امید کی آخری شمع
امید کی آخری شمع میں نے جب شعور کے شہر میں قدم رکھاتو ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت تھی۔ مجھے اتنا یاد ہے کہ ہمارے گھر کے قریب ایک ڈپوتھا جہاں سے کارڈدکھاکر آٹا اور چینی ملتے تھے۔وہاں اکثر قطار لگی ہوئی ہوتی تھی مگر لوگ کہتے تھے کہ حالات ایوب خان کے دور ِ حکومت سے بہترہیں جب حبیب جالب کہاکرتے تھے بیس روپیے من آٹا۔ اور اس پربھی ہے سناٹا۔ صدر ایوب زندہ۔پھر اس حکومت کے خلاف جلسے جلوس ہونے لگے ۔لوگوں کو پکڑ پکڑ کر جیل میں ڈالنے کا عمل شروع ہوگیا ایک رات پولیس والوں نے ہمارے گھر کو چاروں طرف سے گھیر لیا میرے بڑے…
عمران خان کے لئے ایک مشورہ
عمران خان کے لئے ایک مشورہ میں نے جب شعور کے شہر میں قدم رکھاتو ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت تھی۔ مجھے اتنا یاد ہے کہ ہمارے گھر کے قریب ایک ڈپوتھا جہاں سے کارڈدکھاکر آٹا اور چینی ملتے تھے۔وہاں اکثر قطار لگی ہوئی ہوتی تھی مگر لوگ کہتے تھے کہ حالات ایوب خان کے دور ِ حکومت سے بہترہیں جب حبیب جالب کہاکرتے تھے بیس روپیے من آٹا۔ اور اس پربھی ہے سناٹا۔ صدر ایوب زندہ۔پھر اس حکومت کے خلاف جلسے جلوس ہونے لگے ۔لوگوں کو پکڑ پکڑ کر جیل میں ڈالنے کا عمل شروع ہوگیا ایک رات پولیس والوں نے ہمارے گھر کو چاروں طرف سے گھیر لیا…
2025 کے کچھ مناظر
2025 کے کچھ مناظر جنوری 2025 ء ایک اعلیٰ عدالت میں ایک اہم فیصلہ سنایا جارہا ہے۔ بے شمار ٹی وی کیمروں نے چیف جسٹس کا کلوزاپ بنارکھا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان اپنا مختصر فیصلہ پڑھنا شروع کرتے ہیں سٹل کیمروں کی بیم لائٹس کی تیز چمک آنکھوں کو چندھیانے لگتی ہیں۔ ”جنرل ضیاء الحق“ کو 1977ء میں مارشل لگانے پر سزائے موت سنائی جاتی ہے اور سپریم کورٹ کے ان تمام جج صاحبان کو عمر قید کی سزادی جاتی ہے۔ جنہوں نے نظریہ ضرورت کے تحت اسے قانونی تحفظ فراہم کیا تھا۔ کیونکہ پاکستانی آئین میں نظریہء ضرورت نام کی کوئی شق نہ کبھی پہلے موجود تھی اور…
جاوید ہاشمی کے نام
جاوید ہاشمی کے نام انقلاب ِ اقبال کی وعیدیں سنانے والے شہباز شریف نے کہا ہے ”یہ اقبال کا پاکستان نہیں یہاں لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم ہے“۔جی ہاں یہ علامہ اقبال کانہیں، شریف خاندان کا، زرداریوں کا ،چوہدریوں کا اور جرنیلوں کا پاکستان ہے ۔ اقبال کا پاکستان تو اُس شاہین کی سرزمین تھی جس کی فطرت میں ذخیرہ اندوزی ہے ہی نہیں ۔جسے جاتی عمرہ اور سرے محل تو کجازمین پرکارِ آشیاں بندی بھی چوہوں کا کام لگتاہے جس کا نشیمن وزیر اعظم سیکریٹریٹ کے گنبد نہیں سیاچن کے برف پوش پہاڑوں کی چوٹیاں ہیںجو آخری سانس تک عالمی بنکوں کے مردار بدن سے زندگی کی خیرات نہیں…
آمروں کی داشتہ
آمروں کی داشتہ ہجو کے لغوی معنی مذمت ، برائی اور بدگوئی کے ہیں ۔ اصطلاحِ شاعری میں ہجو اُس نظم کو کہتے ہیں جِس میں کسی دوسرے شخص کی برائی بیان کی گئی ہو اور اُس کے عیب گنائے گئے ہوں ۔ہجوگوئی ایک بہت قدیم صنف ِ شعر ہے۔ عربی اور فارسی زبان میں اس کی بے انتہا مثالیں موجود ہیں۔ اردو زبان میں ہجولکھی گئی مگراس کا انداز بدل دیا گیا۔ اِسے علیحدہ ایک صنف کے طور پر بہت کم لکھا گیاہے۔ سودا کے دور میں اس صنف کو بہت زیادہ عروج ملامگر اس کے بعد اس کی قسمت میں زوال ہی رہا سب سے مشہور ہجو فارسی…
