• ایک دن سہیل وڑائچ کے ساتھ . منصورآفاق
    دیوار پہ دستک

    ایک دن سہیل وڑائچ کے ساتھ

    ایک دن سہیل وڑائچ کے ساتھ مجھے یہ سوچنے کی کوئی ضرورت نہیں کہ سہیل وڑائچ کون ہیں ۔وہ کہاں پیدا ہوا تھے کب پیداہواتھے میرے لئے یہی کافی ہے کہ سہیل وڑائچ ایک سچے انسان ہیں اور انسانوں کے اس عالمگیر خاندان سے تعلق رکھتے ہیں جن کے دل دھڑکتے ہیں ۔جن کی آنکھیں دوسروں کے درد پر نم ہوتی ہیں ۔جو ہمیشہ صبحوں کے خواب دیکھتے ہیں ۔جن کے قلم سے روشنی نکلتی ہے ۔ سہیل وڑائچ کے متعلق کچھ لکھتے ہوئے مجھے ایک چھوٹا سا بچہ گالف ریڈ مائر یاد آگیا ۔بہت سال پہلے بنجمن فرینکلن پر مختصر سے مختصر مضمون لکھنے کاعالمی مقابلہ فرینکلن لائبریری والوں…

  • شاعری کیا ہے ۔ منصورآفاق
    دیوار پہ دستک

    شاعری کیا ہے

    شاعری کیا ہے ’’ کیاشاعری آہنگ کانام ہے؟‘‘ ’’نہیں ہر گز نہیں ‘‘ ’’کیوں؟ کیسے؟ کیا آپ کسی باوزن جملے کو شاعری نہیں کہیں گے‘‘ ’’نہیں ۔کیونکہ اگر چار یا پانچ ایک وزن کے لفظ ایک لائن میں لکھ دئیے جائیں تو وہ جملہ وزن میں آجاتا ہے جیسے (مظہر ، اکرم ، امجد بھائی ہیں )اب یہ جملہ وزن میں توہے اگر اسے شاعری تسلیم کر لیا جائے توہر وہ شخصجو لفظ کا جوڑنکالنا جانتا ہے اس کے لئے شعر کہنا کوئی مشکل بات نہیں۔ مثال کے طور پر ’’بادل ‘‘کے لفظ میںدو رکن ہیں ایک ’’با‘‘ اور ایک ’’دل ‘‘با میں ’’ب ‘‘ پر زبر ہے یعنی متحرک…

  • دیوار پہ دستک

    عمران خان کی دلجوئی کےلئے

    عمران خان کی دلجوئی کےلئے عمران خان صاحب ِ مطالعہ شخص ہیں مگرانہوں نے زیادہ تر کتابیں انگریزی زبان میں لکھی ہوئی پڑھی ہیں۔مجھے یقین ہے میں اس وقت عمران خان کو جس تحریر کی طرف متوجہ کرنا چاہ رہا ہوں وہ ان کی نظر سے پہلے نہیں گزری ہوگی ۔اور یہ توقع بھی ہے کہ یہ تحریر انصاف پران کے غیرفانی اعتماد کواور تروتازہ کردے گی ۔وہ ایک نئی امنگ ، ایک نئی جستجو ،ایک نئے ولولے اور نئے پاکستان کے ایک نئے خواب کے ساتھ گھر سے باہر نکلیں گے یہ پیراگراف میں نے ابوالکلام آزاد کی کتاب ”قولِ فیصل “ سے لئے ہیں ۔جو ایک مقدمے کے…

  • تیرے گھر کے سامنے . mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    تیرے گھر کے سامنے

    دنیا بسائوں گا تیرے گھر کے سامنے عمران خان نے رائیونڈ مارچ کااعلان کیا اور لائل پور تک دھائی سنائی دی ۔ٹانگیں توڑنے والے گنڈاسے ہاتھوں میںلے کر گھروں سے نکل آئے ۔نوری نتوں اور مولا جٹوں کے ڈائیلاگ ٹی وی چینلوں پر گونجنے لگے۔مجھے ایسا لگا جیسے کسی جیالے عاشق نے کسی غیر ت مند گھر کے باہر ڈیرے ڈالنے کا اعلان کردیا ہو ۔وہ گانا یاد آگیا. اک گھر بنائوں گا تیرے گھر کے سامنے دنیا بسائوں گا تیرے گھر کے سامنے عمران خان نے رائیونڈ میں گھر بنانے کا تو کبھی نہیں سوچا ۔البتہ وہاںکچھ دیر کیلئے یا کچھ دنوں کیلئے دنیا بسانے کا ارادہ ضرور رکھتے…

  • دیوار پہ دستک

    یہودیت کی تاریخ

    یہودیت کی تاریخ منصور آفاق تورات کی تفاصیل کے مطابق حضرت ابراہیم علیہ السلام 2200 ق۔م میں قصبہ ’اور‘ میں پیدا ہوئے ۔ آپ کے والد کا نام تارخ تھا آپ کی قوم بت پر ست تھی تارخ بت تراش تھا اور بت پر ستی میں زیادہ ذوق و شوق دکھانے کی وجہ سے اس کا لقب آذر پڑگیا تھا ۔ عبرانی زبان میں آزر کے معنی ہیں بتوں سے محبت کر نے والا کتاب پیدائش میں ہے کہ ” حضرت ابراہیم کا باپ خود آپنے بیٹوں ، پوتوں ، بہوﺅں کو لے کر ما ر ان میں جابسا (کتاب پیدائش باب ۱۱) پھر خدانے حضرت ابراہیم ؑ کو ماران…

