بیچارے الطاف حسین
بیچارے الطاف حسین الطاف بھائی کی زندگی خطرے میں ہے۔”یاسلامُ‘ کا ورد جاری رکھیئے ۔متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ برطانوی میڈیا رپورٹ سے متحدہ کے خلاف باقاعدہ ”عالمی سازش“ کا آغاز ہوگیا ہے۔پتہ نہیں عالمی طاقتیں بیچارے الطاف حسین کے خلاف کیوں ہو گئی ہیں ۔وہ تو بڑے نستعلیق آدمی ہیں ۔شعر و شاعری سے شغف رکھتے ہیں ،کوثر و تسنیم سے دھلی ہوئی اردو بولتے ہیں ۔زرداری ہاؤس والے کہتے ہیں صدر زرداری کی اردو انہی کے ساتھ مسلسل ٹیلی فونک گفتگو کے سبب اتنی نکھر آئی ہے وگرنہ وہ تو پوچھا کرتے تھے فرزانہ راجہ چلا گیا ہے مولانا فضل الرحمن آئی ہے…
شرم ناک
شرم ناک شرم عربی زبان کا لفظ ہے جس کا مفہوم”حیا“ کا ہے اور” ناک“ فارسی زبان کا لاحقہ ہے ۔ جیسے ”نم ناک “ زہر ناک “ ”افسوس ناک“ وغیرہ ۔اردو دائرہ معارف العلوم کے مطابق اس لفظ کا پہلامفہوم شرمیلا، شرمگیں اور باحیا کا ہے۔ لغت کے مطابق اردو شاعری میں اس لفظ کا استعمال کچھ اس طرح ہوا ہے خلوت نہیں محال بتِ شرم ناک سے دورِ زمانہ حلقہ بیرونِ در تو ہو اس ترکیب کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ ایسا فعل جس سے خجالت اور شرم لاحق ہو۔ عمران خان نے یقینا اس لفظ کو اسی مفہوم میں استعمال کیا ہے مگر یہ سوال…
توسیع
توسیع بیچاری خوفزدہ پیپلز پارٹی نے کسی باضابطہ تجویز سے پہلے ہی کہہ دیاہے کہ ہم بھئی مخالفت ہیں۔ چیف جسٹس کی مدت ِملازمت میں متوقع توسیع غیر آئینی اقدامات میں شمار ہو گی ۔مانااسے مخالفت کا پورا پورا حق ہے۔ دیارِ عدل سے اس کے پاس کبھی کوئی اچھی خبر نہیں آئی۔ ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی ،بے نظیر بھٹو کیلئے جسٹس قیوم کا انصاف، آٹھ دس سال تک آصف زرداری کی درخواست ِ ضمانت کا مسلسل مسترد ہوتے رہنا، یوسف رضا گیلانی کی حکومت کا خاتمہ وغیرہ واقعی ایسی باتیں ہیں جنہیں پیپلز پارٹی سہولت سے نہیں بھول سکتی مگر یہ کیسے کہا جا سکتا ہے کہ چیف…
صادقین کا واسطہ ہے
صادقین کا واسطہ ہے ان دنوں مجھے پاکستانی عوام تھور کے وہ پودے لگ رہے ہیں جنہیں صادقین نے انسانی شکل عطا کر دی تھی۔ تھور کا اثر لوگوں کے نقش و نگار میں بہت نمایاں نظر آرہا ہے۔ صادقین کی پینٹنگ میں انسانی اعضاء کے مشاہدے سے تھور کے پودے کا بصری احساس ابھرتا ہے جس سے دو واضح علامتیں سامنے آتی ہیں ایک تو انسان کی نامساعد حالات کے خلاف مسلسل جنگ اور پھر فتح اور دوسری علامت اخلاقی اور تہذیبی اقدار کا زوال ہے جو صادقین تھور کی خارداری اور بدصورتی کو بڑھا کر سامنے لاتے ہیں اس کا اندازہ صادقین کی اس تصویر سے بآسانی لگایا…
سچائی ہم سے روٹھ گئی ہے
سچائی ہم سے روٹھ گئی ہے فرمان ِ نبوی ہے کہ ہلاک ہوجائے وہ شخص ، تباہ و برباد ہوجائے وہ شخص جو جھوٹ بولتا ہے۔ میں آج بہت مایوس ہوں۔ بہت افسردہ ہوں۔یہ خبر میرے لئے بہت زیادہ تکلیف کا باعث ہوئی ہے کہ 90فیصد ارکان اسمبلی نے کاغذات ِ نامزدگی میں کہیں نہ کہیں جھوٹ کا سہارا ضرور لیا ہے۔47فیصد ارکانِ اسمبلی نے انکم ٹیکس ادا نہیں کیا۔ یہ ریلیاں یہ جلوس…یہ جمہوریت کی سڑکوں پر… دیر تک جلتے ہوئے کالے کاجل ٹائر… اپنے حقوق کی تلاش میںنکلی ہوئی یہ غربت زدہ زندگی … سوال کرتے ہوئے تباہ حال انسانی ڈھانچے ۔۔ بچوں سمیت خود کشیاں کرتی ہوئی…
یہ رات بہت پاک وطن تجھ پہ کڑی ہے
