آپریشن ڈبل کراس
آپریشن ڈبل کراس عمران خان نے کہا ہے کہ طالبان کو مذاکرات کے لئے دفتر کھولنے کی اجازت دی جائے ۔کچھ لوگوں نے ان کے اس بیان پر بہت برہمی کا اظہا ر کیا ہے مگرمیرے خیال میں تواس اجازت کے بغیر طالبان کے ساتھ نتیجہ خیز مذاکرات ممکن نہیں ہوسکتے ۔ جب تک انہیں سامنے آنے کا موقع نہیں فراہم کیا جاتا ان کی کوئی حیثیت تسلیم نہیں کی جاتی اس وقت تک ان کے ساتھ کسی فائدہ مند مکالمہ کا امکان دکھائی نہیں دیتا ۔امریکہ نے بھی طالبان سے مذاکرات کیلئے انہیں قطر میں دفتر کھولنے کی اجازت دی تھی اور اس وقت جہاں حکومت پاکستان مذاکرات کی…
عمران خان
عمران خان عمران خان کا نام جب طالبان نے اپنی مذاکراتی ٹیم میں ڈالا تو عمران خان کو طالبان خان کہنے والوں کی آنکھیں خوشی سے باہر نکل آئیں، انہوں نے وہ آنکھیں اپنی ہتھیلیوں پہ رکھ لیں اور گلی گلی لوگوں کو دکھانے لگے کہ دیکھا ہم ٹھیک ہی کہتے تھے۔حتی کہ ایک ٹی وی چینل نے تو عمران خان کے خلاف باقاعدہ ایک فلر بنا کر چلانا شروع کردیاکہ ان کے باقاعدہ طالبان کے ساتھ رابطے ہیںیعنی وہ طالبان کے شریک کار ہیں۔ میں عمران خان کے حوالے سے جب بھی سوچتا ہوں مجھے مینو طور یاد آجاتا ہے ۔یونانی دیو مالا میں مینو طور کا پورا دھڑ…
میانوالی کی مٹی
میانوالی کی مٹی میانوالی نے اپنی رُت بدلی۔دریائے سندھ کے پانی میں گندھی ہوئی مٹی نے کہا’تُو جہاں بھی پھرتا رہے، جن آسمانوں پر بھی پرواز کرتا رہے،تجھ سے میرے خمیر کی خوشبو کی چہکار ضرور اٹھے گی‘۔ عمران خان کا خمیر بھی میانوالی سے اٹھا ہے۔میانوالی ایک عجیب و غریب سر زمین کا نام ہے ۔یہ تیس میل چوڑی اور تقریباً پچاس میل لمبی ایک سرسبز و شاداب وادی ہے ۔جس کے تین اطراف میں بے آب و گیاہ پہاڑی سلسلے ہیں اور ایک طرف صحرا ہے ۔ریت ہی ریت ہے ۔دریائے سندھ پہاڑوں سے نکل کر پہلی بار جس میدانی علاقہ میں اترتا ہے وہ یہی میانوالی کی…
خوش قسمت عمران خان
خوش قسمت عمران خان بے شک عمران خان وہ خوش قسمت شخص ہیں جسے راضی کرنے کیلئے قسمت سرگرداں پھرتی ہے ۔اس جملے کی وضاحت کیلئے ایک کہانی سنائی ضروری ہے ۔یہ شفیق خان کی کہانی ہے ۔ جس طرح آج کل مجھے عمران خان کی ذات میں دیس کے تمام مسائل کا حل نظر آتا ہے کسی زمانے میں ، اُسی طرح مجھے شفیق خان کی ذات میں لاہور کے تمام مسائل ِ تصوف کا حل دکھائی دیتا تھا ۔ شفیق خان سے میری پہلی ملاقات پاک ٹی ہائوس میں ہوئی تھی ۔اکھڑا،کھڑا ،ناراض ،ناراض مسلسل شِکنوں سے بھری ہوئی پیشانی،چُبھتی ہوئی آنکھیں ،چیختی ہوئی جینز کی پینٹ،آمادہ ٔ…
یہ عالم خوف کا، دیکھا نہ جائے
یہ عالم خوف کا، دیکھا نہ جائے محمود اچکزئی سے لے کر حضرت ِ عطاالحق قاسمی تک تمام ہمدردان ِ نون نے اپنی جمہوری حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ 23جون کو وہی سلوک کرے جو فوجی حکومت نے نواز شریف کے ساتھ کیا تھایعنی پاکستان پہنچتے ہی انہیں ڈی پورٹ کردیا جائے ۔ طاہرہ سید کی غزل میں تھوڑی سی ترمیم کے ساتھ(یہ عالم خوف کا ، دیکھا نہ جائے ۔وہ بت ہے یا خدا دیکھا نہ جائے) یہاں تک توساری دانائیاں متفق ہیں کہ ڈاکٹر طاہر القادری سلطنتِ علم و قلم کے صاحبانِ اقتدار میں سے ہیں۔قلم پکڑتے ہیں تو کاغذ موتیوں…
ڈاکٹر طاہرالقادری کے وزیراعظم عمران خان
