سیاست میں نمک کا استعمال
سیاست میں نمک کا استعمال یہ دو ہزار بائیس قبل از مسیح کی ایک خوشگوار صبح تھی۔ میں اور بہلول ایک قافلے ساتھ دھن کوٹ سے لہوار جا رہے تھے۔ ابھی شہر سے نکلے ہوئے ہمیں تھوڑی دیر ہوئی تھی۔ اس وقت دریائے سندھ ہمارے سامنے تھا۔ پہاڑوں کی چٹانوں سے ٹکراتی ہوئی دریاکی موجوں کے گرم خرام میں نرم روی آ رہی تھی ۔کنارے پر تھرتھراتی ہوئی کشتیاں پرسکون ہوتی جا رہی تھیں۔ ان میں سامان لاد ا جا رہا تھا۔ اونٹ اورگھوڑے بھی کشتیوں پر سوار ہونے تھے۔ دریا پر زندگی جاگ چکی تھی۔ ساحل چہک رہا تھا۔ جہاں ہم کھڑے تھے ہمارے بالکل پیچھے نمک کی کان…
جب چڑیاں چگ گئیں کھیت
جب چڑیاں چگ گئیں کھیت میں جب نومبر 2012میں برطانیہ سے پاکستان آیا تو معروف کالم نگار یاسر پیرزادہ نے مجھے اپنے گھر کھانے پر بلا یا اس کھانے میں یاسر ابو عطاالحق قاسمی ،سہیل ورائچ ،مظہر برلاس ،ندیم بھابھا،قمر رضا شہزادکے علاوہ اور بھی بہت سے احباب بھی شریک ہوئے ، کھانے کے بعد معمول کے مطابق سیاست پر گفتگو و شنید شروع ہوئی اور میں نے کہا کہ آئندہ حکومت عمران خان کی ہوگی اور اپنی دعویٰ کے حق میں دلائل دئیے تو میں نے دیکھاکہ ایک آدھ دوست کے سوا تمام دوستوں نے یک ز بان ہوکر میرا مذاق اڑارہے ہیں جیسے میں نے کوئی انتہائی بے…
نواز شریف کے نام ایک خط
نواز شریف کے نام ایک خط جیسے بھی ہوا، چاہے دھاندلی ہوئی یا نہیں یاسر پیرزادہ جیت گیا ہے اور میں ہار گیا ہوں ۔میں نے شکست کی رات عطاالحق قاسمی کو فون کیا اور کہا کہ سکندر اعظم کی بارگاہ میں راجہ پورس حاضر ہے اورقاسمی صاحب نے بادشاہی بھری ہوئی آواز میں پوچھا ”بتا ترے ساتھ کیا سلوک کیا جائے ۔ اور میں نے راجہ پورس کے جملے میں تھوڑی سی ترمیم کرتے ہوئے کہا ”وہی جو کالم نگار، کالم نگاروں کے ساتھ کیا کرتے ہیں۔ بے شک جیتنے سے زیادہ ہارکو برداشت کرنا مشکل کام ہے ۔اوریہ کام میں عمران خان سے سیکھتا آرہا ہوں کرکٹ کے…
جمہوریت کا تسلسل
جمہوریت کا تسلسل موجودہ حکمران بھی بڑے سیدھے سادے لوگ ہیں ان کے معاملات دیکھ کرلگتا ہے کہ عمر بھر لاہور میں رہ کر بھی بیچارے میری طرح ’’پینڈو کے پینڈو‘‘ ہی ہیں۔پینڈو کے حوالے سے ایک بڑا مشہور لطیفہ ذہن میں در آیا ۔چلئے دوبارہ بلکہ سہہ بارہ سن لیجئے کہ ایک پینڈو شہر میں ایک بہت اونچی بلڈنگ کو دیکھ رہا تھا،قریب سے چالاک شہری گزرا اور اس نے پوچھا کہ کونسی منزل دیکھ رہے ہو پینڈو بولا ’’دسویں‘‘ چالاک شہری نے کہا ’’چلو نکالو دس روپے‘‘ پینڈو نے دس روپے اسے دیئے تو قریب کھڑے ہوئے شریف شہری نے اسے کہا کہ یہ شخص تمہیں بے وقوف…
آپریشن ڈبل کراس
آپریشن ڈبل کراس عمران خان نے کہا ہے کہ طالبان کو مذاکرات کے لئے دفتر کھولنے کی اجازت دی جائے ۔کچھ لوگوں نے ان کے اس بیان پر بہت برہمی کا اظہا ر کیا ہے مگرمیرے خیال میں تواس اجازت کے بغیر طالبان کے ساتھ نتیجہ خیز مذاکرات ممکن نہیں ہوسکتے ۔ جب تک انہیں سامنے آنے کا موقع نہیں فراہم کیا جاتا ان کی کوئی حیثیت تسلیم نہیں کی جاتی اس وقت تک ان کے ساتھ کسی فائدہ مند مکالمہ کا امکان دکھائی نہیں دیتا ۔امریکہ نے بھی طالبان سے مذاکرات کیلئے انہیں قطر میں دفتر کھولنے کی اجازت دی تھی اور اس وقت جہاں حکومت پاکستان مذاکرات کی…
محمود ہاشمی
