• سرمایہ دار۔ بھاری یا لٹیرے؟ . mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    سرمایہ دار۔ بھاری یا لٹیرے؟

    سرمایہ دار۔ بھاری یا لٹیرے؟ وہ کہانی جس کا عنوان ہے” اربوں کے قرضے معاف کردئیے گئے “اس کاپہلا پیراگراف جنرل ضیاءنے اپنے دورِ اقتدار کو طوالت دینے کےلئے لکھا تھامگر اتنا پیچھے نہیں جانا چاہتا۔ میں اِس کہانی کے اُس حصے پر تھوڑی سی روشنی ڈالنا چاہتا ہوں جو پرویز مشرف کے دور میں ترتیب پایاجس میں آصف نواز اور زرداری شریف کے دور میں رنگ بھرے گئے۔یہ آپس میں جڑے ہوئے دونوں دور وہی ہیں جس میںابھی تک ہم جی رہے ہیں۔جنرل پرویز مشرف کے دور میںیعنی 1999ءسے لے کر 2008ءتک 125 ارب روپے کے کمرشل قرضے معاف کر دئیے گئے ۔قومی اسمبلی کی لائبریری کے سرکاری ریکارڈ…