• ردِ فساد کےلئے اسبابِ فساد کا خاتمہ . منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    ردِ فساد کےلئے اسبابِ فساد کا خاتمہ

    ردِ فساد کےلئے اسبابِ فساد کا خاتمہ منصور آفاق یہ تو روزمرہ کا معمول ہے کہ کوئی آدمی اپنے گھر بیٹھ کر بھی اپنے آپ کو محفوظ خیال نہیں کرتا۔ ٹیلی وژن کی شریانوں سے لہو بہہ بہہ کر ڈرائنگ روم کے کارپٹ کا ستیاناس کردیتا ہے۔ ان ہلاکت خیزیوں کے اسباب کچھ بھی ہوں ایک چیز سےانکار نہیں کیا جاسکتا کہ کہیں کوئی بنیادی خرابی رہ گئی ہے،اس تہذیب کے قصر کی اساس میں کوئی اینٹ ٹیڑھی رکھ دی گئی ہے کہ عمارت ثریا تک پہنچ گئی مگر اسکی کجی ہر دیکھنے والی آنکھ کو چبھ رہی ہے اوراس وقت ملک کی صورت حال یہ ہے کہ صرف سرمایہ…

  • امریکہ بہادر ناراض ہے. منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    امریکہ بہادر ناراض ہے

    امریکہ بہادر ناراض ہے منصور آفاق ’’ہور چوپو ‘‘ کا پنجابی محاورہ آکسفورڈ ڈکشنری میں نئےشامل ہونے والے امکانی الفاظ کی فہرست تک پہنچ چکا ہےلگتا ہے کہ امریکی کانگریس کے ایوان نمائندگان میں جس بل کے تحت پاکستان کو دہشت گردی کی معاونت کرنے والا ملک قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔اُس پر عمل درآمد ہوتے ہی یہ محاورہ باقاعدہ لغت کا حصہ بن جائے گا ۔رئوف کلاسرا سے لے کر عطاالحق قاسمی تک تقریباً سب اچھے کالموں نے اس محاورے کا بے دریغ استعمال کیا ہے۔کالم نگار عجیب لوگ ہوتے ہیں ۔ ذرا سی کوئی وجہ بن جائے تولوگوں کے گرویدہ ہو جاتے ہیں ۔ابھی دون پہلے…

  • آخری شو کارش. منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    آخری شو کارش

    آخری شو کارش منصور آفاق ایجوئر روڈ لندن کے کسی حجرے میں چراغ کی لو ہوا سے کہہ رہی ہے۔ ’’کہانی ختم سمجھو‘‘۔ کلفٹن کراچی کی گہما گہمی سے لاہور بحریہ کے ایک قلعہ میں پرندے سرگوشیاں کر رہے ہیں۔ ’’کہانی ختم سمجھو‘‘ سپریم کورٹ کی عمارت کی جو دیوار قومی اسمبلی کی طرف ہے۔ اُس پر بھی ہر صبح کوئی شوخ لکھ جاتا ہے۔ ’’کہانی ختم سمجھو‘‘ اور پھر سارا دن ارکانِ اسمبلی اسے مٹاتے رہتے ہیں۔ آبپارہ کے نزدیک سرخ عمارت اپنے حواریوں کو بار بار ردِ فساد کا یہی میسج بھیج رہی ہے کہ ’’کہانی ختم سمجھو‘‘ باقی کہانیاں پھر کبھی اِس وقت ایجوئر روڈ کی خاموشیوں…

  • عطاءالحق قاسمی کےلئے مشورہ ۔ منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    عطاءالحق قاسمی کےلئے مشورہ

    عطاءالحق قاسمی کےلئے مشورہ منصور آفاق نواز شریف نے لوگوں کو پیپلز پارٹی سے حساب لینے کا مشورہ دیا ہے۔ شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ کوچھ ارب ڈالر سوئس بنکوں سے واپس لانے اور کرپشن سے توبہ کرنے کا راستہ دکھایا ہے۔ عمران خان یقین رکھتے ہیں کہ پاناما کیس میں جن پاکستانی اربوں ڈالر کا ذکر موجود ہے وہ اُس دولت کو ایک دن ضرور پاکستان واپس لانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ مجھ سے تاریخ کے فلسفی نے کہا تھا ”تم اگر ڈاکو بنے تو تمہیں گرفتار کر کے جیل کی دیواروں تک محدود کردیا جائے گا۔ ہاں اگر پوری قوم ڈاکو بن جائے تو…

  • اے ڈی بٹ کا پاکستان ۔ منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    اے ڈی بٹ کا پاکستان

    اے ڈی بٹ کا پاکستان منصور آفاق ڈنمارک سے آئے ہوئے اے ڈی بٹ کی خود نوشت’’ورق ورق کی سچائی‘‘ کو میں نے صرف پڑھا نہیں اپنے اوپر سےگزرتے ہوئے دیکھا ہے۔ یعنی یہ خود نوشت صرف اے ڈی بٹ کی نہیں میرے جیسے سینکڑوں دیار غیر میں رہنے والے پاکستانیوں کی بھی ہے جنہیں جس قدر ممکن تھا اُس قدر لوٹا گیا۔ پاکستانیوں کے یہ لٹے پٹے قافلے پاکستان سے مایوسیاں پہن کر واپس دیارِ غیر لوٹ کرجاتے رہے کہ پاکستان میں انصاف کی توقع یہ سوچ کرپتھروں کو نچوڑنے کے مترادف ہے کہ اِن سے آب زمزم بہہ نکلے گا۔ یہاں وقت پتھرایا ہواہے۔ زمین و آسماں کی…

