کیاحکمراں کاروبار کر سکتے ہیں؟
کیاحکمراں کاروبار کر سکتے ہیں؟ منصور آفاق یہ ایک سوال آج کل بہت گردش کررہا ہے کہ کیا حکمرانوںکو کاروبار کی اجازت ہوتی ہے یا نہیں ۔دونوں طرف سے اس سلسلے میں بڑے بڑے دلائل لائے جارہے ہیں ۔ مخالفین کا کہنا ہےکہ بے شک وزیر اعظم پاکستان سرکاری خرانے سےتنخواہ نہیں لیتے لیکن آئینی اور قانونی طور پر انہیں یہ تنخواہ لینی چا ہئے ۔ چاہے وہ ایک روپیہ ہی کیوں نہ لیں تنخواہ کی مد میں ۔ وزیر اعظم کی تنخواہ اور مراعات کی تفصیل آئین میں درج ہے ۔ وزیر اعظم کے عہدے کے ساتھ تنخواہ اس لئے رکھی گئی ہے کہ وزیراعظم بننے کے بعد کسی…
ہجوم سامنے ہیں۔۔۔۔۔۔۔
ہجوم سامنے ہیں۔۔۔۔۔۔۔ منصور آفاق کسی حدتک یہ بات بڑی خوبصورت ہے کہ ہم اہل ِ قلم زندگی کے سلگتے ہوئے مسائل پر قلم اٹھا رہے ہیں۔صریرِ خامہ سے بلبل کے پروں پر کشیدہ کاری کا کام تو خیر ہماری پرانی روایت ہے مگر صحافت کے کمرے میں بلب جلانے کاہنر ہم نے پچھلی صدی میں سیکھا ہے۔میں ہمیشہ سےاخبارات کے ادارتی صفحے کا پوری سنجیدگی سے مطالعہ کر تارہا ہوں ۔کچھ سالوں سےاکثر کالم نگاروں کے پسندیدہ موضوع یہی ہیں ۔نون لیگ کی اچھائیاں کہیں کہیں برائی بھی ۔ تحریک انصاف کی برائیاں کہیں کہیں اچھائی بھی۔ افواجِ پاکستان کے ریٹائرڈ اور حاضر سروس جرنیل ، عدالتِ عظمی کے…
ایک پناہ گزین کی چیخ
ایک پناہ گزین کی چیخ منصور آفاق ٹرمپ نےایگزیکٹو آرڈرپر دستخط کر دئیے کہ پناہ کا کوئی متلاشی امریکہ میں داخل نہیں ہو سکتا۔اب میں کیا کروں ۔ میں جو رہنا چاہتا تھا۔ایک خوشبو بھری شام میں۔ایک مہکی ہوئی رات کے گیت میں۔۔ایک کھوئی ہوئی روح کے وجد میں۔اک تہجد کے جاگے ہوئے پہر میں چرچ کے گنگناتے سروں کی دعا بخش اتوار میں ۔ایک مندر کے اشلوک میں۔سینا گاگوں میں ہوتی مناجات میں۔گردوارے کی ارداس میں۔۔اور بابا فرید ایسے شاعرکی کافی میں ۔تیرہ غاروں میں ہوتی نماز وں کے بیچ۔ میں جورہناچاہتا تھاحسنِ نور جہاں کی لہکتی ہو ئی گرم آواز میں ۔رقصِ گوگوش کے دلربا بول میں ۔ام…
جوزف کالونی سے پاناما کے جزیرے تک
جوزف کالونی سے پاناما کے جزیرے تک منصور آفاق ہرطرف پانامہ کی آف شور کمپنیوں کا شور ہے۔ عدالت عظمی کی ہر صبح کا آغاز اِسی مقدمے کے کنج ِ لب سے ہوتا ہے۔ اعلیٰ ترین منصفوں کے ریمارکس سرخیوں میں بدلتے جارہے ہیں۔ ہیڈ لائنز بن رہی ہیں۔ سپر لیڈز لگ رہی ہیں۔ وکیلوں کی موشگافیاں بریکنگ نیوز کی شکل دھاررہی ہیں۔ قطری خطوط کی فوٹو کاپیاں گلی کوچوں میں تقسیم کی جارہی ہیں۔ پریس کانفرنس در پریس کانفرنس ہورہی ہیں۔ لیڈروں کے منہ سے جھاگ نکلتی دکھائی دیتی ہے۔ قومی اسمبلی میں عوامی نمائندے آپس میں دست و گریباں نظر آتے ہیں۔ کروڑوں پاکستانیوں کی رگیں تنی ہوئی…
شیزوفرینک بوڑھا
شیزوفرینک بوڑھا منصورآفاق ’’او پگلے! کوئی طوفان، کوئی خوفناک حادثہ، کوئی ہولناک واقعہ، کوئی کرب کے دوزخ سے نکلی ہوئی تاریخ بدلنے کی ساعت، کوئی ٹوٹتی زمین کی دہشت خیز آواز، کوئی ساکت ہوتی زندگی، کوئی پاکستان ٹیلی وژن کی اسکرین پر چہرے بدلتی ہوئی رات، کوئی اجتماعی سماعت شکن دھماکہ۔ کچھ بھی نہیں۔ کوئی تیز رفتار ریل گاڑی کسی ایسی سرنگ سے نہیں گزر رہی جِس کا دوسرا دہانا بند ہو۔ وسوسے نکال دو دماغ سے‘‘۔ میں نے ایک واہموں بھرے یعنی شیزو فرینک بوڑھے شاعر کو سمجھاتے ہوئے کہا مگر وہ میری بات سننے پرتیار ہی نہیں تھا۔ اس نے عنکبوت کی طرح اپنے گرد جو جالا بُن…