محمود ہاشمی یوں توکالم کی آنکھوں میں ہر روز آنسو ہی ہوتے ہیں۔ کبھی کراچی میں بے گناہ شہید ہونے والوں کا ماتم توکبھی کوئٹہ کی کربلا پر نوحہ خوانی، کبھی کالم پاک فوج کے شہیدوں کی عظمتوں کو خراج عقیدت پیش تو کبھی دہشت گردی کا نشانہ بننے والے معصوم پاکستانیوں کے دکھ پربین… افسردگی ، اداسی اورغم صرف میرے ہی نہیں ہر کالم نگار کے کالموں کا اثاثہ بن کر رہ گئے ہیں حتی کہ عطاالحق قاسمی جو مزاح نگار ہیں ان کے مزاح میں چیخیں کروٹیں لیتی ہوئی دکھائی دینے لگی ہیں ۔آج پھر میرے کالم کی کیفیت وہی ہے مگر آج کاغم تھوڑا سا مختلف ہے۔…
آپریشن سے مرہم پٹی تک
آپریشن سے مرہم پٹی تک اس وقت آپریشن کا بہت چرچاہے ہے۔تقریباً تمام اہم سیاسی پارٹیاں آپریشن کے آپشن پر متفق ہوتی نظر آرہی ہیں۔اس وقت آپریشن تھیٹر سجادیا گیا ہے۔ڈاکٹروں اور نرسوں نے اپنے مخصوص لباس پہن لئے ہیںاور مریض کو بے ہوشی کے انجکشن دئیے جارہے ہیںیعنی یہ کہا جا سکتا ہے کہ آپریشن تقریباً شروع ہوچکا ہے مگرشدت پسندی کے خلاف فوجی آپریشن تو وہی آپریشن ہے جو آپریشن تھیٹر میں جاری ہے۔ سوال یہ ہے کہ مریض جب آپریشن تھیٹر سے باہر آئے گا تو پھر کیا ہوگا۔زخم کی مرہم پٹی کیسے ہوگی۔میرے خیال میںیہ زخم کو جراثیم سے محفوظ رکھنے والا دوسرا حصہ فوجی آپریشن…
ناخن اُکھڑ چُکے ہیں گرہ کھولتے ہوئے
ناخن اُکھڑ چُکے ہیں گرہ کھولتے ہوئے قومیں انصاف کی کوکھ سے جنم لیتی ہیں اور جب تک انصاف کے ترازو میں لچک نہیں آتی اُن سے سربلندی کوئی نہیں چھین سکتا۔محاذِ جنگ پر اُس وقت تک سپاہی پوری دلیری سے لڑتا ہے جب تک اُسے یقین رہتاہے کہ میری قوم میری اولاد کے ساتھ کبھی کوئی بے انصافی نہیں کرے گی۔برطانوی معاشرہ اپنی تمام تر قباحتوں کے باوجوداگردنیامیں سرفرازہےتوصرف اپنی انصاف گاہوں کے سبب۔ عمران خان یہ بات اچھی طرح جانتے تھے سو انہوں نے کراچی کے ظلم کا انصاف لندن سے مانگااور کامیاب ہوگئے ۔تحریک انصاف کی الطاف حسین کے خلاف شروع کی ہوئی مہم آخرکار منطقی انجام…
یہ عالم خوف کا، دیکھا نہ جائے
یہ عالم خوف کا، دیکھا نہ جائے محمود اچکزئی سے لے کر حضرت ِ عطاالحق قاسمی تک تمام ہمدردان ِ نون نے اپنی جمہوری حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ 23جون کو وہی سلوک کرے جو فوجی حکومت نے نواز شریف کے ساتھ کیا تھایعنی پاکستان پہنچتے ہی انہیں ڈی پورٹ کردیا جائے ۔ طاہرہ سید کی غزل میں تھوڑی سی ترمیم کے ساتھ(یہ عالم خوف کا ، دیکھا نہ جائے ۔وہ بت ہے یا خدا دیکھا نہ جائے) یہاں تک توساری دانائیاں متفق ہیں کہ ڈاکٹر طاہر القادری سلطنتِ علم و قلم کے صاحبانِ اقتدار میں سے ہیں۔قلم پکڑتے ہیں تو کاغذ موتیوں…
ڈاکٹر طاہر القادری کو منانے والا حکومتی وفد
ڈاکٹر طاہر القادری کو منانے والا حکومتی وفد یہ بات میں نہیں کہہ رہا کہ حکومت جانے والی ہے ۔یہ بات نواز حکومت کو بچانے والی سرگرمیوں کی تیز رفتاری کہہ رہی ہے۔آصف زرداری اسی سلسلے میں امریکہ گئے ہوئے ہیں۔ نواز شریف اپنے اہل خانہ سمیت سعودیہ پہنچے ہوئے ہیں ۔ڈاکٹر طاہر القادری کو منانے والاحکومتی وفد تیار ہوچکا ہے۔اس حکومتی وفد میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، وزیر مملکت پیرامین الحسنات، سابق وفاقی وزیر نورالحق قادری اور برطانیہ کی ایک اہم ترین سماجی شخصیت پیرسید لخت حسنین شامل ہیں ۔ جنہیں دو روز پہلے اسی مقصدکیلئے خصوصی طور پر پاکستان بلایا گیا ہے ۔ امریکہ نے تو کہہ…