• شیزوفرینک بوڑھا . منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    شیزوفرینک بوڑھا

    شیزوفرینک بوڑھا منصورآفاق ’’او پگلے! کوئی طوفان، کوئی خوفناک حادثہ، کوئی ہولناک واقعہ، کوئی کرب کے دوزخ سے نکلی ہوئی تاریخ بدلنے کی ساعت، کوئی ٹوٹتی زمین کی دہشت خیز آواز، کوئی ساکت ہوتی زندگی، کوئی پاکستان ٹیلی وژن کی اسکرین پر چہرے بدلتی ہوئی رات، کوئی اجتماعی سماعت شکن دھماکہ۔ کچھ بھی نہیں۔ کوئی تیز رفتار ریل گاڑی کسی ایسی سرنگ سے نہیں گزر رہی جِس کا دوسرا دہانا بند ہو۔ وسوسے نکال دو دماغ سے‘‘۔ میں نے ایک واہموں بھرے یعنی شیزو فرینک بوڑھے شاعر کو سمجھاتے ہوئے کہا مگر وہ میری بات سننے پرتیار ہی نہیں تھا۔ اس نے عنکبوت کی طرح اپنے گرد جو جالا بُن…

  • ردِ فساد کےلئے اسبابِ فساد کا خاتمہ . منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    ردِ فساد کےلئے اسبابِ فساد کا خاتمہ

    ردِ فساد کےلئے اسبابِ فساد کا خاتمہ منصور آفاق یہ تو روزمرہ کا معمول ہے کہ کوئی آدمی اپنے گھر بیٹھ کر بھی اپنے آپ کو محفوظ خیال نہیں کرتا۔ ٹیلی وژن کی شریانوں سے لہو بہہ بہہ کر ڈرائنگ روم کے کارپٹ کا ستیاناس کردیتا ہے۔ ان ہلاکت خیزیوں کے اسباب کچھ بھی ہوں ایک چیز سےانکار نہیں کیا جاسکتا کہ کہیں کوئی بنیادی خرابی رہ گئی ہے،اس تہذیب کے قصر کی اساس میں کوئی اینٹ ٹیڑھی رکھ دی گئی ہے کہ عمارت ثریا تک پہنچ گئی مگر اسکی کجی ہر دیکھنے والی آنکھ کو چبھ رہی ہے اوراس وقت ملک کی صورت حال یہ ہے کہ صرف سرمایہ…

  • عطاءالحق قاسمی کےلئے مشورہ ۔ منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    عطاءالحق قاسمی کےلئے مشورہ

    عطاءالحق قاسمی کےلئے مشورہ منصور آفاق نواز شریف نے لوگوں کو پیپلز پارٹی سے حساب لینے کا مشورہ دیا ہے۔ شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ کوچھ ارب ڈالر سوئس بنکوں سے واپس لانے اور کرپشن سے توبہ کرنے کا راستہ دکھایا ہے۔ عمران خان یقین رکھتے ہیں کہ پاناما کیس میں جن پاکستانی اربوں ڈالر کا ذکر موجود ہے وہ اُس دولت کو ایک دن ضرور پاکستان واپس لانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ مجھ سے تاریخ کے فلسفی نے کہا تھا ”تم اگر ڈاکو بنے تو تمہیں گرفتار کر کے جیل کی دیواروں تک محدود کردیا جائے گا۔ ہاں اگر پوری قوم ڈاکو بن جائے تو…

  • دیبل پورکے درد میں . mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    دیبل پورکے درد میں

    دیبل پورکے درد میں پھر یوں ہوا کہ باطن کے گلاس میں سمندر پڑے پڑے صحرا بن گیا۔مچھلیاں سن باتھ کرنے لگیں۔ایک ایک کیکرکے درخت سے سوسو کچھوے لٹک گئے۔صدیوں کے پیٹ سے ٹائی ٹینک نے نکل کرموٹیل کا روپ دھار لیا۔موٹیل کے ڈانسنگ روم میںڈالروں بھری چڑیلوں کے ساتھ آژدھوں کا رقص جا ری ہے۔ڈائننگ ٹیبل پر بھیڑیے بیٹھے ہوئے خون اور شراب کی کاک ٹیل پی رہے ہیں ۔میک اپ زدہ روباہیںانسانی گوشت سرو کر رہی ہیں۔ بار روم میںتیل بیچ کراونٹ اونگھ رہے ہیں ۔جم میں غزال اپنی ٹانگوں کے مسل مضبوط کرنے میں لگے ہیں۔مساج ہاﺅس گھوڑوں سے بھرا ہوا ہے ۔ہیر ڈریسر بلیاں کتوں کے…