اب وہ پانی ملتان بہہ گیا
اب وہ پانی ملتان بہہ گیا گذشتہ رات میں پرانی فائلوں میں کچھ تلاش رہا تھا کہ اچانک ایک کاغذ میرے ہاتھ میں آیا اور مجھے ایسے لگا جیسے میں نے انگارہ اٹھالیا ہو۔یہ احمد ندیم قاسمی کا خط تھا ۔یہ ایک بہت بڑے شاعر اور افسانہ نگار کی وہ تحریر تھی جسنے میری زندگی کا رخ بدل دیا تھا اگر انہوں نے مجھے یہ خط نہ لکھا ہوتا تو شاید آج میں منصور آفاق نہ ہوتا۔نئی نئی جوانی تھی ۔لہو صرف رنگوں میں ہی نہیں دوڑتا تھاآنکھ سے بھی ٹپکنا جانتاتھا۔میانوالی کی سڑکوں پر رات بھر شاعری ہوتی تھی جسے ندیم صاحب بڑی محبت سے’’ فنون ‘‘میں شائع بھی…