یہ رات بہت پاک وطن تجھ پہ کڑی ہے ایف آئی اے نے درخواست کی تھی کہ اصغر خان کیس کے سلسلے میں 14 جنوری کو اپنا بیان ریکارڈ کرادیںمگر نواز شریف نے انکار کردیا ہے۔ جنگل کے بادشاہ کی مرضی ہے،آخر میں نے بھی اسی جنگل میں رہنا ہے ۔کبھی اس جنگل کے شیر پرویز مشرف ہوا کرتے تھے اور انہیں یہ زعم ہے کہ وہ اب تک شیر ہیں چاہے بیمارہی کیوں نہیں ۔وہ اگر اپنا بیان ریکارڈ کرانے پر تیار نہیں تو نواز شریف کیوں کرائیں وہ تو اس وقت حاضر سروس شیر ہیں ۔انہیں کون پوچھ سکتا ہے ۔جنگل کے ایک اور سابقہ شیر آصف زرداری…
ناخن اُکھڑ چُکے ہیں گرہ کھولتے ہوئے
ناخن اُکھڑ چُکے ہیں گرہ کھولتے ہوئے قومیں انصاف کی کوکھ سے جنم لیتی ہیں اور جب تک انصاف کے ترازو میں لچک نہیں آتی اُن سے سربلندی کوئی نہیں چھین سکتا۔محاذِ جنگ پر اُس وقت تک سپاہی پوری دلیری سے لڑتا ہے جب تک اُسے یقین رہتاہے کہ میری قوم میری اولاد کے ساتھ کبھی کوئی بے انصافی نہیں کرے گی۔برطانوی معاشرہ اپنی تمام تر قباحتوں کے باوجوداگردنیامیں سرفرازہےتوصرف اپنی انصاف گاہوں کے سبب۔ عمران خان یہ بات اچھی طرح جانتے تھے سو انہوں نے کراچی کے ظلم کا انصاف لندن سے مانگااور کامیاب ہوگئے ۔تحریک انصاف کی الطاف حسین کے خلاف شروع کی ہوئی مہم آخرکار منطقی انجام…
ڈھول سپاہیا!تینوں رب دیاں رکھاں
ڈھول سپاہیا!تینوں رب دیاں رکھاں پہلے تو خود رانا ثنا اللہ سے استعفیٰ لے لیا گیا۔پھر اس کے بھتیجے ارسلان افتخار کے ساتھ یہی سلوک کیا گیا۔راجپوتوں نے تو وفا کی تھی مگر افسوس لیلائے حکومت ہرجائی نکلی۔راجپوت تو پھر راجپوت ہیں مسلسل وفا کئے جارہے ہیں وفا کی آس اُسی یارِ بے وفا سے ہے بدن ہے راکھ مگر دوستی ہوا سے ہے گذشتہ دنوں ایک اخبار میں نون لیگ کی طرف سے راناثنااللہ کیلئے دعاکا اشتہار دیکھ کر لوگ حیران ہوئے۔ میںپریشان ہوا۔اشتہار کی پیشانی پر درج تھا ’’تینوں رب دیاں رکھاں ‘‘یعنی نون لیگ نے اپنے اِس ’’ڈھول سپاہی‘‘ کو اگلے مورچوں پر بھیج دیا ہے جہاں…
ڈی چوک
ڈی چوک شیخ رشیدنے غلط نہیں کہاکہ’ ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان 14 اگست کو ’’ڈی چوک‘‘ میں اکٹھے ہونگے۔ عید کے بعدواقعی دما دما مست قلندر کی گونج دور دور تک سنائی دے گی ۔ حکومت رانا ثنااللہ خان کے بعد پارلیمانی سربراہ اور ایک وزیر کی قر بانی کیلئے بھی تیار ہے مگراب بہت دیر ہو چکی ہے۔ قوم بڑی قربانی مانگ رہی ہے‘ اورجو اپوزیشن جما عت مبینہ طور پرڈی چوک پرنہیںآئیگی۔ اس کی قسمت میںذلت کے سوا کچھ نہیں آئے گا‘۔میں جب بھی’’ ڈی چوک‘‘ کے بارے میں سوچتا ہوں تو مجھے تحریر اسکوائر یاد آجاتا ہے۔تحریرا سکوائر سے میری ملاقات نجیب محفوظ کی وساطت…
تیرا مکہ رہے آباد مولا
تیرا مکہ رہے آباد مولا ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ انتخابات سے پہلے ڈی چوک پر پیپلز پارٹی کی حکومت نے ایک معاہدہ کیا تھا جس سے بعد میں وہ منحرف ہوگئی تھی۔یعنی دھوکادہی سے کام لیا گیا تھا۔وہ معاہدہ آئین کے تحت ایک صاف شفاف انتخابات کا تھا ۔چونکہ پیپلزپارٹی کی حکومت اپنے وعدے کے مطابق نون لیگ کو حکومت دینا چاہتی تھی اس لئے اخلاقیات سے بالاتر اس وقت کے صدرنے پوری قوم کے سامنے ہونے والے اُس معاہدے کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے پاکستان کی گلی کوچوں میں بکھیر دئیے۔پھروہ ٹکڑے کرچیوں میں بدل گئے اور ہر پاکستانی نے ان کی چبھن اپنے پائوں میں محسوس کی اور…