بھارت کا پاکستان پر ایک اور حملہ
جنگ کے میدان بدل جارہے ہیں ۔سائبر کی دنیا میں بھی جنگ کا آغاز ہو چکا ہے۔ بی بی سی کے مطابق یورپی یونین میں کام کرنے والی ایک تحقیقی ادارے نے اپنی حالیہ رپورٹ میں 260 سے زائد ایسی فیک نیوز ویب سائٹس کا کھوج لگایا ہے جو انڈین حکومت کے مفادات کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا پھیلانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ ریسرچ گروپ ‘ڈس انفو لیب’ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ویب سائٹس انڈیا کے مفاد میں یورپی یونین اور اقوام متحدہ پر اثر انداز ہونے کے لیے بنائی گئی ہیں جو بارہا پاکستان پر تنقید کرتی پائی گئی…
مارشل لا کی آہٹ؟
مارشل لا کی آہٹ؟ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم کامیاب ہو گئے ہیں۔ میں نے اس کامیابی کو سمجھنے کی کوشش کی۔ مختلف دہشت گردی سے جڑے ہوئے معاملات کو دیکھا تومجھے لگا کہ واقعی وہ درست رہے ہیں۔ کیونکہ اس وقت میانوالی کے ایک بہت ہی پسماندہ گائوں میں آیا ہوا ہوں۔ میں اپنی ٹیم کے ساتھ پی ٹی وی کے لئے اپنے لکھے ہوئے ڈرامہ سریل ’’نمک ‘‘ کی ریکارڈنگ کے لئے دریائے سندھ کے کنارے آباد ایک گائوں ’’ککڑاں والا‘‘ میں مقیم ہوں اور یہاں پچھلے اٹھارہ گھنٹوں سے بجلی نہیں گئی۔ یعنی لوڈ شیڈنگ کا…
آمروں کی داشتہ
آمروں کی داشتہ ہجو کے لغوی معنی مذمت ، برائی اور بدگوئی کے ہیں ۔ اصطلاحِ شاعری میں ہجو اُس نظم کو کہتے ہیں جِس میں کسی دوسرے شخص کی برائی بیان کی گئی ہو اور اُس کے عیب گنائے گئے ہوں ۔ہجوگوئی ایک بہت قدیم صنف ِ شعر ہے۔ عربی اور فارسی زبان میں اس کی بے انتہا مثالیں موجود ہیں۔ اردو زبان میں ہجولکھی گئی مگراس کا انداز بدل دیا گیا۔ اِسے علیحدہ ایک صنف کے طور پر بہت کم لکھا گیاہے۔ سودا کے دور میں اس صنف کو بہت زیادہ عروج ملامگر اس کے بعد اس کی قسمت میں زوال ہی رہا سب سے مشہور ہجو فارسی…
کرپٹ ترین صوبائی حکومت
کرپٹ ترین صوبائی حکومت چیئرمین نیب ایڈمرل ریٹائرڈ فصیح بخاری نے روزانہ سات ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف کیااور پھر اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں سے65فیصد کرپشن پنجاب میں ہورہی ہے یعنی پنجاب میں روزانہ تقریباًچارپانچ ارب روپے کی کرپشن جاری ہے ۔چارپانچ ارب روپے روزانہ کی بنیاد پر توخاصی بڑی رقم ہے۔اتناسارا پیسہ خزانے سے نکل کر کہاں جا رہا ہے ۔وفاقی حکومت میں تو اس بات کی سمجھ آسکتی ہے کہ وہاں وزیروں اور مشیروں کے پاس مکمل اختیار ات ہیں اور وہاں یہ لوگ ہیں بھی خاصی تعداد میں ۔سو تھوڑی تھوڑی کرپشن بھی مل کر ایک آدھ ارب تک آسانی…
سیاست میں نمک کا استعمال
سیاست میں نمک کا استعمال یہ دو ہزار بائیس قبل از مسیح کی ایک خوشگوار صبح تھی۔ میں اور بہلول ایک قافلے ساتھ دھن کوٹ سے لہوار جا رہے تھے۔ ابھی شہر سے نکلے ہوئے ہمیں تھوڑی دیر ہوئی تھی۔ اس وقت دریائے سندھ ہمارے سامنے تھا۔ پہاڑوں کی چٹانوں سے ٹکراتی ہوئی دریاکی موجوں کے گرم خرام میں نرم روی آ رہی تھی ۔کنارے پر تھرتھراتی ہوئی کشتیاں پرسکون ہوتی جا رہی تھیں۔ ان میں سامان لاد ا جا رہا تھا۔ اونٹ اورگھوڑے بھی کشتیوں پر سوار ہونے تھے۔ دریا پر زندگی جاگ چکی تھی۔ ساحل چہک رہا تھا۔ جہاں ہم کھڑے تھے ہمارے بالکل پیچھے نمک کی کان…
