تبدیلی کی بشارتیں
تبدیلی کی بشارتیں یہ کتنی عجیب و غریب صحافت ہے کہ جس جلسے میں دو لاکھ کرسیاں لگائی گئیں اور جہاں ہر پانچ میں سے ایک آدمی کو کرسی نصیب ہوئی وہاں رپوٹنگ یہ کی گئی کہ جلسے میں ستر ہزار سے لے کر ایک لاکھ تک لوگ تھے اورجنرل پرویز مشرف کے استقبال میں آنے والے دو چار ہزار لوگوں کو عوام کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر قرار دیا گیا۔ایک تجزیہ نگار نے تو یہاں تک فرمادیاکہ” جلسے میں کچھ لوگ جمع ہو گئے تھے مگرعمران خان کو ووٹ کسی نے نہیں دینا “۔ایسے تجزیوں پر قربان ہونے کو جی چاہتاہے ۔ ہم کو معلوم ہے ”جلسے“ کی حقیقت…
حفیظ اللہ نیازی کے نام
حفیظ اللہ نیازی کے نام حفیظ اللہ خان ! آپ عمران خان سے ناراض ہیں کہ انہوں نے ڈاکٹر شیر افگن کے بیٹے امجد خان کو میانوالی سے تحریکِ انصاف کا ٹکٹ کیوں دیا ہے۔ اس نشست پر انعام اللہ خان کا حق تھا بے شک آپ کا ناراض ہونا بجا ہے۔ انعام اللہ خان اس نشست سے نون لیگ کے ایم این اے رہے ہیں وہ نون لیگ کو چھوڑ کر تحریک ِانصاف میں آئے اور تمام ٹی وی چینلوں پر بھرپور انداز میں تحریک انصاف کی وکالت کرتے رہے بلکہ انہوں نے تحریک انصاف کیلئے دن رات ایک کر دیا، نون لیگ سے دشمنی مول لی جس کی…
ہوس اقتدار کے پجاری
ہوس اقتدار کے پجاری پاکستان کے بربادی کا اصل سبب ہوسِ اقتدارہے۔۔صرف ہوس اقتدار ۔کبھی اقتدار کے حصول کیلئے اور کبھی اقتدار کو طوالت دینے کیلئے اس ملک کو تباہی کے آخری دہانے پر پہنچا دیا گیا ۔ مارشل لاء بھی ہوسِ اقتدار کی کوکھ سے بر آمد ہوئے۔ذوالفقار علی بھٹو جیسے عظیم لیڈر نے بھی ہوسِ اقتدار کے ہاتھوں مجبور کر 1977کے انتخابات میں ناقابل معافی غلطیاں کیں۔نون لیگ نے ہوس اقتدارمیں سپریم کورٹ پر حملہ کردیاتھا۔وہ بھی ہوس اقتدار تھی جس نے پاکستان کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا تھا۔پاکستان کے جسم کا وہ حصہ جس میں ستاون فیصد آبادی تھی جسے ہم مشرقی پاکستان کہتے تھے…
این اے،71۔72
این اے،71۔72 مجھے میانوالی سے امجد خان کا ٹیلی فون آیا تو کہنے لگا کہ یہ نون لیگ کے ترجمان پنجاب میں بیورو کریسی کے تبادلوں پر اتنے سیخ پا کیوں ہیں۔کیا نون لیگ عوام کے سہارے پر نہیں بیورو کریسی کے سہارے پر الیکشن لڑنا چاہ رہی تھی۔ میں نے امجد خان سے کہا کہ مجھے خود اس بات پر حیرت ہے کیونکہ موجودہ وزیر داخلہ تو ان کا اپنا ہے اس نے تو ایک اخبار میں یہاں تک کہہ دیا ہے کہ میں جب نواز شریف کے پاس بیٹھتا ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ حقیقی لیڈر یہی ہیں۔ مجھے ووٹ ڈالنے کا موقع ملا تو میں نون…
عوامی اقتدار کا نیا مرکز ، میانوالی
عوامی اقتدار کا نیا مرکز ، میانوالی بے شک اس وقت پاکستان تبدیلی کی شاہراہ پر رواں دواں ہے۔ لوگ اہل زر اور اہل شر کو مکمل طور پر مسترد کر چکے ہیں۔گیارہ ستمبر کی طرح گیارہ مئی کا دن بھی سرمایہ دارانہ نظام کیلئے ایک یادگار دن بننے والا ہے۔الیکشن کے ایسے نتائج سامنے آنے والے ہیں کہ زر اور شر سکتے کے عالم میں آجائیں گے اور تجزیہ نگار ششدر رہ جائیں گے۔ ویسے شہباز شریف کو کچھ کچھ اندازہ ہوچکا ہے انہیں اپنی فلم فلاپ ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ کیاعجیب بات ہے کہ پچھلے پانچ سال سے خود زرداری کی بی ٹیم کا کردار ادا کرنے…
