امید کی آخری شمع
امید کی آخری شمع میں نے جب شعور کے شہر میں قدم رکھاتو ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت تھی۔ مجھے اتنا یاد ہے کہ ہمارے گھر کے قریب ایک ڈپوتھا جہاں سے کارڈدکھاکر آٹا اور چینی ملتے تھے۔وہاں اکثر قطار لگی ہوئی ہوتی تھی مگر لوگ کہتے تھے کہ حالات ایوب خان کے دور ِ حکومت سے بہترہیں جب حبیب جالب کہاکرتے تھے بیس روپیے من آٹا۔ اور اس پربھی ہے سناٹا۔ صدر ایوب زندہ۔پھر اس حکومت کے خلاف جلسے جلوس ہونے لگے ۔لوگوں کو پکڑ پکڑ کر جیل میں ڈالنے کا عمل شروع ہوگیا ایک رات پولیس والوں نے ہمارے گھر کو چاروں طرف سے گھیر لیا میرے بڑے…
ڈاکٹر طاہر القادری ٹھیک کہتے تھے
ڈاکٹر طاہر القادری ٹھیک کہتے تھے یہ تو طے پاگیا ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے۔ یہ بھی معلوم چکاہے کہ دھاندلی کیسے ہوئی ہے۔ کیونکہ پچیس کے قریب قومی اسمبلی کی نشستوں پر کئی پولنگ سٹیشن ایسے ہیں جہاں کل ووٹوں کی ایک ہزار تھی وہ ڈالے جانے والے ووٹ کی تعداد پندرہ سو نکلی اورعمران خان نے بڑی شرافت کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف انہی حلقوں میں دوبارہ گنتی کیلئے کہا ہے ۔یہ وہ حلقے ہیں جہاں جعلی ووٹ ڈالنے والوں کوجعلی سازی کرنا بھی نہیں آسکی تھی۔یہ اسی طرح کا عمل ہے جیسے کسی طالب علم کے پاس کمرہٴ امتحان نقل پہنچے اور اس پر لکھا ہوا ہوکہ…
عطاالحق قاسمی کی جیت
عطاالحق قاسمی کی جیت عطاالحق قاسمی کو اس بات کا بہت دکھ تھا کہ تحریک انصاف کے نوجوانوں نے ان کے متعلق بہت بری بری باتیں کی ہیں ۔جس پر میں نے ہمیشہ افسوس کا اظہار کیا اور کہا آپ نواز شریف کے حق میں کچھ زیادہ ہیں ۔قاسمی صاحب اور میرے درمیان یہ سلسلہ تقریباً دو ماہ تک چلتا رہا۔ اب جب قاسمی صاحب جیت گئے یعنی نون لیگ جیت گئی اور میں ہار گیا یعنی تحریک انصاف ہار گئی توقاسمی صاحب نے کہا”منصور اپنے اور میرے رویے میں فرق دیکھو ۔ تم مجھے ہمیشہ یہی کہتے رہے ہو کہ عوام نواز شریف کے ساتھ نہیں ہیں اس لئے…
نئے نظام کی ضرورت
نئے نظام کی ضرورت یہ ایک خوشگوار دن تھا، بادلوں کے ساتھ ساتھ دھوپ بھی نکلی ہوئی تھی کہیں ہلکی ہلکی بارش شروع ہو جاتی تھی اور کہیں بادلوں میں دھوپ کی پیوند کاری رنگ بکھیرنے لگتی تھی ،قوس ِ قزح ہمارے ساتھ بنتی اور بگڑتی جا رہی تھی ڈاکٹر افتخار احمد اور میں مانچسٹر سے واپس برمنگھم آنے کیلئے ایم سکس پر سفر کر رہے تھے۔ہمارا موضوع عجیب و غریب سا تھا ہم دونوں یہ سوچتے تھے کہ انسان کہاں کھڑا ہے، اشتراکیت ناکام ہو چکی تھی، سرمایہ دارانہ عفریت نے انسانیت کا بند بند مضمحل کر دیا ہے اور وہ اسلامی نظام جسے ہم انسانیت کیلئے نجات دہندہ…
بیچارے الطاف حسین
بیچارے الطاف حسین الطاف بھائی کی زندگی خطرے میں ہے۔”یاسلامُ‘ کا ورد جاری رکھیئے ۔متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ برطانوی میڈیا رپورٹ سے متحدہ کے خلاف باقاعدہ ”عالمی سازش“ کا آغاز ہوگیا ہے۔پتہ نہیں عالمی طاقتیں بیچارے الطاف حسین کے خلاف کیوں ہو گئی ہیں ۔وہ تو بڑے نستعلیق آدمی ہیں ۔شعر و شاعری سے شغف رکھتے ہیں ،کوثر و تسنیم سے دھلی ہوئی اردو بولتے ہیں ۔زرداری ہاؤس والے کہتے ہیں صدر زرداری کی اردو انہی کے ساتھ مسلسل ٹیلی فونک گفتگو کے سبب اتنی نکھر آئی ہے وگرنہ وہ تو پوچھا کرتے تھے فرزانہ راجہ چلا گیا ہے مولانا فضل الرحمن آئی ہے…
