• تبدیلی کے ساتھ ساتھ سفر. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    تبدیلی کے ساتھ ساتھ سفر

    تبدیلی کے ساتھ ساتھ سفر برمنگھم ایئر پورٹ سے چودہ تاریخ شام پانچ بج کر پندرہ منٹ پر پی آئی اے کی فلائٹ کو اسلام آباد کیلئے روانہ ہونا تھا۔ علامہ سید ظفر اللہ شاہ اورمیں تین بجے ایئرپورٹ پرپہنچ چکے تھے تمام مسافروں کو مقررہ وقت پراُس لاونج میں پہنچادیاگیا تھاجہاں سے جہاز کے اندر داخل ہونا تھا۔تقریباً ساڑھے تین سو سے زائد مسافر تھے اور تمام پاکستانی تھے۔مگرجب جہاز ایک ڈیڑھ گھنٹہ لیٹ ہواتو لوگوں کے چہروں پر لکھا گیا ۔’’گو گو‘‘یہ بات کچھ لوگوں کو ناگوار بھی گزری کہ آخرجہاز کے لیٹ ہونے میں نواز شریف کا کیا قصور ہے۔ پندرہ تاریخ کی صبح ہم اسلام آباد…

  • صرف فوج کی طرف دیکھنا درست نہیں. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    صرف فوج کی طرف دیکھنا درست نہیں

    صرف فوج کی طرف دیکھنا درست نہیں وہ جومعاشی ترقی کیلئے وزیر اعظم نواز شریف کو گالف کھیلنے کا مشورہ دیتے ہیں انہی جیسے ایک دوست نے وزیر اعظم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کیا خوش نصیب آدمی ہیں۔جب عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے دھرنے اپنے عروج پر تھے تواللہ نے سیلاب بھیج دیا۔ عمران خان نے ملک گیر پہیہ جام ہڑتال کی کال دی تو سانحہ پشاور ہوگیا۔میرا شمار نواز شریف کے حامیوں میں نہیں ہوتا اس کے باوجود مجھے یہ جملے سن کر بہت تکلیف ہوئی ۔(ہوئے تم دوست جس کے، دشمن اس کا آسماں کیوں ہو)میرے نزدیک کسی کی بربادی سے کسی کی خوش…

  • غزالوں کے تعاقب میں . منصورآفاق
    دیوار پہ دستک

    غزالوں کے تعاقب میں

    غزالوں کے تعاقب میں منصورآفاق آئیے آج کچھ درختوں سے پوچھتے ہیںکچھ پرندوں کی باتیں سنتے ہیں کچھ غزالوں سے ہمکلام ہوتے ہیں۔ایک بار پہلے بھی میں اِن کی محفل میں گیا تھا۔لمبی گفتگو ہوئی تھی۔ پوچھتے تھے کہ راوی اور ستلج میںریت کیوں اڑ نے لگی ہے ۔بہتے ہوئے ٹھنڈے پانیوںپر کیاکسی آسیب کا سایہ ہو گیا ہے یا انہیں بھی بیچ دیا گیا ہے۔آج جب دوبارہ ملا قات ہوئی تو وہ بہت اداس تھے۔پیڑوں کے پتوں پر اوس کی طرح آنسوبکھرے ہوئے تھے ۔پرندوں کی آنکھوں میں مایوسیاں بھری ہوئی تھیں۔چرندوں کے چہرے سراپا سوال تھے ۔مجھ سے پوچھنے لگے کہ چھانگا مانگا کے جنگلات کون چرا لے…

  • ڈاکٹر طاہر القادری کی حیرت انگیر کامیابی. منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    ڈاکٹر طاہر القادری کی حیرت انگیر کامیابی

    ڈاکٹر طاہر القادری کی حیرت انگیر کامیابی منصورآفاق ایک دوست نے ڈاکٹر طاہر القادری کے تیسرے دھرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلے دو دھرنوں سے کیا حاصل ہوا ہے کہ تیسرے دھرنے سے کچھ بہتری کی توقع رکھی جائے ۔کسی نے اسکے جواب میں کہا کہ شہاب الدین غوری نے ہندوستان پر کتنے حملے کئے تھے اور شکست کھائی تھی مگر مایوس نہیں ہوا تھا۔ڈاکٹر طاہرالقادری کی پھر آمد ان کے حوصلے واستقامت کی خبر دیتی ہے ۔فتح اسی کو ملتی ہے جو فتح کیلئے آخری سانس تک لڑتا رہتا ہے ۔ ڈاکٹر طاہر القادری جب اپنا دوسرادھرنا ختم کرکے واپس یورپ چلے گئے تھے تو یہ الزام…

  • عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری:جنتری کے مفروضے. منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری:جنتری کے مفروضے

    عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری:جنتری کے مفروضے منصور آفاق نون لیگ کے مضبوط اورلمبے ہاتھ کمزور پڑ گئے۔بہر حال تقریباً دوسال تو انہوںنے عمران خان کو طاہر القادری کی طرف قدم بڑھانے سے روکے رکھا۔یقینا اُس شخصیت کی پریشانیوں میں بہت اضافہ ہو چکا ہوگا جسے اس کے آزمودہ ماہرِ علم ِ نجوم نے کہا تھا کہ’’ میرے زائچے کے مطابق جب بھی عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری ایک ہوجائیں گے تو آپ کا ستارہ گردش میں آجائے گا‘‘علم جفر کے ماہرین نے بھی اسی خیال کا اظہار کیاہے کہ عمران کا عدد ’’ایک ‘‘ہے اور ’’طاہر‘‘ کا آٹھ ہے۔یہ مل کر ’’نو ‘‘کا عدد بن جاتا ہے۔جو…