیوں آئے ہیں۔ بھئی وہ چلے گئے تھے اس لئے واپس آئے ہیں۔ بے شک انہوں نے برطانوی شہریت حاصل کر لی…
قیدیوں کا جلوس
قیدیوں کا جلوس دہشت گردی کے سرخ گلابوں کی زد میں آیا ہواڈیرہ،پھولوں کاسہرا،سچ تو یہی ہے آج بھی بالکل اسی طرح کا شہر ہے جیسے پاکستان کے دوسرے شہر ہیں۔ وہاں سینما گھر ہیں ،آرٹ سینٹر ہیں ۔ میوزک کی اکیڈمیاں ہیں۔ مشاعرے ہوتے ہیں ۔رقص و نغمہ کی محفلیں آباد ہوتی ہیں ۔شادیوں پربھنگڑے بھی ڈالے جاتے ہیں ۔فائرنگ بھی کی جاتی ہے ۔ ڈیرہ اسماعیل خان شدت پسندوں کا نہیں،دھڑکتے ہوئے دل رکھنے والے انسانوں کا شہر ہے ۔اس شہر کی خوشبو بھری سہ پہرکے رنگ آنکھوں سے اترے ہی نہیں ہیں۔ یہ تو وہ شہر ہے جہاں سے ذوالفقار علی بھٹو الیکشن لڑے تھے ۔ابھی گزشتہ…
شرم ناک
شرم ناک شرم عربی زبان کا لفظ ہے جس کا مفہوم”حیا“ کا ہے اور” ناک“ فارسی زبان کا لاحقہ ہے ۔ جیسے ”نم ناک “ زہر ناک “ ”افسوس ناک“ وغیرہ ۔اردو دائرہ معارف العلوم کے مطابق اس لفظ کا پہلامفہوم شرمیلا، شرمگیں اور باحیا کا ہے۔ لغت کے مطابق اردو شاعری میں اس لفظ کا استعمال کچھ اس طرح ہوا ہے خلوت نہیں محال بتِ شرم ناک سے دورِ زمانہ حلقہ بیرونِ در تو ہو اس ترکیب کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ ایسا فعل جس سے خجالت اور شرم لاحق ہو۔ عمران خان نے یقینا اس لفظ کو اسی مفہوم میں استعمال کیا ہے مگر یہ سوال…
اکیلے آدمی کی ریاست
اکیلے آدمی کی ریاست میں سوچ رہا تھا کہ پاکستانی لوگ کس قسم کی ریاست یا معاشرت میں خوشی کے ساتھ زندگی گزار سکتے ہیں اور وہاں کیسی طرزِ حکمرانی ہونی چاہئے تو مجھے اسپین کے مسلمان فلسفی ابنِ باجہ یاد آگئے۔انہوں نے ایک ایسی ریاست کا خواب دیکھا تھاجس میں کسی قاضی یا عدالت کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ اُس کے باشندوں میں جرائم اور فریب کا تصور بھی نہیں تھا حتیٰ کہ وہاں معالج بھی غیر ضروری تھے کیونکہ لوگ ایسی خوراک استعمال کرتے تھے کہ بیماری کا احتمال ہی نہیں ہو سکتا تھا۔ دل چاہتا ہے کہ پاکستان میں بھی کوئی ایسا معاشرہ وجود میں آ جائے۔آئیے…