• تھر پارکرکے مظلوم. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    تھر پارکرکے مظلوم

    تھر پارکرکے مظلوم میں اس سات سالہ نابینابچے کو کیسے بھول سکتا ہوںجو سوکھی ہوئی روٹی کے ایک ٹکڑے کا نوالہ ہاتھ میںلے کر لکڑی کےبرتن میں گھلی ہوئی مرچ کا کوئی قطرہ ڈھونڈھ رہا تھا۔میں اُس بارہ سالہ گونگے بچے کو کیسے اپنے ذہن سے نکال سکتا ہوں جو اشاروں کی زبان سے مجھے سمجھانے کی کوشش کر رہا تھا کہ مجھے روٹی چاہئے، پانی چاہئے ،بجلی چاہئے۔میں اُس گھر کو کیسے بھلا سکتا ہوں جس کے باسی اپنے کچے کوٹھے کے دروازے کی جگہ دیوار بنا کر تھر سے ہجرت کر گئے تھے کہ وہاںفاقوں نے زندگی ان کیلئے اجیرن کردی تھی ۔میں مسلمانوں کے اُس گائوں کو…