کیئر ٹیکر یا شیئر ٹیکر
کیئر ٹیکر یا شیئر ٹیکر لگتاہے نگرانوں کی نگرانی کیلئے کچھ اور نگرانوں کی ضرورت ہے ۔یہ کیئر ٹیکر کم اور شیئر ٹیکر زیادہ ثابت ہورہے ہیں ۔چند بچوں کے ہاتھ بہت ہی قیمتی کھلونا آگیاہے اور انہیں معلوم بھی ہے کہ چند دنوں کے بعدیہ کھلونا ان سے چھین لیا جائے گا۔سو جو حشر وہ اس کا کر سکتے ہیں کئے جارہے ہیں ۔ سچ مچ ایسا لگ رہا ہے کہ بچہ سقہ کی حکومت آگئی ہے ۔وہی کام جاری ہے جو بچہ سقہ نے کیا تھا کہ ایک دن کی بادشاہی میں اس نے چمڑے کے سکے چلادئیے تھے اور انہی چمڑے کے سکو ں کی بدولت ہندوستان…
عائلہ ملک
عائلہ ملک میانوالی کی تاریخ میں عجیب و غریب موڑ آنے والا ہے۔ یہی میانوالی تھا جہاں جب کوئی شخص باہر سے آتا تھا تو پوچھتا تھا کہ اس شہر میں افزائش نسل کا طریقہ کیاہے ۔یعنی عورت نام کی شے دور دور تک نہیں دکھائی دیتی تھی ۔اور کہیں سفید برقعے میں کوئی خاتون نظر آجاتی تھی تو مرد راستے چھوڑ دیتے ہیں ۔بے شک میانوالی میں عورت کا بہت احترام تھا مگر تھی چاردیواری میں قید۔گھر سے باہر نکلنا اس کیلئے اچھا نہیں سمجھا جاتا تھا۔تعلیم کے سوا کسی بھی میدان میں عورت کو داخل ہونے کی اجازت نہ تھی۔مجھے یاد ہے کہ جب میں نے نئی نئی…
تبدیلی کے نمونے
تبدیلی کے نمونے تحریک انصاف نے تبدیلی کا نعرہ دیا تھا۔مکمل طور پر نہ سہی جزوی طور پر تحریک انصاف ملک بھر میں ضرور کامیاب ہوئی ہے ۔سو تھوڑی بہت تبدیلی کی خبریں آنا شروع ہو گئی ہیں جو مستقبل میں(ن) لیگ کیلئے خاصی پریشان کن ثابت ہو سکتی ہیں۔ مثال کے طور پرصوبہ پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے جو پہلی تقریر کی اس سے ان کے خوفناک عزائم ابھر کر سامنے آئے ۔انہوں نے کہا ”کہ آج کے بعد کہیں سے رشوت یا ظلم کی خبر ملی تو ایسی سزا دیں گے کہ نسلیں یاد رکھیں گی ،تمام ہسپتالوں کی انتظامیہ کوصفائی اور حاضری سو فیصدبنانے کیلئے…
تیسری بار
تیسری بار کوئی تیسری بار وزیر اعظم بن چکا ہے۔مٹھائیاں تقسیم ہورہی ہیں کہ پاکستان کی تقدیر بدل گئی ہے۔بھنگڑے ڈالے جارہے ہیں جیسے اب لوڈشیڈنگ کہیں نہیں ہوگی ۔ایم این ایز ایک دوسرے سے گلے مل کر مبارک بادیں دے رہے ہیں جیسے اب وہ ہمیشہ اپنے محبوب قائد کے ساتھ رہیں گے۔کالے بوٹوں سے الرجک کیبنٹ کچن میں داخل ہو چکی ہے جیسے جوتے ہمیشہ کیلئے سفید ہوگئے ہیں ۔وہ جو کل ایک بہادر آدمی ساتھ ہوا کرتا تھاجیسے وہ آج مد مقابل نہیں کھڑا۔ہردیوار کے طاق میں امید کا چراغ روشن ہے مگرصبح کی زرتار شعاعیں ابھی تک ایک سوالیہ نشان کی طرح ہیں۔ کوئی تیسری بار…
جمہوریت کا تسلسل
جمہوریت کا تسلسل موجودہ حکمران بھی بڑے سیدھے سادے لوگ ہیں ان کے معاملات دیکھ کرلگتا ہے کہ عمر بھر لاہور میں رہ کر بھی بیچارے میری طرح ’’پینڈو کے پینڈو‘‘ ہی ہیں۔پینڈو کے حوالے سے ایک بڑا مشہور لطیفہ ذہن میں در آیا ۔چلئے دوبارہ بلکہ سہہ بارہ سن لیجئے کہ ایک پینڈو شہر میں ایک بہت اونچی بلڈنگ کو دیکھ رہا تھا،قریب سے چالاک شہری گزرا اور اس نے پوچھا کہ کونسی منزل دیکھ رہے ہو پینڈو بولا ’’دسویں‘‘ چالاک شہری نے کہا ’’چلو نکالو دس روپے‘‘ پینڈو نے دس روپے اسے دیئے تو قریب کھڑے ہوئے شریف شہری نے اسے کہا کہ یہ شخص تمہیں بے وقوف…