  • نظم مر گئی ہے​ . منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    نظم مر گئی ہے​

    نظم مر گئی ہے ﴿جاوید انور کیلئے) رک گئیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں دھڑکنیں حرف کی لفظ مردھ ہوئے سو گئیں جاگتی گھنٹیاں چرچ کی اک سپیکر سے اٹھتی اذاں گر پڑی ایک بہتا ہوا گیت جم سا گیا مرگئی نظم قوسِ قزح پہ مچلتی ہوئی دور تک سرد سورج کی کالی چتا۔۔۔ دور تک راکھ چہرے پہ مل مل کے آتی ہوئی ایڑیوں سے اندھیرے اڑاتی ہوئی کچھ نہیں چار سو۔۔۔تیرگی سے بھری دھول ہی دھول ہے موت کے فلسفے کے شبستان میں اک سدھارتھ صفت سو گیا خاک پر رنگ پتھرا گئے کرچیاں ہو گئیں بوتلیں خواب کی بہہ گئی ارمغانِ حرم دشت میں ناگا ساکی سے…

  • یوسف رضا گیلانی کے ساتھ ایک شام۔ منصور آٖفاق
    دیوار پہ دستک

    یوسف رضا گیلانی کے ساتھ ایک شام

    یوسف رضا گیلانی کے ساتھ ایک شام منصور آٖفاق سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کو رولز آف بزنس پر عمل در آمد کرنے کا حکم جاری کردیا ہے ۔سپریم کورٹ میں خواجہ سعد رفیق کی اپیل کا فیصلہ ہونے والا ہے۔نا درا نے بھی خواجہ آصف کے حلقے میں دھاندلی کی تصدیق شدہ سمری سپریم کورٹ میں بھجوا دی ہے۔یعنی اس کا فیصلہ ہونے کو ہے۔ توقع تھی کہ عدالت کا فیصلہ آتے آتے پانچ سال پورے ہوجائیں گے مگرکام ختم ہوتا ہوا نظر آرہا ہے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے بھی قصاص تحریک کا آغاز کردیاہے۔ شیخ رشید نے بھی احتجاجی جلسے شروع کردئیے ہیں۔پائی پائی حساب لینے کے نعرے…

  • دیوار پہ دستک

    رحمان بابا

    رحمان بابا سلامتی اور عافیت کا نگر کونسا ہے۔یہ سوال صرف میرا نہیں ہے ۔ رحمان بابا کے مزار کی ٹوٹی ہوئی محرابوں کا بھی ہے جن کی کرچیاں تاریخ کی آنکھوں میں پیوست ہوگئی ہیں۔ ابوجہلوں کی باردو بھری مردہ نسل کیا جانے کہ رحمان باباکون تھےجنہوں نےچار سو سال پہلے کہا تھا روشنی گلیوں میں ہے دانشوروں کے فیض سے صاحبان علم دنیا کے ہوئےہیں پیشوا جو تلاش حق میں ہیں علم والوں کو کریں وہ رہنما جاہلوں کی زندگی تو مردہ لوگوں کی طرح ہے. مجھے افلاطون یاد آرہا ہے جس نے کہا تھا کسی معاشرہ پر اس بڑا اورکوئی عذاب نازل نہیں ہو سکتا کہ اس…

  • دہشت گردوں کے ہمدرد سے گفتگو. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    دہشت گردوں کے ہمدرد سے گفتگو

    دہشت گردوں کے ہمدرد سے گفتگو ”منصور آفاق تمہیں جنہیں دہشت گرد کہتے ہو۔ وہی اس دور کے سچے مسلمان ہیں۔تم عیسائیوں اور یہودیوں کے دوست ہو۔ ان کے ساتھ بیٹھتے ہو اٹھتے ہو ۔کھاتے ہو پیتے ہو۔ تم کیسے مسلمان ہو “ ”مولانا !صحیح بخاری میںہے کہ رسول اللہ نے ایک مشرک عورت کا مشکیزہ لے کر صحابہ کو فرمایا کہ خود بھی پیو اور جانوروں کو بھی پلاﺅ۔سنن داﺅدمیں ابو ثعلبہ خشنی سے روایت ہے کہ میں نے عرض کی: یارسول اللہ !ہم اہل کتاب کی ہمسائیگی میں رہتے ہیںاور وہ اپنی ہانڈیوں میں خنزیر کا گوشت پکاتے اوراپنے برتنوں میں شراب پیتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ…

  • ننگے پائوں میں ترے شہر میں کیا کرتا ہوں. منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    آئینہ دیکھ کے میں حمد و ثنا کرتا ہوں

    در کوئی جنت ِ پندار کا وا کرتا ہوں آئینہ دیکھ کے میں حمد و ثنا کرتا ہوں رات اور دن کے کناروں کے تعلق کی قسم وقت ملتے ہیں تو ملنے کی دعا کرتا ہوں وہ ترا ، اونچی حویلی کے قفس میں رہنا یاد آئے تو پرندوں کو رہا کرتا ہوں ایک لڑکی کے تعاقب میں کئی برسوں سے نت نئی ذات کے ہوٹل میں رہا کرتاہوں پوچھتا رہتا ہوں موجوں سے گہر کی خبریں اشکِ گم گشتہ کا دریا سے پتہ کرتا ہوں مجھ سے منصور کسی نے تو یہ پوچھا ہوتا ننگے پائوں میں ترے شہر میں کیا کرتا ہوں