امن کی آشا
امن کی آشا بے شک ہر دھڑکتا ہوادل امن کی آشا سے لبریز ہوتا ہے۔ سارے خوش داغ، فاختہ کے پھڑپھڑاتے ہوئے پروں میں زندگی کی بقا دیکھتے ہیں ۔بہتے ہوا خون کسی نارمل آدمی کو اچھا نہیں لگ سکتا۔کسی کو مرتے ہوئے دیکھنا دنیا کا سب سے تکلیف دہ عمل ہے ۔مگر ہم برصغیر کے لوگ جنگ کے خواب دیکھتے ہیں ۔ایٹم بم چلانے کی باتیں اس طرح کرتے ہیں جیسے شبِ برأت میں آ تش بازی کی گفتگو ہو۔میں نے بہت غور کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا اصل سبب کیا ہے ۔کیا صرف کشمیر ، تو مجھے احساس ہوا، نہیں ،اصل وجہ ہوسِ…
وقت کو قضا مت کرو
وقت کو قضا مت کرو میں نے آج نواز شریف کے ایک قریبی آدمی سے کہا کہ ’’وقت کو قضا مت کرو‘‘ تو اس نے اس جملے کی وضاحت چاہی ۔ میں نے جملے کی وضاحت میں جو سچے واقعات اسے سنائے آپ کے ساتھ بھی شیئر کررہا ہوں ۔ یہ 1987ء کی بات ہے اگست کے ایک دہکتے ہوئے جمعے کی صبح تھی میں اپنے بڑے بھائی کے ساتھ ٹھیک نو بجے اس شخص سے ملنے پپلاں گیا تھا وہ میرے بڑے بھائی کا دوست تھا وہ مجھے اپنے ساتھ لے گئے تھے ہم جب وہاں پہنچے تو مولوی صاحب بڑے پیار سے ہمیں ملے ان کے حجرے میں…
عمران خان کی غلط فہمی
عمران خان کی غلط فہمی منصور آفاق بارہ جنوری2015 کو عمران خان نے قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔دو فروری2015 کویعنی تقریبااٹھارہ بیس دن کے بعدہمارے وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے فرمایاکہ ’’عمران خان کی طرف سے اسپیکر قومی اسمبلی کے استعفے کا مطالبہ غیرقانونی ہے ‘‘مطالبے کے بارے میں لگتا ہے خاصی تحقیق کی گئی ہے ۔کئی قانونی ماہرین سے مشورے کئے گئے ہیں تب ہی تو اتنے دن لگ گئے ۔وگرنہ عمران خان کو جواب تو دوسرے دن ہی دیا جاسکتا تھا۔ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ 2 فروری کوعمران خان نے چیف الیکشن کمشنر…
احتیاط! آگے موڑ ہے
احتیاط! آگے موڑ ہے منصورآفاق ’ایم کیو ایم کی طرف سے پیپلز پارٹی کے خلاف احتجاجی تحریک کا آغاز ہوچکا ہے ‘۔یقین نہیں آتاجنابِ فاروق ستار! آپ کہتے ہیں توپھر ٹھیک ہی کہتے ہونگے۔ممکن ہے پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کرایم کیو ایم کا وجود ختم کرنے کی کوئی سازش کر رہی ہو مگرآثار دکھائی نہیں دیتے ۔زرداری صاحب کی اینٹیں بجاتی ہوئی بڑھکیں،بلاول بھٹو کی شور مچاتی ہوئی تنقید ،قائم علی شاہ کی گھومتی ہوئی آنکھیںکچھ اور کہہ رہی ہیں۔نون لیگ اور پیپلز پارٹی کا ہنی مون پیریڈ تقریباً اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے۔ابھی تک نواز شریف نے آصف زرداری کے اِس مشورے پر کان نہیں دھرا…
ہم کو امید ہے دیوار کے وا ہونے کی
ہم کو امید ہے دیوار کے وا ہونے کی منصور آفاق میں نے کسی زمانے میں کہا تھا ہر قدم پر کوئی دیوار کھڑی ہونی تھی میں بڑا تھا مری مشکل بھی بڑی ہونی تھی عمران خان کا معاملہ بھی مجھے اِسی شعر سے ملتا جلتا دکھائی دیتا ہے ۔وہ بھی انصاف کی تلاش میں جس سمت جاتے ہیں سامنےکوئی دیوار کھڑی ہوتی ہے یا کھڑی کر دی جاتی ہے ۔جنہیں بڑی حکمت اور چالاکی سے گرانا پڑتا ہے ۔یعنی یہ کام کوئی عمر رسیدہ عمرو عیارہی کر سکتا ہے۔ایک فوک کہانی ہے کہ دلہن والوں نے شرط عائد کی کہ بارات میں کوئی بزرگ آدمی نہیں ہوگا ۔شر ط…