نئے نظام کی ضرورت
نئے نظام کی ضرورت یہ ایک خوشگوار دن تھا، بادلوں کے ساتھ ساتھ دھوپ بھی نکلی ہوئی تھی کہیں ہلکی ہلکی بارش شروع ہو جاتی تھی اور کہیں بادلوں میں دھوپ کی پیوند کاری رنگ بکھیرنے لگتی تھی ،قوس ِ قزح ہمارے ساتھ بنتی اور بگڑتی جا رہی تھی ڈاکٹر افتخار احمد اور میں مانچسٹر سے واپس برمنگھم آنے کیلئے ایم سکس پر سفر کر رہے تھے۔ہمارا موضوع عجیب و غریب سا تھا ہم دونوں یہ سوچتے تھے کہ انسان کہاں کھڑا ہے، اشتراکیت ناکام ہو چکی تھی، سرمایہ دارانہ عفریت نے انسانیت کا بند بند مضمحل کر دیا ہے اور وہ اسلامی نظام جسے ہم انسانیت کیلئے نجات دہندہ…
مذہباں دے دروازے اچے
مذہباں دے دروازے اچے پاکستان میں مذہب کی بنیاد پر جو دہشت گردی کا سلسلہ شروع ہے اس کا مداوا صرف صوفیا ئے کرام کی فکر سے ہی ہوسکتا ہے پاکستان جہاں لوگ سنسان مقبروں کی طرح دکھائی دیتے ہیں۔ شہر ویران مسجدوں کی طرح محسوس ہوتے ہیں۔ ہر شخص خوف کی حالت میں ہے ۔ سنا ہے کچھ لوگ اپنے جسموں سے بارود کے ڈھیر باندھ کر گھروں سے نکل آئے ہیں ۔شمال جہاں برف پگھلتی تھی اور ٹھنڈے پانی کی بل کھاتی ہوئی زندگی کو سیراب کیا کرتی تھی وہاں آگ کے دریا بہنے لگے ہیں، ہر لمحہ میری گلیوں کی آنچ کی شدت بڑھتی جارہی ہے ۔مذہب…