ڈاکٹر طاہر القادری کی حیرت انگیر کامیابی
ڈاکٹر طاہر القادری کی حیرت انگیر کامیابی منصورآفاق ایک دوست نے ڈاکٹر طاہر القادری کے تیسرے دھرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلے دو دھرنوں سے کیا حاصل ہوا ہے کہ تیسرے دھرنے سے کچھ بہتری کی توقع رکھی جائے ۔کسی نے اسکے جواب میں کہا کہ شہاب الدین غوری نے ہندوستان پر کتنے حملے کئے تھے اور شکست کھائی تھی مگر مایوس نہیں ہوا تھا۔ڈاکٹر طاہرالقادری کی پھر آمد ان کے حوصلے واستقامت کی خبر دیتی ہے ۔فتح اسی کو ملتی ہے جو فتح کیلئے آخری سانس تک لڑتا رہتا ہے ۔ ڈاکٹر طاہر القادری جب اپنا دوسرادھرنا ختم کرکے واپس یورپ چلے گئے تھے تو یہ الزام…
مدرسہ حقانیہ کے تیس کروڑ
مدرسہ حقانیہ کے تیس کروڑ منصور آفاق مجھ سےعمران خان کے ایک دوست اور ملک کےاہم ترین کالم نگار نے کہا’’افواج پاکستان نے گانا بنایا ‘ہمیں دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے. پختونخوا حکومت نے لبیک کہا اور 30 کروڑ دارالعلوم حقانیہ کے لئے مختص کر دئیے۔مولانا سمیع الحق کی خیر ہو ۔سوچتا ہوں اس رقم سے اب کتنے اور طالبان ِ اسلام تیار ہونگے ۔ایک طالب پر ایک لاکھ خرچ کیا جائے تو ہماری قسمت میں زیادہ نہیں صرف تین ہزار طالبانِ اسلام آئیں گے ۔عمران خان نے اسلام کی جو یہ خدمت کی ہےاسے یقینا ً ہماری آنے والی نسلیں آسمان کی چھاتی پر اپنے لہو سے لکھیں…
قومی حکومت
قومی حکومت منصور آفاق میڈم نورماایک ایسی برطانوی خاتون ہے جو ماورائی مخلوقات کے رابطے کی وساطت سے ماضی اور مستقبل میں جھانکنے کی قوت رکھنے کے بارے میں مشہور ہے۔ایک دوست کی وساطت سے اُس سے ملاقات کےلئے آدھے گھنٹے کا وقت ملا ۔میں اپنی بیگم کے ساتھ وہاں گیا۔کارایک لمبی ڈرائیو کے بعد قدرے ویران اور نیم تاریک راستہ سے ہوتے ہوئے ایک بڑی سی مینشن نما عمارت میں داخل ہوئی۔ عمارت بظاہر کسی بھوت بنگلہ سے کم نہیں تھی ۔دیواروں پر جگہ جگہ کائی کی ہریالی تھی کسی کیتھیڈرل کی کھڑکیوں کی طرح رنگین شیشوں سے صدیوں کے دبیزپردے جیسے کبھی اٹھائے ہی نہیں گئے تھے ،…
جنرل راحیل شریف ضروری ہیں
جنرل راحیل شریف ضروری ہیں منصور آفاق مدنیہ منورہ میں ہونے والے خود کش دھماکے ہر مسلمان کے دل میں ہوئے ہیں ۔پورا عالم ِ اسلام کانپ گیا ہے ۔دنیا کے ڈیڑھ ارب لوگ تکلیف میں ہیں رحمت ِ دوعالمﷺ کے دروازے پر دہشت گردی ۔دہشت گردآخری حد سے بھی کچھ آگے بڑھ گئے ہیں ۔گنجائش ختم ہوگئی ہے ۔میں یقین رکھتا ہوں کہ اس واقعہ کے بعد کسی کے دل میں کسی دہشت گرد کی ہمدردی کا ذرہ بھی نہیں برقرار رہ سکتا۔بلکہ آج توبہت سے دہشت گرد بھی یہ سوچ رہے ہونگے کہ جس عظیم المرتبت ہستی کے حضور صرف آواز بلند کرنےوالوں کی زندگی بھرکی نیکیاں چھن…
بلائنڈ اسپاٹ
بلائنڈ اسپاٹ منصور آفاق مرشدی عطاالحق قاسمی نے اپنے کالم میں آنکھ کےبلائنڈ اسپاٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ’’اگر سامنے سے آنے والی بلاآنکھوں سے اوجھل ہوجائے تو حادثوں پر حیرت نہیں ہونی چاہئے ۔1971میں ہمارے ساتھ یہی ہوااور اب ایک دفعہ پھر یہ کہانی دہرانے کی کوشش کی جارہی ہے ‘‘۔اگرچہ میرے دل میں ان کے لئےبے پناہ احترام ہے مگر میں ان کی اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ پھر تاریخ کودہرایا جارہاہے۔مرشدی سے عرض ہے کہ بلائنڈ اسپاٹ کئی کےطرح ہوتے ہیں ۔مثال کے طور پر نفسیاتی بلائنڈ اسپاٹ ، جذباتی بلائنڈ اسپاٹ، تعصباتی بلائنڈا سپاٹ، دماغی بلائنڈ اسپاٹ ،گفت و شنید کے بلا…
