چیئرنگ کراس کے ہلال
چیئرنگ کراس کے ہلال منصور آفاق انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں ایک اور زخمی کی دھڑکنیں رک گئیں۔ ایک اورچراغ بجھ گیا۔ شہادتوں کی تعداد میں ایک اور کا اضافہ ہوگیا۔ امید کی جاگتی گھنٹیاں سو گئیں۔ مال روڈ پرسرد سورج کی کالی چتا۔ ہر طرف راکھ چہرے پہ مل مل کے آتی ہوئی۔ ایڑیوں سے اندھیرے اڑاتی ہوئی، خود کش جیکٹ سے نکلے ہوئے شیشے کے نوکدار ٹکڑے روح میں پیوست کر گئی ہے۔ موت کے فلسفے کے شبستان میںکتنے سدھارتھ صفت سو گئے۔ کتنے رنگ پتھرا گئے۔ خوابوں کی کتنی تعبیریں کرچیاں ہوگئیں۔ سمٹ مینار کے سامنےارمغانِ حرم بہہ گئی۔ خیر کی میت پنجاب اسمبلی کی دہلیز سے…