ڈاکٹر طاہرالقادری کے وزیراعظم عمران خان سوال یہ ہے کہ چودہ اگست دوہزار چودہ کی صبح کیسی تبدیلیوں کے ساتھ نمودار ہوگی۔14 اگست،یہ وہ دن ہے جب دنیا میں ایک نئی قوم کی تخلیق ہوئی تھی۔جب وقت صدیوں کرب کے دوزخ میں تڑپ تڑپ اٹھا تھا، تب جا کر کہیں یہ ساعتِ پُرنور و ضیاء بخش نمودار ہوئی تھی جو ایک نئے عہد کی تمہید بنی۔نیا عہد،مگر کس کا۔چند حاکموں کا یا مظلوم عوام کا….. ہر سال جب چودہ اگست آتا ہے بڑی بڑی تقریبات ہوتی ہیں، نئے نئے نغمے لکھے اور گائے جاتے ہیں، جھنڈیاں لگائی جاتی ہیں، پرچم لہرائے جاتے ہیں مگر عمران خان نے کہا ہے اس…
آپریشن کا حکم تو رحمان بابا نے دیا ہے
آپریشن کا حکم تو رحمان بابا نے دیا ہے دھواں ہی دھواں ہے! دھند ہی دھند ہے، دھول ہی دھول ہے ۔کچھ پتہ ہی نہیں چل رہا کہ کونسی گاڑی کہاں جارہی ہے۔کس کی منزل کیا ہے۔غبار کے اسی جلوس میں ہم بھی چل رہے ہیں….دھیرے دھیرے….بچ بچاکر۔اسی جلوس میں وہ بھی رواں دواں ہیں۔خیال میں جمی ہوئی تارکول کی سیاہی اندیشہ ہائے دور دراز کے ٹائروں سے روندی جارہی ہے….کچھ پتہ نہیں چل رہا شام بھی دھند ہے ، صبح بھی دھند ہے۔کہتے ہیں دھند میں منظر جتنے واضح ہوسکتے ہیں آنکھیں اس سے کہیں آگے دیکھتی ہیں مگر جب تک اِس بات کی دھند نہیں ہٹتی کہ منہاج…
ڈھول سپاہیا!تینوں رب دیاں رکھاں
ڈھول سپاہیا!تینوں رب دیاں رکھاں پہلے تو خود رانا ثنا اللہ سے استعفیٰ لے لیا گیا۔پھر اس کے بھتیجے ارسلان افتخار کے ساتھ یہی سلوک کیا گیا۔راجپوتوں نے تو وفا کی تھی مگر افسوس لیلائے حکومت ہرجائی نکلی۔راجپوت تو پھر راجپوت ہیں مسلسل وفا کئے جارہے ہیں وفا کی آس اُسی یارِ بے وفا سے ہے بدن ہے راکھ مگر دوستی ہوا سے ہے گذشتہ دنوں ایک اخبار میں نون لیگ کی طرف سے راناثنااللہ کیلئے دعاکا اشتہار دیکھ کر لوگ حیران ہوئے۔ میںپریشان ہوا۔اشتہار کی پیشانی پر درج تھا ’’تینوں رب دیاں رکھاں ‘‘یعنی نون لیگ نے اپنے اِس ’’ڈھول سپاہی‘‘ کو اگلے مورچوں پر بھیج دیا ہے جہاں…
دھرنوں کی کامیابی
دھرنوں کی کامیابی اگرچہ روشنی کے دھرنوں کی عمر تیس دن سے زیادہ ہوچکی ہے مگرابھی تک’’چوری‘‘ اکڑ اکڑ کر زمین کی چھاتی پر چل رہی ہے۔شیشے کے سیل شدہ صاف شفاف باکس میں دھاندلی برہنہ پڑی ہوئی ہے۔ اور اس کے اردو گردرد کا دھرنا جاری ہے ۔امید کے ترانوں پر جیالوں کی دھمالیں شروع ہیں۔سچائی کا ڈھول بج رہا ہے۔ ایک طرف عمران خان چراغِ صبح کی طرح جل رہے ہیں تو دوسرے طرف ڈاکٹر طاہر القادری کی زرتارشعاعیںڈی چوک کو زندگی بخش روشنیوں سے منورکر رہی ہیں۔اسلام آباد کے آسمان نے اس سے پہلے ایسا کوئی منظر نہیں دیکھا۔ کنٹینروں کی دیواروں ،ہتھکڑیوں کی جھنکاروں،جیلوں کی سیا…
تبدیلی کے ساتھ ساتھ سفر
تبدیلی کے ساتھ ساتھ سفر برمنگھم ایئر پورٹ سے چودہ تاریخ شام پانچ بج کر پندرہ منٹ پر پی آئی اے کی فلائٹ کو اسلام آباد کیلئے روانہ ہونا تھا۔ علامہ سید ظفر اللہ شاہ اورمیں تین بجے ایئرپورٹ پرپہنچ چکے تھے تمام مسافروں کو مقررہ وقت پراُس لاونج میں پہنچادیاگیا تھاجہاں سے جہاز کے اندر داخل ہونا تھا۔تقریباً ساڑھے تین سو سے زائد مسافر تھے اور تمام پاکستانی تھے۔مگرجب جہاز ایک ڈیڑھ گھنٹہ لیٹ ہواتو لوگوں کے چہروں پر لکھا گیا ۔’’گو گو‘‘یہ بات کچھ لوگوں کو ناگوار بھی گزری کہ آخرجہاز کے لیٹ ہونے میں نواز شریف کا کیا قصور ہے۔ پندرہ تاریخ کی صبح ہم اسلام آباد…