کل کیا ہوگا
کل کیا ہوگا الطاف حسین کے لانگ مارچ میں شریک ہونے کے اعلان کے بعد تو لانگ مارچ کی کامیابی پرکسی کو کوئی شک نہیں رہا مگر سوال یہ ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری پندرہ بیس لاکھ لوگوں کے ساتھ اسلام آباد پہنچ گئے تو کیا ہوگا یقینا حکومت کے ساتھ مذاکرات ہونگے ۔ ڈاکٹر طاہر القادری کی طرف سے وہی مطالبات ہوں گے جو وہ پہلے پیش کر چکے ہیں جن میں سے پہلا نگران حکومت کا قیام ہے اور مجھے پورا یقین ہے کہ پیپلزپارٹی نگران حکومت بنانے کا اعلان کردے گی لیکن مذاکرات تو اس وقت کامیاب قرار پائیں گے جب نگران حکومت میں شامل لوگ ڈاکٹر…
کالی بلیاں
کالی بلیاں یوسف رضا گیلانی نے ایک اخباری خبرمیں ارشاد فرمایا ہے کہ ڈاکٹرطاہر القادری اندھیرے میں بلی تلاش کر رہے ہیں۔ حیرت ہے ابھی تک یوسف رضاگیلانی یہی سمجھ رہے ہیں کہ باہر اندھیرا ہے اور کالی بلی کسی کو دکھائی نہیں دے رہی۔ پتہ نہیں انہوں نے کیسی عینک لگا رکھی ہے کہ اتنا کچھ ہوجانے کے باوجود بھی انہیں آزاد عدلیہ اور آزاد میڈیا کے اجالے دکھائی نہیں دے پائے۔ حضور! عینک اتارئیے، زمانہ بدل چکا ہے کرپشن کرنے والی کالی بلی مسلسل میڈیا کے کیمروں کی زد میں ہے جن کی الیکٹرانک لہریں سیدھی عدالت گاہوں میں پہنچ رہی ہیں اور ڈاکٹر طاہر القادری تو اس…
انقلاب کا اگلا پڑاؤ
انقلاب کا اگلا پڑاؤ اور آخر کار میڈیا دو حصوں میں تقسیم ہوگیا ،ایک ہی اخبار کے ایک کالم نگار نے ڈاکٹر طاہر القادری کے دھرنے کو لاکھوں کے اجتماع کہا تو دوسرا نے پندرہ ہزار بیس ہزار لوگوں کا دھرنا قرار دیا ،کچھ چینلز نے تفصیل سے تا حدنظر سر ہی سر دکھائے اور کچھ چینلز نے ایک شاٹ اس جگہ لگایا جہاں ڈاکٹر طاہر القادری موجود تھے اور دوسرا اس جگہ کا جوڑ دیا جہاں لوگوں کا اختتام ہورہا تھا مگر بلیو ایریا جاننے والے عمارتوں کو پہچان کراندازہ لگاسکتے ہیں کہ درمیان میں کتنے لوگ ہو سکتے ہیں۔ بہرحال ڈاکٹر طاہر القادری میڈیا کو اپنے ساتھ ملانے…
ایسی سیاسی بلوغت پرتف ہے
ایسی سیاسی بلوغت پرتف ہے آج کے اخبار میں ڈاکٹر طاہر القادری کے حوالے سے کچھ خبریں اور تحریریں ایسی ہیں کہ انہیں موضوع بنانے کو جی چاہ رہا ہے۔آئیے سب سے پہلے تو نوازشریف کے فرمان پر غور کرتے ہیں ۔ فرمانروائے لاہورفرماتے ہیں”ایک دوسرے کو گالیاں دینے والے اب اتحادی ہیں“۔ یہ جملہ نواز شریف کی زبان سے مجھے بڑا عجیب لگا ہے ۔میری بحث قطعاً اس بات پر نہیں ہے کہ اس معاہدے سے ڈاکٹر طاہرالقادری آصف زرداری کے اتحادی بنے ہیں یانہیں بنے۔میرا سوال تو صرف اتنا ہے کہ نواز شریف جنہوں نے آصف زرداری کے اتحادی بننے کا سلسلہ جیل سے شروع کیاتھا،آپس میں کئی…
امام خمینی سے ڈاکٹر طاہر القادری تک
امام خمینی سے ڈاکٹر طاہر القادری تک یہ یکم فروری 1979کا دن تھاجب امام خمینی 14 سال کی جلاوطنی کے بعد واپس ایران گئے تھے ۔اس دن ایک نئے ایران کا آغاز ہوا تھا انقلاب مکمل ہوگیا تھا۔اُس انقلاب کی عمراب 34کے قریب ہے اسی تبدیلی کے سبب آج تک ایران اپنے پورے وقار کے ساتھ دنیا کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کرجینے والے واحد اسلامی ملک کی حیثیت سے پہچانا جا رہا ہے ۔کیا کوئی ایسی پاکستانی شخصیت بھی ہے ۔ جو پاکستان کو اسی طرح کے کسی انقلاب سے آشنا کردے۔میں نے اس سوال پر کافی دیر غور کیا اور بار بار میری آنکھیں ڈاکٹر طاہرالقادری کی طرف…
ڈھول سپاہیا!تینوں رب دیاں رکھاں
