• ڈاکٹر طاہرالقادری کی واپسی. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    ڈاکٹر طاہرالقادری کی واپسی

    ڈاکٹر طاہرالقادری کی واپسی ایک بات میری سمجھ میں آرہی کہ حکومتی حلقے ایک طرف اس بات کا شور کر رہے ہیں کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے حکومت سے ڈیل کر لی ہے۔تین ارب روپے لے لئے ہیں۔دوسری طرف عمران خان کے ساتھ انہیں بھی دہشت گرد قراردے کر ان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دئیے گئے ہیں بلکہ اشتہاری قرار دے دیا گیاہے۔صرف یہی نہیں حکومت نے تو ان کے خلاف اپنی پراپیگنڈہ مہم بھی تیز تر کردی ہے۔ایک اطلاع کے مطابق نون لیگ کے میڈیا کو قیادت کی طرف سے باقاعدہ ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف اپنی سرگرمیوں میں تیزی لائیں۔پتہ…

  • کچھ ہونے والا ہے. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    کچھ ہونے والا ہے

    کچھ ہونے والا ہے یہ تو خیر طے شدہ بات ہے کہ میڈیا سے خیر کی خبر کبھی نہیں آئی لیکن گزشتہ کچھ ماہ سے نشرہونے والی خبریں اور زیادہ دل دہلانے والی ہیں ۔ایسا لگتا ہے کچھ ہونے والا ہے،کوئی طوفان،کوئی خوفناک حادثہ،کوئی ہولناک واقعہ،کوئی کرب کی دوزخ سے نکلی ہوئی تاریخ بدلنے کی ساعت،کوئی ٹوٹتی زمین کی دہشت خیز آواز،کوئی ساکت ہوتی زندگی ، کوئی پاکستان ٹیلی وژن کی ا سکرین پر چہرے بدلتی ہوئی رات،کوئی اجتماعی سماعت شکن دھماکہ…کچھ ہونے والا ہے۔ میں ایک تیز رفتار ریل گاڑی کو ایک ایسی سرنگ سے گزرتے ہوئے دیکھ رہا ہوں جِس کا دوسرا دہانہ بند کردیا گیا ہے ۔…

  • لاشوں کی سیاست . mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    لاشوں کی سیاست

    لاشوں کی سیاست میں ایک انسان ہوں اور میرے لئے اس کائنات میں کوئی اجنبی نہیں ۔سب میرے بھائی ہیں۔ میں ہر انسانی ہلاکت پر نوحہ خواں ہوں چاہے وہ حفاطت کرنیوالی پولیس کی رائفلوں سے نکل رہی ہو یاکسی گلوبٹ کے پستول سے ۔ مجھے جسموں کے ساتھ بارود باندھ کر اپنے گرد و نواح کو لوتھڑوں میں بدلنے والوں کا غم ہے ۔مجھے انسان کا غم ہے۔ یعنی اپنا غم ہے میں جس کا وطن کائنات ہے ۔ جس کی قومیت آدمیت ہے۔ جس کا مذہب انسانیت ہے۔ جسکی زبان محبت ہے ۔میں فقط ایک انسان ہوںمگر میں نے جب بھی اپنی بات کی ہے مجھے قتل کر…

  • ہم جو اپنے بچوں کی حفاظت نہیں کرسکے. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    ہم جو اپنے بچوں کی حفاظت نہیں کرسکے

    ہم جو اپنے بچوں کی حفاظت نہیں کرسکے سولہ دسمبرمیری تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے ۔اُس دن میرے بدن کو دو حصوں میں تقسیم کردیاگیا تھا۔آج پھر اسی سولہ دسمبرکومیرے ایک سو بتیس بچے شہیدکر دئیے گئے۔وہ جو میرا مستقبل تھے ان بچوں کی زندگی سے بھرپورآنکھیں بند کر دی گئی ہیں۔میرے گھروں سے چہکار چھین لی گئی۔ جہاں کل تک قہقہوں کی بارشیں تھیںوہاں آنسوئوں کی جھیلیں بن گئی ہیں۔درد کا ایک دریا ہے کہ ہر آنکھ میں بہہ رہا ہے۔وہ مائوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بانٹنے والے ۔وہ صبح کی تمہید بننے والے کسی خوبصورت تتلی کا تعاقب کرتے ہوئے کہیں بہت دور چلے گئے ہیں۔ وہاں…

  • شدت پسندی. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    شدت پسندی

    شدت پسندی میں جب پیدا ہوا تھا تو ایوب خان نے مارشل لاء لگا رکھا تھاپھر یحییٰ خان نے لگا دیاپھر ذراساجمہوریت کا دور دیکھاتو ایک اور مارشل لاء پاکستان کی تاریخ میں مدو جزر پیدا کرنے لگا۔گویا میں کہہ سکتا ہوں کہ تیغوں یعنی سنگینوں کے سائے میں پل کر جوان ہوا ہوں۔سنگینوں کے سائے میں پل کر جوان ہونے والے فنکار کی سائیکی جیسی ہونی چاہئے۔ شاید میری سائیکی ویسی ہی ہے۔خوف کی کسی طویل رات میںعلامتوں اور استعاروں کی مدد سے روشنی اور خوشبوکی گفتگو۔۔ اتنے دھیان اور خیال سے ۔۔ کہ کہیں ذرا سی لغزش سے پائوں کسی زنجیر پر نہ جا پڑے۔میری سائیکی پر سب…

