عائلہ ملک
عائلہ ملک میانوالی کی تاریخ میں عجیب و غریب موڑ آنے والا ہے۔ یہی میانوالی تھا جہاں جب کوئی شخص باہر سے آتا تھا تو پوچھتا تھا کہ اس شہر میں افزائش نسل کا طریقہ کیاہے ۔یعنی عورت نام کی شے دور دور تک نہیں دکھائی دیتی تھی ۔اور کہیں سفید برقعے میں کوئی خاتون نظر آجاتی تھی تو مرد راستے چھوڑ دیتے ہیں ۔بے شک میانوالی میں عورت کا بہت احترام تھا مگر تھی چاردیواری میں قید۔گھر سے باہر نکلنا اس کیلئے اچھا نہیں سمجھا جاتا تھا۔تعلیم کے سوا کسی بھی میدان میں عورت کو داخل ہونے کی اجازت نہ تھی۔مجھے یاد ہے کہ جب میں نے نئی نئی…
قاتلوں سے مذاکرات
قاتلوں سے مذاکرات وہ پاکستانی طالبان جنہوں نے شمالی وزیرستان میں اپنی حکومت قائم کر رکھی ہے جووہاں اپنا پرچم لہراتے ہیں ،اپنا قانون چلاتے ہیں ،نہ پاکستان کو تسلیم کرتے ہیں نہ پاکستانی حکومت کو ۔۔۔اور مسلسل کئی سالوں سے پاکستانی فوج اور پاکستانی عوام کے ساتھ جنگ کرتے آرہے ہیں اوراس وقت تک ہزاروں پاکستانیوں کو قتل کر چکے ہیں ۔بے گناہوں کوقتل کرناجن کامحبوب مشغلہ ہے۔ انسانی زندگی کی جن کے نزدیک کوئی حیثیت نہیں ۔ہمارے بے شمار فوجی بھائی بھی جن کے ہاتھوں شہید ہوچکے ہیں ۔اتنے زیادہ سپاہی انڈیا اور پاکستان کی جنگوں میں شہید نہیں ہوئے تھے جتنے ان کے ہاتھوں شہادت حاصل کر…
ن لیگ کے حق میں کلمہٴ خیر
ن لیگ کے حق میں کلمہٴ خیر چوہدری سرور کے گورنر پنجاب ہونے کے امکانات پر بہت سے لوگ ناراض ہیں۔ اس سلسلے میں کئی بیانات شائع ہوچکے ہیں، بہت سے کالم بھی لکھے جا چکے ہیں۔کسی نے انہیں ”لاٹ صاحب “کہہ کر مخاطب کیا ہے تو کسی نے ”ان کیلئے امپونڈ گورنر“ کی اصطلاح استعمال کی ہے۔ میں نے تکلیف زدہ احباب کے پیٹ کے ایکسرے کرنے کی کوشش کی ہے تو معلوم ہوا ہے کہ اس درد کا سبب صرف اتنا ہے کہ وہ برطانیہ سے کیوں آئے ہیں۔ بھئی وہ چلے گئے تھے اس لئے واپس آئے ہیں۔ بے شک انہوں نے برطانوی شہریت حاصل کر لی…
یہ رات بہت پاک وطن تجھ پہ کڑی ہے
یہ رات بہت پاک وطن تجھ پہ کڑی ہے ایف آئی اے نے درخواست کی تھی کہ اصغر خان کیس کے سلسلے میں 14 جنوری کو اپنا بیان ریکارڈ کرادیںمگر نواز شریف نے انکار کردیا ہے۔ جنگل کے بادشاہ کی مرضی ہے،آخر میں نے بھی اسی جنگل میں رہنا ہے ۔کبھی اس جنگل کے شیر پرویز مشرف ہوا کرتے تھے اور انہیں یہ زعم ہے کہ وہ اب تک شیر ہیں چاہے بیمارہی کیوں نہیں ۔وہ اگر اپنا بیان ریکارڈ کرانے پر تیار نہیں تو نواز شریف کیوں کرائیں وہ تو اس وقت حاضر سروس شیر ہیں ۔انہیں کون پوچھ سکتا ہے ۔جنگل کے ایک اور سابقہ شیر آصف زرداری…
دل تو بھیڑیے کے سینے میں بھی دھڑکتا ہے
دل تو بھیڑیے کے سینے میں بھی دھڑکتا ہے مجھے آرڈر دینے والوں کے متعلق کچھ نہیں کہنا۔میں انہیں جانتا ہوں ۔مجھے معلوم ہے ان کے نزدیک انسانی جان کی کوئی حیثیت نہیں۔ممکن ہے پریس کانفرنسز میں پولیس کی بربریت پر دکھ کا اظہار کرنے والے اہل حکم کے بارے میں کچھ لوگ سوچتے ہوں کہ ان کے سینوں میں بھی دل ہیں جو دھڑکتے ہیںتویہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ دل تو بھیڑے کے سینے میں بھی دھڑکتا ہے ۔سومجھے آڈر دینے والوں کے بارے میں کوئی پریشانی نہیں کیونکہ مجھے تو ملک بھر میں دہشت گردی کی قربان گاہ میں تڑپتی پھڑکتی ہوئی لاشوں کے پس منظر میں…