مارشل لا کے لمبے سائے
مارشل لا کے لمبے سائے منصور آفاق اپنے مزاج پر تبصرہ کرتے ہوئے کسی زمانے میں کہا تھا اس نے پہلے مارشل لا میرے آنگن میں رکھا میری پیدائش کا لمحہ پھر اسی سن میں رکھا میں جب پیدا ہوا تھا تو ایوب خان نے مارشل لا لگا رکھا تھاپھر یحییٰ خان نے لگا دیاپھر ذراساجمہوریت کا دور دیکھاتو ایک اور مارشل لا پاکستان کی تاریخ میں مدو جزر پیدا کرنے لگا۔گویامیں بڑے فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ تیغوں یعنی سنگینوں کے سائے میں پل کر جوان ہوا ہوں۔میری آنکھ ٹکٹکی پر لگتے ہوئے کوڑوں کے شور میں کھلی ہے ۔خوف زدہ ذہن نے علامتوں اور استعاروں کی زبان…
اصل میں دونوں ایک ہیں
اصل میں دونوں ایک ہیں منصور آفاق دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت کتنی سنجیدہ ہے یہ دیکھ کر میں ششدر رہ گیا ۔دہشت گردی کی جنگ میںساٹھ ستر ہزار پاکستانی شہید ہوچکے ہیں اور یہ خبرچاروں طرف پھیلی ہوئی ہے کہ انسداد دہشت گردی کے قومی ادارے نیکٹا کے لئے حکومت سے ایک ارب اسی کروڑ روپے کی رقم مانگی گئی ہے اور حکومت نے کمال فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دس کروڑ نوے لاکھ روپے کی خطیربمعنی حقیر رقم فراہم کر دی ۔یقیناًدہشت گردی کو جڑوں سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے حکومت کو امن کا نوبل پرائز ملنا چاہئے ۔اتنی بڑی رقم ۔بس اِس سے چار گنا زیادہ…
عمران خان کا نیا پاکستان
عمران خان کا نیا پاکستان منصور آفاق بائیس سال کے بعد پھر وہی رات تھی ، وہی آکسفورڈ سٹی کی سڑکیں تھیں ۔وہی سینکڑوں سال پرانے کالجوں کی عمارتیں تھیں ،وہی یونیورسٹی تھی ،وہی میں اورامجد علی خان تھے ۔بائیس سال پہلے جب امجد علی خان اور میں اس ایجوکیشنل سٹی میں آئے تھے تو اس وقت امجد علی خان پیپلز پارٹی کے ایک وفاقی وزیرکابیٹا تھا اور میںایک شاعر۔آج امجد علی خان خودتحریک انصاف کا ایم این اے ہے ۔اور میں ۔آج بھی ایک شاعر ہوں ۔امجد علی خان اورمیں یادیںتازہ کرتے رہے ۔دنیا بھر کے موضوعات پر گفت و شنید جاری رہی۔میں نے اس سے سوال کیا کہ…
سارتر اور نجم سیٹھی
سارتر اور نجم سیٹھی منصور آفاق مجھے بے پناہ خوشی ہوئی جب میں نے توقع کے برعکس نجم سیٹھی کی زبان سے یہ الفاظ سنے کہ ’’بھارتی وزیر اعظم نے بلوچستان میں انڈین مداخلت کو تسلیم کر کے خود ہی بھارتی موقف کی دھجیاں بکھیر دی ہیں ۔ بلوچستان اور کشمیر کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔مقبوضہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جبکہ بلوچستان پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے ‘‘ کچھ لوگوں کا تاثر تھا کہ وہ کئی معاملات میں بھارت کو ترجیح دیتے ہیں۔جس کا مجھے اکثر افسوس ہوتا تھا ۔خاص طور پر کشمیر کے معاملے میں تو ہمارے بڑے بڑے اہل قلم خاموش رہے جن میں معروف ادیب و…
بیچاری گاجر
بیچاری گاجر منصورآفاق برطانیہ میں اردو شاعری کے مستقبل کے سفر پرغور کرتے ہوئے مجھے وہ گاجر یاد آگئی جسے پرانے زمانے میں گدھے کے منہ سے تین چار انچ آگے سر کے ساتھ باندھ دیا جاتا تھا اور گدھا اس کے حصول کی خواہش میں اس وقت دوڑتا رہتا تھاجب تک منزل نہیں آجاتی تھی۔ میں نے بر منگھم کے چوبیس سالہ نوجوان یاسر عرفان سے ملنے کے بعدسوچا کہ سفر کے اختتام پر گدھے کو تو شاید گاجر مل جاتی ہو گی مگر برطانیہ میں اردو شاعری کے مسافروں کوبھی گاجر ملنے کا امکان کم ہی نظر آتاہے۔ یاسر عرفان برمنگھم میں پیدا ہوا اردو اس کی مادری…