• ایک تخیلاتی کالم ۔ منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    ایک تخیلاتی کالم

    ایک تخیلاتی کالم منصور آفاق وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے تقریر کرتے ہوئے فرمایا ’’تیس اکتوبر کو عمران خان اسلام آباد بند نہیں کر اسکیں گے وہ تیس اکتوبر کو اسلام آباد نہیں کہیں اور ہونگے‘‘۔ مستقبل کی درست ترین پیش گوئیاں کرنے والے نجم سیٹھی نے بھی کہہ دیا ہے کہ عمران خان کو دو نومبر سے پہلے گرفتار کر لیا جائے گا۔ عوام کے ساتھ دو دو ہاتھ کرنے کے لئے اسلام آباد پولیس کی ٹریننگ شروع ہوچکی ہے۔ اسلام آباد پولیس لائن میں سینکڑوں ملازمین کی مسلسل مشقیں بتلارہی ہیں کہ حکومت اتنی آسانی سےاسلام آباد بند نہیں ہونے دے گی۔ عمران خان کی گرفتاری کے…

  • تلاشی ۔ منصور آٖفاق
    دیوار پہ دستک

    تلاشی

    تلاشی منصور آفاق وہ لوگ جو تاریخ سے سبق حاصل نہیں کرتے تاریخ انہیں ٹشو پیپر کی طرح کسی ڈسٹ بن میں پھینک دیتی ہے۔ جن لوگوں نے صرف ’’تلاشی‘‘ کے مطالبہ پروفاق اور جمہوریت دونوں دائو پر لگا دئیے ہیں۔ ایسے خشک دماغوں پر اہلِ شہر سنگ باری نہ کریں تو کیا کریں۔ اقتدار بچانے کے لئے پنجابیوں اور پٹھانوں میں جو جہنم کے بیج بکھیرنے لگے ہیں میں اُن کےلئے ہدایت کی دعا کے سوا اور کیا کرسکتا ہوں یہ الگ بات ہے کہ وہ اِس دعا کو بددعا قرار دیتے ہوئے بربادیوں کی شاہراہوں پرلمبی لمبی گاڑیوں سے سائلنسر نکال نکال کر انہیں دوڑاتے رہیں گے۔ میرا…

  • لارڈ نذیر زندہ باد۔ منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    لارڈ نذیر زندہ باد

    لارڈ نذیر زندہ باد منصورآفاق جب عمران خان نےدو نومبر کے دھرنے کو یوم تشکر کے جلسے میں تبدیل کیا تو ہر طرف ایک شور برپا ہوگیا کہ عمران خان ناکام ہوگیا اور اب اپنی ناکامی کو چھپانے کےلئے یومِ تشکر منا رہا ہے۔اسے تو یوم ِ تفکر منانا چاہئے تھا ۔زرداری پارٹی نے اسے عمران خان کا ایک اور یوٹرن قرار دیااور کہا کہ ایک اور نیازی نے ہتھیار ڈال دئیے ۔شریف لیگ نے کہا کہ دھرنا ختم کرنےکا سبب دراصل یہ ہے کہ عمران خان کو پارٹی کے سینئر لیڈروں سے شکوہ تھا کہ وہ ملک بھر سے لوگوں کو اکٹھا کرنے کا وعدہ پورا نہیں کرسکے-وہ وزیرجس…

  • ہم کو امید ہے دیوار کے وا ہونے کی۔ منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    ہم کو امید ہے دیوار کے وا ہونے کی

    ہم کو امید ہے دیوار کے وا ہونے کی منصور آفاق میں نے کسی زمانے میں کہا تھا ہر قدم پر کوئی دیوار کھڑی ہونی تھی میں بڑا تھا مری مشکل بھی بڑی ہونی تھی عمران خان کا معاملہ بھی مجھے اِسی شعر سے ملتا جلتا دکھائی دیتا ہے ۔وہ بھی انصاف کی تلاش میں جس سمت جاتے ہیں سامنےکوئی دیوار کھڑی ہوتی ہے یا کھڑی کر دی جاتی ہے ۔جنہیں بڑی حکمت اور چالاکی سے گرانا پڑتا ہے ۔یعنی یہ کام کوئی عمر رسیدہ عمرو عیارہی کر سکتا ہے۔ایک فوک کہانی ہے کہ دلہن والوں نے شرط عائد کی کہ بارات میں کوئی بزرگ آدمی نہیں ہوگا ۔شر ط…

  • جاوید ہاشمی کا دماغی توازن . منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    جاوید ہاشمی کا دماغی توازن

    جاوید ہاشمی کا دماغی توازن منصور آفاق میں عمران خان کی اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ جاوید ہاشمی کا ذہنی توازن درست نہیں۔ اگرچہ ہاشمی صاحب پوری پلاننگ کے ساتھ ایسے الزامات لگا رہے ہیں جو حقیقت کے قریب تر ہیں۔ بس معمولی سا ٹچ دے کر انہوں نے انہیں بھیانک بنا لیا ہے۔ جوڈیشل مارشل لا کی بات کو لیجئے۔ کیا جوڈیشل کمیشن اگر فیصلہ دے دیتا کہ پورے ملک میں دھاندلی ہوئی ہے تو حکومت اور اسمبلیاں ختم نہ ہو جاتیں۔ تحریک انصاف سپریم کورٹ سے اسی فیصلے کی امید رکھتی تھی اور سابق چیف جسٹس ناصر الملک کے بارے میں عمران خان کی بھی بڑی…

