انسان کو زندہ رہنے دو
انسان کو زندہ رہنے دو تھر کے غریب عوام دو وقت کی روٹی کے کیوں محتاج ہیں ۔وہاں صدیوں سے انسانیت کیوں سسک سسک کر جی رہی ہے۔ اس سوال کا جواب کیا دیا جائے ۔سچ تو یہی ہے کہ صدیوں سے چند نوالوں کے عوض انسانیت اپنا بدن بیچتی چلی آرہی ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ تھر میں انسان سسک سسک کر جی رہا ہے،میں کہتا ہوں انسانی تاریخ میں کوئی کم ہی لمحہ ایسا گزرا ہو گا جب اس کی سسکاریوں سے ہوا مغموم نہیں ہوئی ہو گی،بالکل اسی طرح دہشت گردی بھی پاکستان کے دل میں خنجر کی طرح پیوست ہوگئی ہے مگر یہ بھی کوئی نئی…