• فیصل بٹ سے عمران خان تک. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    فیصل بٹ سے عمران خان تک

    فیصل بٹ سے عمران خان تک آج پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ کے میدان میں جنگ لڑی جا رہی ہے ۔اسی پس منظرمیں انڈین وزیر اعظم نے پاکستانی وزیراعظم سے ٹیلی فون پر گفتگو کی۔سرحدوں پر بڑھتی کشیدگی کو کم کرنے کی نیک خواہشات کا دونوں طرف سے اظہار ہوااورلوگوں کو جنرل ضیا یاد آگئے۔انہوں نے ہی پہلی بار کرکٹ کے میدان جنگ سے عسکری جنگوں کی روک تھام کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ کر کٹ کے میدان میں لڑئی جانے والی جنگ پاکستان اور بھارت کے درمیان کئی اندازمیں برپا رہتی ہے۔۔بمبئی میں دہشت گردی ہوئی اور بھارت نے اپنی کرکٹ ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کردیاتو سری…

  • قلم ، سگریٹ اورانگارہ. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    قلم ، سگریٹ اورانگارہ

    قلم ، سگریٹ اورانگارہ کلچر کی کرپشن کچھ اس طرح رگوں میں دوڑتی پھرتی ہے کہ دیانت داری اور بددیانتی کے درمیان جو واضح سی لکیر ہوتی تھی اسے دیکھنے کیلئے آنکھوں کو کھوجنے کی سعادت حاصل کرنا پڑتی ہے۔اسی تنا ظر میں ،میں کچھ لکھنے لگا تو قلم اُس ان جلے سگریٹ میں بدل گیا جو میری انگلیوں کیلئے انگارہ بن گیا تھا۔ یہ 2000 ء کی بات ہے ۔میری کار لندن سے بریڈفورڈ جانے والے موٹروے ایم ون پر دوڑتی جا رہی تھی ،اور میں ایک نئی زندگی کے آغاز میں کہیں کھویا ہوا تھا سوچ رہا تھا کہ بنک میں بزنس اکائونٹ کھلوانا ہے ، الیکٹرورل لسٹ…

  • صرف فوج کی طرف دیکھنا درست نہیں. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    صرف فوج کی طرف دیکھنا درست نہیں

    صرف فوج کی طرف دیکھنا درست نہیں وہ جومعاشی ترقی کیلئے وزیر اعظم نواز شریف کو گالف کھیلنے کا مشورہ دیتے ہیں انہی جیسے ایک دوست نے وزیر اعظم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کیا خوش نصیب آدمی ہیں۔جب عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے دھرنے اپنے عروج پر تھے تواللہ نے سیلاب بھیج دیا۔ عمران خان نے ملک گیر پہیہ جام ہڑتال کی کال دی تو سانحہ پشاور ہوگیا۔میرا شمار نواز شریف کے حامیوں میں نہیں ہوتا اس کے باوجود مجھے یہ جملے سن کر بہت تکلیف ہوئی ۔(ہوئے تم دوست جس کے، دشمن اس کا آسماں کیوں ہو)میرے نزدیک کسی کی بربادی سے کسی کی خوش…

  • مینوں اچھرے موڑ تے مل وے. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    مینوں اچھرے موڑ تے مل وے

    مینوں اچھرے موڑ تے مل وے شام خوشگوار تھی۔ وہ دونوں پیدل چل رہے تھے۔ فیروز پورہ روڈ پر شمع سے اچھرے کی طرف۔ میٹرو بس کی کنکریٹ کے نیچے نیچے ۔انہیں شمع سینما یاد آرہا تھا ۔بابو علم دین نے بڑی دکھ بھری آوازسے کہا ’’افسوس ہماری حکومت نہیں آئی وگرنہ میں عمران خان سے کہہ کر اس چوک میں پھر شمع سینما بنوادیتا۔تاریخی ورثوں کو یوں برباد نہیں ہونا چاہئے۔اچھوفخریہ انداز میں بولا ’’کہہ تو ایاز صادق سے کہہ کر بنوادوں مگرشرط ہے اس کے بعدنون لیگ کے خلاف بولے گا نہیں ‘‘بابو علم دین بزرگوں کی طرح مسکراکر کہنے لگا’’وہ کیا بنوائے گا بیچارہ اس کی اپنی…

  • بنام حسین پانی کی سبیلیں. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    بنام حسین پانی کی سبیلیں

    بنام حسین پانی کی سبیلیں منصور آفاق جس حادثہ کبریٰ کی یاد میںبرطانیہ کے کچھ احباب نے حسینی سبیل اور لنگرِ حسینی کا آغازکیاہے،وہ تاریخ ِ درد کا ایک انتہائی الم انگیز اور بے مثال حد تک کربناک باب ہے ۔محرم کے انہی ایام میں رسول کائنات  کے لا ڈلے نواسےؓ نے اپنے خانوادہ ءاقدس کے ساتھ اپنے لہو سے ایثار وقربانی کی یادگار تحریر کی تھی۔انہی ایام محرم میںریگ زار کربلا میںان کے نانا کی امت نے ان پر پانی بند کر دیا تھا۔ روکے ہوئے تھی نہر کو امت رسول کی سبزہ ہرا تھا خشک تھی کھیتی بتول کی ادھر وحشت وسنگ دلی کا شیطان بھی اپنی تاریخ…