  • مظہرنیازی سے عمران خان تک . منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    مظہرنیازی سے عمران خان تک

    مظہرنیازی سے عمران خان تک منصورآفاق میں سید نصیر شاہ کے لئے کلیم اللہ ملک کے میڈیکل اسٹور سے زنجی بیرس کی بوتلیں لے کر گانگوی مسجد کے زیر سایہ دانش گاہ ِ میانوالی میں جایا کرتا تھا تو کبھی کبھار آتے جاتے ہوئے ایک نوجوان سے مُلاقات ہو جاتی تھی ۔ مسجد سےمتصل گھر سید نصیر شاہ کا تھا اور مسجد کے سامنےفیروز شاہ رہتے تھے ، یہ نوجوان اُس گلی میں فیروز شاہ سے ملنے آیا کرتا تھا ۔ فیروز شاہ اور سید نصیر شاہ دونوں قریبی رشتہ دار تھے ،مگر دونوں کے درمیان تعلق واجبی سا تھا سو میرےاور اُس نوجوان کے درمیان بھی ایک واجبی سے…

  • تحریک انصاف کی تحلیل نفسی . منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    تحریک انصاف کی تحلیل نفسی

    تحریک انصاف کی تحلیل نفسی منصور آفاق محترمہ فردوس عاشق اعوان کے تحریک انصاف میں شامل ہونے پربہت سے دوستوں نے کالم لکھے۔ ہر کالم کے چہرے پر تکلیف ہویدا تھی ۔ہر ہر سطر کا ماتھا شکنوں سے بھرا ہوا تھا۔ رئوف کلاسرا نے تنویرحسین ملک کے حوالے سے فردوس عاشق اعوان کے ساتھ کچھ پرانی یادوں پر پڑی ہوئی گرد اپنے تند وتیز قلم سے جھاڑ دی۔ سہیل وڑائچ نے شاعرانہ تعلی کا سہارا لے کر فردوس عاشق اعوان کی شمولیت سے مزاح کشید کرنے کی کوشش کی۔ اور سلیم صافی نے تو’’اِس شمولیت‘‘ پر اتنے غصے کا اظہار کیا کہ پوری تحریک انصاف کی تحلیل نفسی کر کے…

  • پاناما کے آس پاس . منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    پاناما کے آس پاس

    پاناما کے آس پاس کسی معاشرے سے انصاف کا اٹھ جانا اُس معاشرہ کی موت سے تعبیر کیا جا تا ہے۔ پاکستانی معاشرہ اس حوالے سے جان کنی کے عالم میں ہے۔ فرد کے حوالے سے دیکھا جائے تو لاکھوں افراد ایسے ہیں جن کی زندگی میںان کے مقدمات کا فیصلہ نہ ہو سکا بلکہ کئی مقدمے تو تیسری نسل تک چلتے رہتے ہیں۔ اتنی رقم یا زمین کا کیس نہیں ہوتا جتنی رقم اس کے اوپر خرچ ہو جاتی ہے۔ بقول شاعر انصاف کی تلاش میں نکلا تھا مدعی ساری رقم گرہ کی، وکیلوں میں بٹ گئی عمران خان بھی اِسی انصاف کی تلاش میں تحریک انصاف تک پہنچے…

  • امید ، صبر اور اعتماد. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    امید ، صبر اور اعتماد

    امید ، صبر اور اعتماد میں اوجڑی کیمپ کا سانحہ ہوا اسلام آباد اور راولپنڈی میں میزائلوں کی برسات ہوئی اس حادثہ میں تیرہ سو افراد جاں بحق ہوئے ۔ان دنوں محمد خان جونیجو پاکستان کے وزیر اعظم تھے انہوں نے اس حادثہ کی تحقیقات کےلئے ایک کمیشن بنایاجس کے نتیجے میں صرف ایک ماہ کے بعد جنرل ضیا الحق نے قومی اسمبلی سمیت محمد خان جونیجو کوسندھڑی بھیج دیا ۔کارگل کی جنگ کے خاتمے کے بعد میاں نواز شریف نے جنگ کی تحقیقات کےلئے کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا تو انہیںجنرل پرویز مشرف نے کال کوٹھڑی میں پہنچا دیا۔اس وقت پھر عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے احتجاجی…

  • دیوار پہ دستک

    انٹرویو کے مقاصد

    انٹرویو کے مقاصد منصور آفاق وہ جن کے کاندھوں پر ستارے چمکتے ہیں ان کی بے کراں حکمرانی کواکثر سیاست دان ظلمتِ شب سے تعبیر کرتے ہیں۔چونکہ انہی کے سبب پیپلز پارٹی کو تین مرتبہ اور نون لیگ کو دو مرتبہ اقتدار سے علیحدہونا پڑا ہے اس لئے وہ عسکری قیادت سے لاشعوری اورشعوری دونوں سطحوں پرمخاصمت رکھتی ہیں۔ان کے خیال میں لا محدود طاقت کے اِس وجود بوتل میں بند کئے بغیراصلی حکمرانی کا خواب پورا نہیں ہو سکتا۔اپنی مرضی کے چراغ نہیں چل سکتے ۔نسل در نسل چلنے والی سلطنت قائم نہیں ہوسکتی۔ان کے سینوں میں افواجِ پاکستان کا بجٹ تیر کی طرح پیوست رکھتا ہے ۔انہیں کیوں…