  • دوتہائی اکثریت کا دائرہ. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    دوتہائی اکثریت کا دائرہ

    دوتہائی اکثریت کا دائرہ نئی انصاف گاہوں (عسکری )کے خلاف یومِ سیاہ منایاگیا۔کچہریوں میںچیخ چیخ کر اعلان کیا گیا کہ منصفی کی عمارت میں کوئی نئی کھڑکی نہیں کھولی جاسکتی۔فوری عدل کیلئے انصاف کی دہلیز پر کوئی نیا دروازہ وا نہیں کیا جاسکتاچاہے آپ کے بچے بھیڑوں بکریوں کی طرح ذبح کردئیے جائیں۔ مجھے معصوم بچوں کے بھاری بھاری تابوتوں کی قسم ! مجھے شکار پور کی امام بارگاہ کے ان شہیدوں کی قسم! جو حالتِ سجدہ میں اپنے رب سے جا ملے۔ اب پاکستانی قوم آوازوں کے کالے کوٹ نہیں دیکھ سکتی۔اب قلم کے ٹکڑے سڑک پر بکھیرنے والوں کے احتجاج پر دھیان نہیں دیا جاسکتا۔ اب اِس قوم…

  • آئو صلح کرلیں . منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    آئو صلح کرلیں

    آئو صلح کرلیں کشمیر کے لئے ہونے والی ایک جنگ جو پچھلے ساٹھ برس سے مسلسل زمینی اور ذہنی محاذوں پر لڑی جارہی ہے ۔جس میں فتح کے جشن بھی ہیں اور شکست کے آنسو بھی۔ ’’چھمب جوڑیوں‘‘ کی فتح بھی ہے اور’’ رن کچھ ‘‘کا معرکہ بھی ۔چھ ستمبر کی صبح بھی ہے سترہ دسمبر کی شام بھی ۔ سقوط ِ ڈھاکہ کی دردبھری رات بھی ہے اورکارگل کے شہیدوں کاپُرسعادت لہو بھی ۔ بیانوے ہزارفوجیوں کے ماتھوں پر قیدیوں کے لکھے ہوئے نمبر بھی ہیں اور شملہ کی میزوں پر تحریر ہونے والا عہدنامہ بھی۔ غربت کے اندھے کنویں میں گرتی ہوئی دونوں طرف کے عوام بھی ہیں…

  • فیصل بٹ سے عمران خان تک. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    فیصل بٹ سے عمران خان تک

    فیصل بٹ سے عمران خان تک آج پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ کے میدان میں جنگ لڑی جا رہی ہے ۔اسی پس منظرمیں انڈین وزیر اعظم نے پاکستانی وزیراعظم سے ٹیلی فون پر گفتگو کی۔سرحدوں پر بڑھتی کشیدگی کو کم کرنے کی نیک خواہشات کا دونوں طرف سے اظہار ہوااورلوگوں کو جنرل ضیا یاد آگئے۔انہوں نے ہی پہلی بار کرکٹ کے میدان جنگ سے عسکری جنگوں کی روک تھام کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ کر کٹ کے میدان میں لڑئی جانے والی جنگ پاکستان اور بھارت کے درمیان کئی اندازمیں برپا رہتی ہے۔۔بمبئی میں دہشت گردی ہوئی اور بھارت نے اپنی کرکٹ ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کردیاتو سری…

  • صرف فوج کی طرف دیکھنا درست نہیں. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    صرف فوج کی طرف دیکھنا درست نہیں

    صرف فوج کی طرف دیکھنا درست نہیں وہ جومعاشی ترقی کیلئے وزیر اعظم نواز شریف کو گالف کھیلنے کا مشورہ دیتے ہیں انہی جیسے ایک دوست نے وزیر اعظم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کیا خوش نصیب آدمی ہیں۔جب عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے دھرنے اپنے عروج پر تھے تواللہ نے سیلاب بھیج دیا۔ عمران خان نے ملک گیر پہیہ جام ہڑتال کی کال دی تو سانحہ پشاور ہوگیا۔میرا شمار نواز شریف کے حامیوں میں نہیں ہوتا اس کے باوجود مجھے یہ جملے سن کر بہت تکلیف ہوئی ۔(ہوئے تم دوست جس کے، دشمن اس کا آسماں کیوں ہو)میرے نزدیک کسی کی بربادی سے کسی کی خوش…

  • دیوار پہ دستک

    نرخرے سے آتی ہوئی آواز

    نرخرے سے آتی ہوئی آواز مجھے ایک شخص ملا جو بہت پریشان تھا کہنے لگا کہ’’ مجھے کسی مجذوب نے ایک دن کہا چل آج سے ہر شخص تجھے اسی طرح نظر آئے گا جس طرح وہ قیامت کے روز دکھائی دے گا مجھے اس روز سے ہر شخص کا چہرہ کالا سیاہ دکھائی دیتا ہے‘‘۔اور مجھے سرورکائنات کا فرمان یاد آگیا کہ قیامت کے روز جھوٹ بولنے والے کا چہرہ کالا ہوگا۔بے شک جھوٹ فریب اور کرپشن کی ہر طرف عمل داری ہے ۔سینیٹ کے انتخابات میں خرید و فروخت کی کہانیاں سن سن کر میں آئینہ دیکھنے لگتا ہوں کہ کہیں میرا چہرہ بھی کالا تو نہیں ہوگا…