الیکشن ہونا نہ ہونا ایک برابر
الیکشن ہونا نہ ہونا ایک برابر اگرچہ چیف آف آرمی اسٹاف نے کہا ہے کہ الیکشن ہر حال میں ہوں گے مگر اس کے لئے ضروری ہے کہ سات ، آٹھ اور نو مئی کے دن خیریت سے گزر جائیں یا ان سے پہلے کچھ ایسا نہ ہو جائے، کچھ ویسا نہ ہوجائے۔ وہ لوگ جو کافی عرصہ سے کہہ رہے ہیں کہ گیارہ مئی کو انتخابات نہیں ہوں گے، جیسے جیسے انتخابات قریب آرہے ہیں انہی لوگوں کے اندازے درست لگ رہے ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ بلوچستان ، کراچی اور صوبہ پختونخوا میں الیکشن کی صورتحال خاصی مخدوش ہے، اگر تین صوبوں میں الیکشن نہ ہو سکیں…
تیسری بار
تیسری بار کوئی تیسری بار وزیر اعظم بن چکا ہے۔مٹھائیاں تقسیم ہورہی ہیں کہ پاکستان کی تقدیر بدل گئی ہے۔بھنگڑے ڈالے جارہے ہیں جیسے اب لوڈشیڈنگ کہیں نہیں ہوگی ۔ایم این ایز ایک دوسرے سے گلے مل کر مبارک بادیں دے رہے ہیں جیسے اب وہ ہمیشہ اپنے محبوب قائد کے ساتھ رہیں گے۔کالے بوٹوں سے الرجک کیبنٹ کچن میں داخل ہو چکی ہے جیسے جوتے ہمیشہ کیلئے سفید ہوگئے ہیں ۔وہ جو کل ایک بہادر آدمی ساتھ ہوا کرتا تھاجیسے وہ آج مد مقابل نہیں کھڑا۔ہردیوار کے طاق میں امید کا چراغ روشن ہے مگرصبح کی زرتار شعاعیں ابھی تک ایک سوالیہ نشان کی طرح ہیں۔ کوئی تیسری بار…
مجھے شکایت ہے
مجھے شکایت ہے ہاں مجھے شکایت ہے۔بلکہ ہزاروں شکاتیں ہیں۔ شکایات کے دفتر ہیں میرے پاس۔ کوئی نہ کوئی شکایت تو ہر شخص کوکسی نہ کسی سے ہوتی ہی ہے۔کسی کو خدا سے شکایت ہے کہ”ہیں تلخ بہت بندہ ء مزدور کے اوقات۔کسی کو برے دنوں کے دوست سے شکایت ہے کہ اچھے دنوں میں اس نے وفا ہی نہیں کی ۔کسی کو گلہ ہے کہ تُو بہت دیر سے ملا ہے مجھے۔کسی کو صاحبانِ علم و دانش سے شکوہ ہے کہ اندھیرے بڑھتے چلے جا رہے ہیں۔کوئی آصف زرداری سے ناراض ہے کہ نواز شریف سے تعلق نبھاتے نبھاتے انہوں نے اپنی سیاست ختم کرلی ہے۔کسی کو نواز شریف…
آپریشن کا حکم تو رحمان بابا نے دیا ہے
آپریشن کا حکم تو رحمان بابا نے دیا ہے دھواں ہی دھواں ہے! دھند ہی دھند ہے، دھول ہی دھول ہے ۔کچھ پتہ ہی نہیں چل رہا کہ کونسی گاڑی کہاں جارہی ہے۔کس کی منزل کیا ہے۔غبار کے اسی جلوس میں ہم بھی چل رہے ہیں….دھیرے دھیرے….بچ بچاکر۔اسی جلوس میں وہ بھی رواں دواں ہیں۔خیال میں جمی ہوئی تارکول کی سیاہی اندیشہ ہائے دور دراز کے ٹائروں سے روندی جارہی ہے….کچھ پتہ نہیں چل رہا شام بھی دھند ہے ، صبح بھی دھند ہے۔کہتے ہیں دھند میں منظر جتنے واضح ہوسکتے ہیں آنکھیں اس سے کہیں آگے دیکھتی ہیں مگر جب تک اِس بات کی دھند نہیں ہٹتی کہ منہاج…
بزرگان ِ انتخابات
بزرگان ِ انتخابات بچپن کی بات ہے۔ میں اُس وقت سینٹرل ماڈل ہائی اسکول میں چھٹی جماعت کا طالب علم تھا۔اسکول کے گراونڈ میں کلاس لگی ہوئی تھی۔ (بہ محاورہ عدالت لگی ہوئی تھی) اُس روز موسم بڑا سہانا تھا سو ٹیچر کے حکم پر ہر بچہ خود کلاس روم سے اپنی کرسی اٹھا لایا تھا اور اس پر بیٹھا ہوا تھا۔ بادل چھائے ہوئے تھے۔ ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی۔ اسکول کی عمارت ایک طرف تھی دوسری طرف ہوسٹل تھا اور درمیان میں یہ وسیع و عریض گراونڈ۔اس کے بالکل ساتھ ایک نہر تھی ۔یقینا اب بھی ہے۔بہت بڑی نہر۔یہ کالاباغ کے مقام پردریائے سندھ سے نکالی گئی…
Panama Panic
Panama Panic منصور آفاق جے آئی ٹی کی عمر میں صرف ایک دن باقی رہ گیا ہے۔کل یعنی دس جولائی کے بعد جے آئی ٹی کے ارکان ہونگے اورمعمول کی ملازمتیں اورابھی نہال ہاشمی کی دھمکیوں کی دھمک فضا میں موجود ہے ۔یہ الگ بات کہ انہوںنے دہشت گردی کی دفعات دیکھتے ہی سپریم کورٹ سےغیر مشروط معافی کی درخواست کی ہے ۔آئیے غور کرتے ہیں کہ اِس جے آئی ٹی کی حیثیت کیا تھی ۔یہ سپریم کورٹ کی ایک تحقیقاتی ٹیم تھی۔جو تین ججوں نے اپنے تیرہ سوالوں کے جواب تلاش کرنے کےلئے بنائی اور اُس میں اپنی پسند کےایسے آفیسر شامل کئے جو اپنے کام میں بہت اچھی…
تبدیلیوں کے تیس دن
تبدیلیوں کے تیس دن منصور آفاق بہت سی کاریں وزیر اعظم سیکرٹریٹ کے گیٹ میں قطار در قطار داخل ہوئیں ۔ہر کارکے آگے اسٹیل کا راڈ موجودتھا۔ تھوڑی دیر کے بعد ہر کار کے ڈرائیور نے اسٹیل کے اُس راڈ پر جھنڈاچڑھا دیا اور پھرپارکنگ میں جھنڈے والی گاڑیوں کا اتوار بازار لگ گیا۔آئین کے تحت جتنے وزیر بنائے جا سکتے تھے تقریباًاُتنے یعنی سینتالیس بنا دئیے گئے ہیں ۔اس سلسلے میں سینتالیس کے عدد کی اہمیت کو بھی سامنے رکھا گیا تھا۔سات اور چار کو جمع کیا جائے تو گیارہ بن جاتے ہیں اور گیارہ کےعدد کی پراسراریت کواہل ہندسہ خوب پہچانتے ہیں ۔ایک آدھ دن میں ان تمام…