زخم زخم بلوچستان
زخم زخم بلوچستان صدیوں سے بادشاہ انسانی خون کی قیمت پراپنے خزانے بھرتے چلے آرہے ہیں ۔بس خزانوں کی زمینیں اور شکلیں بدلتی رہتی ہیں۔ہوسِ ملک گیری کے طریقے بدل گئے ہیں ۔ انسان کا ماضی ٹھوس شکل میں سفید اور زرد سونے کی ایک بڑی ”لوٹ “کی داستان ہے ۔ اور انسان کا حال بہتے ہوئے کالے سونے کے خزانوں اور دوسری قیمتی معدنیات پر قبضے کا قصہ ہے۔بلوچستان کوبھی کئی برسوں سے اسی قصے کا حصہ بنایا جارہا ہے۔تیل اور گیس کے خزانوں پر تو پہلے سے عالمی لٹیروں کی چشم ِ ہوس گیر لگی ہوئی تھی۔اب گوادر کی بندرگاہ کو بھی سونے کی کان کہا جا رہا…
انقلاب کا اگلا پڑاؤ
انقلاب کا اگلا پڑاؤ اور آخر کار میڈیا دو حصوں میں تقسیم ہوگیا ،ایک ہی اخبار کے ایک کالم نگار نے ڈاکٹر طاہر القادری کے دھرنے کو لاکھوں کے اجتماع کہا تو دوسرا نے پندرہ ہزار بیس ہزار لوگوں کا دھرنا قرار دیا ،کچھ چینلز نے تفصیل سے تا حدنظر سر ہی سر دکھائے اور کچھ چینلز نے ایک شاٹ اس جگہ لگایا جہاں ڈاکٹر طاہر القادری موجود تھے اور دوسرا اس جگہ کا جوڑ دیا جہاں لوگوں کا اختتام ہورہا تھا مگر بلیو ایریا جاننے والے عمارتوں کو پہچان کراندازہ لگاسکتے ہیں کہ درمیان میں کتنے لوگ ہو سکتے ہیں۔ بہرحال ڈاکٹر طاہر القادری میڈیا کو اپنے ساتھ ملانے…
حکمرانی کا گارا
حکمرانی کا گارا پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہاں حکمرانی کا حق صرف انہی کے پاس ہے جنہوں نے خود یا جن کے اجداد نے وقت کے ایک ایک لمحہ سے مال و زر کشید کیا ہے ۔صحیح طریقے سے یا غلط طریقے سے ۔یہی ملک کی بربادی کا سبب سے بڑا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ دار یا جاگیر دار خود حکومت کرتے ہیں دنیا کے باقی جمہوری ممالک میں سرمایہ داریا بڑے بڑے جاگیر دار سیاسی پارٹیوں کی پشت پناہی کرتے ہیں مگرخودحکومت نہیں کرتے۔اس سلسلے دو سو بائیس عیسوی میں بہلول کے ساتھ ہونے والی اپنی گفتگو درج کرتا ہوں ۔ ”صحرا کی…
دھرنا یا پکنک
دھرنا یا پکنک گذشتہ دنوں ن لیگ کے ایک لیڈر نے اپنے دھرنے کے حق میں دلیل دیتے ہوئے کہاکہ اس دھرنے سے خواب گاہِ دماغ کی کھڑکیوں پر لٹکتے ہوئے باریک پردے ہوا کے زیر و بم کے ساتھ جاگ جاگ جائیں گے۔ کمرے میں اونگuتی ہوئی ہلکی نیلی روشنی لہرا لہرا جائے گی۔صبحِ وطن کی شعاعیں پچھلی گلی سے نکل نکل کر دیواروں کے کینوس پرالٹی ترچھی لکیریں کھینچنے لگیں گی۔زمانہ بدل جائے گا۔شہر تبدیل ہو جائیں گے۔ ملک کی تقدیر سنور جائے گی ،رات اور دن میں تقسیم کا عمل شروع ہوگا۔ایک نیا مستقبل وجود میں آئے گا ۔ یہ دھرناایک نئے دور کی تمہید بنے گا…
حالات کی نزاکت
حالات کی نزاکت آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ’’کچھ لوگ جو کافی عرصے سے ملک سے باہر بیٹھے ہیں اور دشمن ایجنسیاں، ملک توڑنے کی بات کرتے ہیں، ملک اور فوج کے خلاف باتیں کرتے ہیں، عنقریب ان لوگوں تک بھی قانون کی گرفت ہو گی۔‘‘ بلوچستان کے حالات خراب کرنے کیلئے اسوقت اربوں ڈالر کی فنڈنگ مارکیٹ میں موجود ہے۔ قصہ وہی ہزار داستان والا ہے۔ صدیوں سے بادشاہ انسانی خون کی قیمت پر اپنے خزانے بھرتے چلے آرہے ہیں۔ بس خزانوں کی زمینیں اور شکلیں بدلتی رہتی ہیں۔ انسان کا ماضی ٹھوس شکل میں سفید اور زرد سونے کی ایک بڑی ’’لوٹ‘‘ کی داستان…