• مرثیہ . منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    مرثیہ

    مرثیہ میرے دوست تنویر حسین ملک نے پچھلے محرم میں مرثیہ کی فرمائش کی تھی۔کچھ بند ان دنوں کہے تھے۔ دسویں محرم کے روز اپنے قارئین کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔ مظلوم ِ دوجہاں پہ کہوں مرثیہ ، مجال کھینچوں لبِ فرات پہ میں حاشیہ ، مجال کیسے دکھائوں کوئی نیا زاویہ ، مجال میرےقلم کی نوک سے وہ المیہ ، مجال مولاعلیؓ مدد کہ تمہارے کرم پہ میں چلنے لگا انیس کے نقشِ قدم پہ میں ***** ہے زخم زخم لالہ و گل کا بدن تمام پھولوں سے تتلیوں کا معطل ہوا ،کلام سہما ہوا کھڑا ہے ہوائوں کا بھی خرام یکساں گزررہی ہے زمانے میں غم…