• ہم کو امید ہے دیوار کے وا ہونے کی۔ منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    ہم کو امید ہے دیوار کے وا ہونے کی

    ہم کو امید ہے دیوار کے وا ہونے کی منصور آفاق میں نے کسی زمانے میں کہا تھا ہر قدم پر کوئی دیوار کھڑی ہونی تھی میں بڑا تھا مری مشکل بھی بڑی ہونی تھی عمران خان کا معاملہ بھی مجھے اِسی شعر سے ملتا جلتا دکھائی دیتا ہے ۔وہ بھی انصاف کی تلاش میں جس سمت جاتے ہیں سامنےکوئی دیوار کھڑی ہوتی ہے یا کھڑی کر دی جاتی ہے ۔جنہیں بڑی حکمت اور چالاکی سے گرانا پڑتا ہے ۔یعنی یہ کام کوئی عمر رسیدہ عمرو عیارہی کر سکتا ہے۔ایک فوک کہانی ہے کہ دلہن والوں نے شرط عائد کی کہ بارات میں کوئی بزرگ آدمی نہیں ہوگا ۔شر ط…