کرپٹ ترین صوبائی حکومت
کرپٹ ترین صوبائی حکومت چیئرمین نیب ایڈمرل ریٹائرڈ فصیح بخاری نے روزانہ سات ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف کیااور پھر اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں سے65فیصد کرپشن پنجاب میں ہورہی ہے یعنی پنجاب میں روزانہ تقریباًچارپانچ ارب روپے کی کرپشن جاری ہے ۔چارپانچ ارب روپے روزانہ کی بنیاد پر توخاصی بڑی رقم ہے۔اتناسارا پیسہ خزانے سے نکل کر کہاں جا رہا ہے ۔وفاقی حکومت میں تو اس بات کی سمجھ آسکتی ہے کہ وہاں وزیروں اور مشیروں کے پاس مکمل اختیار ات ہیں اور وہاں یہ لوگ ہیں بھی خاصی تعداد میں ۔سو تھوڑی تھوڑی کرپشن بھی مل کر ایک آدھ ارب تک آسانی…
تعبیریں بتانے والوں کے نام
تعبیریں بتانے والوں کے نام پہلا خواب: خانہٴ لاشعور میں کھڑکیاں بج رہی تھیں۔ اسلام آباد لوٹاجا رہا تھا۔ سڑکوں پر اندھیرے رقص کر رہے تھے ۔گاڑیوں کی لائٹس میں نقاب پوشوں کے چہرے چمک رہے تھے۔ بارشِ سنگ جاری تھی۔ چمکتی بجلیوں میں پنجابی فلموں کے ہیرو صور اسرافیل پھونک رہے تھے۔ بادلوں میں روشنیوں کی رقاصہ آخری کتھک ناچ رہی تھی۔ بھادوں بھری شام کے سرمئی سیال میں زمین ڈوبتی چلی جا رہی تھی۔ پگھلا ہوا سیسہ سماعت کا حصہ بن گیا تھا۔ مرتے ہوئے سورج کی چتا میں ڈوبتے ہوئے درخت چیخ رہے تھے۔ پرندوں کے پروں سے آگ نکل رہی تھی۔ ٹوٹتے تاروں کے مشکی گھوڑوں…
نگران حکومت کا دورانیہ
نگران حکومت کا دورانیہ نون لیگ کے قلمی خدمت گارچند نشستوں پر نون لیگ کی فتح کا ابھی تک لفظی جشن منارہے ہیں۔ لفظوں کی آتش بازی جاری ہے ۔ ابلاغ کے ہر ڈھول پر بیانات تھاپ کی طرح بج رہے ہیں۔ شور بپا ہے کہ دیکھا لوگوں نے نون لیگ کو ووٹ دیئے ہیں۔ فتح کے نشے میں بدمست لوگوں کو کون سمجھائے کہ لوگ بیچارے کیا کرتے،انہیں دو میں سے کسی ایک حکومت کا انتخاب کرنا تھا۔ لوگوں نے دیکھا کہ ایک تو وہ حکومت ہے جو ان پر بجلی بند کر سکتی تھی سو اس نے بند کر رکھی ہے، جو ان کے مال یعنی روپے کی…
عمران خان کی فتح کے عوامل
عمران خان کی فتح کے عوامل ’روباہ ‘فارسی زبان میں لومڑی کو کہتے ہیں،اسی’ روباہ ‘ سے’ روباہی‘ کا لفظ نکالاگیاجسے علامہ اقبال نے یوں استعمال کیا تھا ’ اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی ‘مگرمیں اسوقت اللہ کے شیروں کی بات نہیں کر رہامیرا موضوع وہ روباہ مزاج شیر ہیں جوابھی چند دن پہلے مینار پاکستان کے سائے تلے عمران خان کا جلسہ دیکھ کر سہم گئے تھے اور اپنے آپ کو دلاسے دینے کیلئے طرح طرح کی تاویلیں تراشتے رہے ۔حتیٰ کہ یہاں تک کہہ دیا کہ” یہ جلسہ آئی ایس آئی کے چیف کے دفتر کی پیدوار ہے“جس پر میں دیر تک یہی سوچتا ہے کہ…
زخم زخم بلوچستان
زخم زخم بلوچستان صدیوں سے بادشاہ انسانی خون کی قیمت پراپنے خزانے بھرتے چلے آرہے ہیں ۔بس خزانوں کی زمینیں اور شکلیں بدلتی رہتی ہیں۔ہوسِ ملک گیری کے طریقے بدل گئے ہیں ۔ انسان کا ماضی ٹھوس شکل میں سفید اور زرد سونے کی ایک بڑی ”لوٹ “کی داستان ہے ۔ اور انسان کا حال بہتے ہوئے کالے سونے کے خزانوں اور دوسری قیمتی معدنیات پر قبضے کا قصہ ہے۔بلوچستان کوبھی کئی برسوں سے اسی قصے کا حصہ بنایا جارہا ہے۔تیل اور گیس کے خزانوں پر تو پہلے سے عالمی لٹیروں کی چشم ِ ہوس گیر لگی ہوئی تھی۔اب گوادر کی بندرگاہ کو بھی سونے کی کان کہا جا رہا…