کچھ ہونے والا ہے
کچھ ہونے والا ہے یہ تو خیر طے شدہ بات ہے کہ میڈیا سے خیر کی خبر کبھی نہیں آئی لیکن گزشتہ کچھ ماہ سے نشرہونے والی خبریں اور زیادہ دل دہلانے والی ہیں ۔ایسا لگتا ہے کچھ ہونے والا ہے،کوئی طوفان،کوئی خوفناک حادثہ،کوئی ہولناک واقعہ،کوئی کرب کی دوزخ سے نکلی ہوئی تاریخ بدلنے کی ساعت،کوئی ٹوٹتی زمین کی دہشت خیز آواز،کوئی ساکت ہوتی زندگی ، کوئی پاکستان ٹیلی وژن کی ا سکرین پر چہرے بدلتی ہوئی رات،کوئی اجتماعی سماعت شکن دھماکہ…کچھ ہونے والا ہے۔ میں ایک تیز رفتار ریل گاڑی کو ایک ایسی سرنگ سے گزرتے ہوئے دیکھ رہا ہوں جِس کا دوسرا دہانہ بند کردیا گیا ہے ۔…
نرخرے سے آتی ہوئی آواز
نرخرے سے آتی ہوئی آواز مجھے ایک شخص ملا جو بہت پریشان تھا کہنے لگا کہ’’ مجھے کسی مجذوب نے ایک دن کہا چل آج سے ہر شخص تجھے اسی طرح نظر آئے گا جس طرح وہ قیامت کے روز دکھائی دے گا مجھے اس روز سے ہر شخص کا چہرہ کالا سیاہ دکھائی دیتا ہے‘‘۔اور مجھے سرورکائنات کا فرمان یاد آگیا کہ قیامت کے روز جھوٹ بولنے والے کا چہرہ کالا ہوگا۔بے شک جھوٹ فریب اور کرپشن کی ہر طرف عمل داری ہے ۔سینیٹ کے انتخابات میں خرید و فروخت کی کہانیاں سن سن کر میں آئینہ دیکھنے لگتا ہوں کہ کہیں میرا چہرہ بھی کالا تو نہیں ہوگا…
بزرگان ِ انتخابات
بزرگان ِ انتخابات بچپن کی بات ہے۔ میں اُس وقت سینٹرل ماڈل ہائی اسکول میں چھٹی جماعت کا طالب علم تھا۔اسکول کے گراونڈ میں کلاس لگی ہوئی تھی۔ (بہ محاورہ عدالت لگی ہوئی تھی) اُس روز موسم بڑا سہانا تھا سو ٹیچر کے حکم پر ہر بچہ خود کلاس روم سے اپنی کرسی اٹھا لایا تھا اور اس پر بیٹھا ہوا تھا۔ بادل چھائے ہوئے تھے۔ ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی۔ اسکول کی عمارت ایک طرف تھی دوسری طرف ہوسٹل تھا اور درمیان میں یہ وسیع و عریض گراونڈ۔اس کے بالکل ساتھ ایک نہر تھی ۔یقینا اب بھی ہے۔بہت بڑی نہر۔یہ کالاباغ کے مقام پردریائے سندھ سے نکالی گئی…
یہ سڑک سیدھی گوادر جارہی ہے
یہ سڑک سیدھی گوادر جارہی ہے بہت پرانی بات ہے میں نیا نیا جوان ہوا تھا۔جسم میں آگ بھی تھی اور دماغ میں نظریات بھی دہکتے تھے۔میں کسی کام کے سلسلےمیں کالاباغ گیا۔میری نظر ایک بوڑھے آدمی پر پڑی جو بظاہر پاگل لگ رہا تھا۔وہ سڑک کے کنارے بیٹھا تھااور پتھر اٹھااٹھا کر سڑک پر اس طرح پھینکتا تھا جیسے سڑک کو مار رہاہو۔ میںنے ازراہِ مذاق کہہ دیا۔’’بابا سڑک سے کیا دشمنی ہے ۔بے چاری کو کیوں مار رہے ہو۔‘‘اس کا ہاتھ اٹھا کا اٹھا رہ گیا۔اس نے عجیب وحشت بھری نظروں سے مجھے دیکھا اورپھر پورے زور سے سڑک پر پتھر مار کر بولاا’’اس کالی بلا کی ایسی…
تقسیم در تقسیم
تقسیم در تقسیم کہا جاتا ہے کہ آسمانِ مغرب نے ہماری ریاست کے ترکی کیلئے اہم پیغام کواچھی نظر سے نہیں دیکھا۔شاید اسے سورج کی جاسوس شعاعوں نے یہ اطلاع فراہم کردی ہے کہ اس پیغام کا اصل مقصد ترکی اور روس کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرانا ہے ۔سلگتے ہوئے آتش فشاں کو بارشوں سے ہم آغوش کرنا ہے ۔نیٹو نے اس سلسلے میں ترکی کو ہر طرح کی امداد کی پیشکش بھی کی ہے۔ ہوا کے دوش پر کہیں لکھا ہوا ہے کچھ ماچس صفت مملکت چاہتی ہیں کہ ترکی روس کے ساتھ جنگ کا آغاز کرے۔شاید انہیں خوف ہے کہ ان کی اسلحہ بنانے کی…