  • مظہرنیازی سے عمران خان تک . منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    مظہرنیازی سے عمران خان تک

    مظہرنیازی سے عمران خان تک منصورآفاق میں سید نصیر شاہ کے لئے کلیم اللہ ملک کے میڈیکل اسٹور سے زنجی بیرس کی بوتلیں لے کر گانگوی مسجد کے زیر سایہ دانش گاہ ِ میانوالی میں جایا کرتا تھا تو کبھی کبھار آتے جاتے ہوئے ایک نوجوان سے مُلاقات ہو جاتی تھی ۔ مسجد سےمتصل گھر سید نصیر شاہ کا تھا اور مسجد کے سامنےفیروز شاہ رہتے تھے ، یہ نوجوان اُس گلی میں فیروز شاہ سے ملنے آیا کرتا تھا ۔ فیروز شاہ اور سید نصیر شاہ دونوں قریبی رشتہ دار تھے ،مگر دونوں کے درمیان تعلق واجبی سا تھا سو میرےاور اُس نوجوان کے درمیان بھی ایک واجبی سے…

  • ڈاکٹرعمر سیف کے نام ۔ منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    ڈاکٹرعمر سیف کے نام

    ڈاکٹرعمر سیف کے نام منصور آفاق بے شک انٹرنیٹ نے لوگوں کو ایک نئی دنیا سے متعارف کرایا۔نئی نئی دریافتوں اور ایجادات سے ہمکنار کیا لیکن اس کے ساتھ بالکل نئے طرز کے خوفناک جرائم نے بھی جنم لیا۔سائبر کرائم شروع ہوئے جوسائبر جنگوں تک پہنچ گئے۔ گزشتہ دہائی میں سائبر حملوں کی تباہ کاریاں اپنے عروج پر رہیں۔ 2007ءمیں یورپی ملک اسٹونیا کے سسٹمز تباہ کر دئیے گئے۔ چین، امریکہ، جارج میں بڑے پیمانے پر منظم سائبر حملے ہوئے۔ 2010 ءمیں ایک وائرس اسٹکس نیٹ سامنے آیا جس نے ایران کے نیوکلیئرپروگرام کو کافی بڑا نقصان پہنچایا۔ ان سائبر حملوں میں نہ تو کینیڈا اور امریکہ کے محکمہ ہائے…

  • میں قبریں گنتے گنتے تھک گیا ہوں . منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    میں قبریں گنتے گنتے تھک گیا ہوں

    میں قبریں گنتے گنتے تھک گیا ہوں منصور آفاق خبر صرف اتنی ہے کہ سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری پر خود کش حملہ ہوا جس میں وہ محفوظ رہے مگر26 دوسرےلوگوں کے ساتھ ان کا پرسنل سیکرٹری افتخار مغل بھی شہید ہو گیا۔ افتخار مغل کی شہادت میرے لئےبہت تکلیف دہ تھی ۔ابھی تک میں اُس کے جنازے کو کندھا دینے کا حوصلہ اپنے اندر نہیں پا رہا ۔میں نے اپنے دوست تنویر حسین ملک کو فون کیا وہ بلک بلک کر رو رہا تھا ۔میں پھر کسی اور دوست کو فون نہیں کر سکا ۔ارشاد امین نے فون پر جب مجھے یہ سفاک اطلاع دی تو کافی…

  • ایک کہانی جو ابھی لکھی جانی ہے. منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    ایک کہانی جو ابھی لکھی جانی ہے

    ایک کہانی جو ابھی لکھی جانی ہے منصور آفاق ابھی ابھی چارسدہ میں پانچ دھماکے ہوئے ہیں ۔ان میں سے ایک دھماکہ ایک اسکول میں ہوا ہے ۔یعنی یہ لوگ انہی دہشت گردوں کے نظریاتی بھائی ہیں جنہوں نے پشاور اے پی ایس میں بچوں کا قتل عام کیا تھا ۔گزشتہ دنوں سابق صدر آصف علی زرداری نےجب ان بچوں کے والدین سے پشاور میں ملاقات کی اوران کےمطالبات سن کر انہیں یقین دلایا کہ وہ ان کے مطالبات سینیٹ میں پیش کرنے کا کہیں گے اور شہدا کو نشان حیدر دینے کے لئے سینٹ میں قرارداد بھی پیش کریں گے۔سینیٹ کے ایوان سے توقع تو کی جاسکتی ہے کہ…

  • چیخوں میں بدلتے ہوئے نغمے ۔ منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    چیخوں میں بدلتے ہوئے نغمے

    چیخوں میں بدلتے ہوئے نغمے منصور آفاق میں اس وقت مانچسٹر میں ہوں ۔ابھی تھوڑی دیر پہلے وکٹوریہ ریلوے اسٹیشن پر کھڑا تھا ۔برمنگھم جانے کےلئے ٹرین کا انتظار کررہا تھا ۔اچانک ایک زور دار دھماکے نے سماعت کی کرچیاں بکھیر دیں ۔بڑی مشکل سے اپنے آپ کو سنبھالااور جلدی سے اسٹیشن سے باہر نکل آیا۔ دھماکہ ریلوے اسٹیشن کے بالکل قریب مانچسٹر ایرینا میں ہواتھا۔باہر چیخیں تھیں ، شور تھا ۔لوگ ہی لوگ تھے ۔مانچسٹر ایرنیا سے نکلتے ہوئے لوگ ۔ادھر میری ٹرین بھی آگئی تھی ۔آخری ٹرین تھی ۔مس نہیں کی جا سکتی تھی ۔ میں واپس اسٹیشن کی الیکڑانک سڑھیوں پر دوڑتا ہوا پلیٹ فارم پر پہنچ…