ڈھول سپاہیا!تینوں رب دیاں رکھاں پہلے تو خود رانا ثنا اللہ سے استعفیٰ لے لیا گیا۔پھر اس کے بھتیجے ارسلان افتخار کے ساتھ یہی سلوک کیا گیا۔راجپوتوں نے تو وفا کی تھی مگر افسوس لیلائے حکومت ہرجائی نکلی۔راجپوت تو پھر راجپوت ہیں مسلسل وفا کئے جارہے ہیں وفا کی آس اُسی یارِ بے وفا سے ہے بدن ہے راکھ مگر دوستی ہوا سے ہے گذشتہ دنوں ایک اخبار میں نون لیگ کی طرف سے راناثنااللہ کیلئے دعاکا اشتہار دیکھ کر لوگ حیران ہوئے۔ میںپریشان ہوا۔اشتہار کی پیشانی پر درج تھا ’’تینوں رب دیاں رکھاں ‘‘یعنی نون لیگ نے اپنے اِس ’’ڈھول سپاہی‘‘ کو اگلے مورچوں پر بھیج دیا ہے جہاں…
ڈی چوک
ڈی چوک شیخ رشیدنے غلط نہیں کہاکہ’ ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان 14 اگست کو ’’ڈی چوک‘‘ میں اکٹھے ہونگے۔ عید کے بعدواقعی دما دما مست قلندر کی گونج دور دور تک سنائی دے گی ۔ حکومت رانا ثنااللہ خان کے بعد پارلیمانی سربراہ اور ایک وزیر کی قر بانی کیلئے بھی تیار ہے مگراب بہت دیر ہو چکی ہے۔ قوم بڑی قربانی مانگ رہی ہے‘ اورجو اپوزیشن جما عت مبینہ طور پرڈی چوک پرنہیںآئیگی۔ اس کی قسمت میںذلت کے سوا کچھ نہیں آئے گا‘۔میں جب بھی’’ ڈی چوک‘‘ کے بارے میں سوچتا ہوں تو مجھے تحریر اسکوائر یاد آجاتا ہے۔تحریرا سکوائر سے میری ملاقات نجیب محفوظ کی وساطت…
ڈاکٹر طاہر القادری کو منانے والا حکومتی وفد
ڈاکٹر طاہر القادری کو منانے والا حکومتی وفد یہ بات میں نہیں کہہ رہا کہ حکومت جانے والی ہے ۔یہ بات نواز حکومت کو بچانے والی سرگرمیوں کی تیز رفتاری کہہ رہی ہے۔آصف زرداری اسی سلسلے میں امریکہ گئے ہوئے ہیں۔ نواز شریف اپنے اہل خانہ سمیت سعودیہ پہنچے ہوئے ہیں ۔ڈاکٹر طاہر القادری کو منانے والاحکومتی وفد تیار ہوچکا ہے۔اس حکومتی وفد میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، وزیر مملکت پیرامین الحسنات، سابق وفاقی وزیر نورالحق قادری اور برطانیہ کی ایک اہم ترین سماجی شخصیت پیرسید لخت حسنین شامل ہیں ۔ جنہیں دو روز پہلے اسی مقصدکیلئے خصوصی طور پر پاکستان بلایا گیا ہے ۔ امریکہ نے تو کہہ…
تیرا مکہ رہے آباد مولا
تیرا مکہ رہے آباد مولا ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ انتخابات سے پہلے ڈی چوک پر پیپلز پارٹی کی حکومت نے ایک معاہدہ کیا تھا جس سے بعد میں وہ منحرف ہوگئی تھی۔یعنی دھوکادہی سے کام لیا گیا تھا۔وہ معاہدہ آئین کے تحت ایک صاف شفاف انتخابات کا تھا ۔چونکہ پیپلزپارٹی کی حکومت اپنے وعدے کے مطابق نون لیگ کو حکومت دینا چاہتی تھی اس لئے اخلاقیات سے بالاتر اس وقت کے صدرنے پوری قوم کے سامنے ہونے والے اُس معاہدے کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے پاکستان کی گلی کوچوں میں بکھیر دئیے۔پھروہ ٹکڑے کرچیوں میں بدل گئے اور ہر پاکستانی نے ان کی چبھن اپنے پائوں میں محسوس کی اور…
ڈاکٹر طاہر القادری کے ناقدین کے نام
ڈاکٹر طاہر القادری کے ناقدین کے نام چالیس سال سے جس کی راتیں بارگارہ ِ ایزدی میں رکوع و سجود کرتے گزری ہیں اور دن قدوس ِ ذوالجلال اور پیغمبر انسایت چارہ ساز بیکساں کی تعریف و تصوف میںدفتر کے دفتر تحریر کرتے ہوئے گزرے ہیں وہ ڈاکٹر طاہر القادری اس وقت گولیوں کی بوچھاڑوں میںاور آنسو گیس کے سلگتے ہوئے سمندر میں کھڑے ہوکر حکمران کے سامنے کلمہ ء حق کہے جارہے ہیں۔میرے نزدیک وہ صاحب ِ عرفان ہیں۔ صاحب ِ عرفان کون ہوتا ہے ۔ چیخوف نے کہا تھا انسان دراصل کسی شے کی تلاش میں ہوتا ہے اسی تلاش میں تمام کائنات کو چھان ڈالتا ہے ۔…