ملک بھر میں پھیلتا تھرپارکر
ملک بھر میں پھیلتا تھرپارکر منصور آفاق تھرپارکرکسی سلگتے ہوئے زخم سے کم نہیں ۔وہاں کئی برسوں سے بچوں کی اموات کا رقص جاری ہے جس میں کبھی تیزی تو کبھی کمی واقع ہوجاتی ہے ۔(شاید صدیوں سے ہو اور ہمیں اب معلوم ہوا ہو )اگرچہ اِس کے بہت سے اسباب ہیں مگرماہرین کے نزدیک سب سے بڑا سبب غربت سے جڑی ہوئی غذائی قلت ہے۔زمین سے نکلتی ہوئی بھوک کی چیخ ہے ۔میں جب تھر پارکر سے لوٹ کر آیا تھا تو میں نے لکھا تھا ’’میں اس سات سالہ نابینابچے کو کیسے بھول سکتا ہوں جو سوکھی ہوئی روٹی کا ایک ٹکڑے کا نوالہ ہاتھ میں لے کر…
چیئرنگ کراس کے ہلال
چیئرنگ کراس کے ہلال منصور آفاق انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں ایک اور زخمی کی دھڑکنیں رک گئیں۔ ایک اورچراغ بجھ گیا۔ شہادتوں کی تعداد میں ایک اور کا اضافہ ہوگیا۔ امید کی جاگتی گھنٹیاں سو گئیں۔ مال روڈ پرسرد سورج کی کالی چتا۔ ہر طرف راکھ چہرے پہ مل مل کے آتی ہوئی۔ ایڑیوں سے اندھیرے اڑاتی ہوئی، خود کش جیکٹ سے نکلے ہوئے شیشے کے نوکدار ٹکڑے روح میں پیوست کر گئی ہے۔ موت کے فلسفے کے شبستان میںکتنے سدھارتھ صفت سو گئے۔ کتنے رنگ پتھرا گئے۔ خوابوں کی کتنی تعبیریں کرچیاں ہوگئیں۔ سمٹ مینار کے سامنےارمغانِ حرم بہہ گئی۔ خیر کی میت پنجاب اسمبلی کی دہلیز سے…
وزیر اعظم کااستثنیٰ
وزیر اعظم کااستثنیٰ منصور آفاق پیپلز پارٹی کے گزشتہ دور میں سابق صدر آصف علی زرداری کو آئینی استثنیٰ حاصل رہا ہے۔عدالتِ عالیہ اپنی تمام تر کوشش کے باوجود بھی سوئز بنکوں میں پڑے ہوئے اربوں ڈالر تک رسائی حاصل کرنے کےلئے حکومت سے ایک خط نہیں لکھوا سکی تھی۔حتی کہ اس عمل میں ایک معصوم وزیر اعظم بھی قربان ہوگیا۔اس وقت پانامہ کیس کے روز بہ روز بدلتے ہوئے خدو خال ویسا ہی منظر پینٹ کرتے چلے جا رہے ہیں۔وکیل ِ صفائی نےکورٹ میں وزیر اعظم کے استثنیٰ کا معاملہ چھیڑ دیا ہے کہ صدر کی طرح وزیر اعظم کو بھی آئین کے تحت استثنیٰ حاصل ہے۔چونکہ آئین کے…
وزیر اعظم کےلئے دعا
وزیر اعظم کےلئے دعا منصور آفاق میں اُس وقت جہاز میں تھا جب سہون شریف میں بم دھماکہ ہوا ۔بے نظیر بھٹوایئر پورٹ اسلام آباد پر اترتے ہی جس تکلیف دہ خبر نے میرا استقبال کیا وہ یہی تھی ۔جنرل راحیل شریف بہت شدت سےیاد آئے ۔اسلام آباد میں افواج ِ پاکستان سے تعلق رکھنے والے کئی احباب سے ملاقات ہوئی ۔وہ اپنے موجودہ چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کے حوالے سے بڑے پُر اعتماد ہیں ۔رات ڈھلنےتک جب مجھے ایک سو کے قریب دہشت گردوں کے ہلاک ہونے کی خبر ملی تولگا کہ فوج کا اپنے چیف پر اعتماد درست ہے اورجب خبر آئی کہ پاکستان نے افغان سرحد کےاس…
باہو یونیورسٹی میں رانا مشہود
باہو یونیورسٹی میں رانا مشہود منصور آفاق آج میرا موضوع پنجاب کےوزیر تعلیم رانا مشہوداحمد خان کی کارگردگی ہے۔گزشتہ دنوں جب میں نے اسلام آباد سے بذریعہ ٹرین لاہور پہنچنےکا قصد کیا تھا توخیال تھا کہ کچھ ریلوے کے بارے میں بھی لکھا جائے ۔سپریم کورٹ کے اسٹے آرڈر پر چلنے والی وزارت کے کمال سامنے لائے جائیں مگر وہ ٹرین بڑی اچھی تھی۔ یعنی میں غلط ٹرین میں بیٹھ گیا تھا۔ مسافر بہت کم تھے ۔میرے سامنے دو لوگ بیٹھے تھےایک پنکو نام کا تقریباًنوجوان تھا اور دوسرا اُس کا چالیس پینتالیس سالہ دوست تھا رانا نعمان ۔دوست کا تعلق نون لیگ سے تھا اورپنکو جس کااصل نام شاید…