• وابستگانِ افواجِ پاکستان. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    وابستگانِ افواجِ پاکستان

    وابستگانِ افواجِ پاکستان پنجاب میں ضمنی انتخابات افواج ِ پاکستان کے زیر نگرانی ہونگے ۔باقی حلقوں کیلئے خیر یہ کوئی اتنا بڑامسئلہ نہیں وہاں نون لیگ ہار بھی جائے تو کوئی فرق نہیں پڑتا مگر این اے 122کا معاملہ تھوڑا جدا ہے ۔دہشت گردی کے خلاف جنگ نے فوج کی مقبولیت کہاں پہنچا دی ہے ۔ایاز صادق نے بھی اپنی الیکشن مہم کے اشتہار میں افواج پاکستان کے ساتھ اپنی ہم آہنگی کو اجاگر کیا ہے ۔علیم خان کے پوسٹروں میں بھی کہیں کہیں راحیل شریف کی تصویر دکھائی دیتی ہے ۔میں اس وقت ایاز صادق اورعلیم خان کا موازنہ کرنے موڈ میں نہیں ہوں۔نہ ہی یہ فیصلہ دینا چاہتاہوں…

  • منظر نامہ کسی وقت بھی بدل سکتا ہے . Mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    منظر نامہ کسی وقت بھی بدل سکتا ہے

    منظر نامہ کسی وقت بھی بدل سکتا ہے منصورآفاق عمران خان نے کہاتھا ’’میں نے پانچ ورلڈ کپ کھیلے لیکن 92جو کہ میرا آخری ورلڈ کپ تھا اس سے پہلے مجھے کبھی نہیں لگا تھاکہ ہم ورلڈ کپ جیت سکیں گے ۔ میں1987 کے بعد کرکٹ سے ریٹائر ہو گیا تھا کرکٹ جو میرا جنون تھا اس کا شوق مجھ میں سے ختم ہوتا جا رہا تھا – لیکن جب مجھے پاکستان کی خاطر واپس آ نے کیلئے کہا گیاتو آگیا۔میں پھر کرکٹ چھوڑنے کے بارے میں سوچ رہا تھا تو مجھے شوکت خانم کینسر اسپتال کے بورڈ آف گورنرز کی طرف سے کہا گیا کہ اگر میں نے کرکٹ…

  • سرفراز کی سرفرازی. منصورآفاق
    دیوار پہ دستک

    سرفراز کی سرفرازی

    سرفراز کی سرفرازی منصورآفاق میں نے کبھی وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے حق میں کلمہ ء خیر نہیں کہامگر گزشتہ پانچ چھ دنوں میں کچھ ایسے مناظر دیکھے ہیں ان کی قصیدہ گوئی پر مجبور ہوگیاہوں۔ان منظروں کا تعلق عمران خان کے شہر میانوالی میں آنے والی حیرت انگیز تبدیلی سے ہے ۔وہ جو شہر ِ اشک و آہ ہوا کرتاتھا وہ روشنیوں اور خوشبوئوں کا نگر کیسے بن گیا۔وہ شہر جس کی پہچان ہمیشہ سے قتل و غارت تھی اسے امن کو گہوارہ کس نے بنادیا۔ میں گزشتہ ماہِ رمضان میں میانوالی آیا تھاتو اُس ایک ماہ میں اس ضلع میں 54قتل کی وارداتیں ہوئی تھیں۔پورے شہرمیں چوروں…

  • پنجاب کارڈ. منصورآفاق
    دیوار پہ دستک

    پنجاب کارڈ

    پنجاب کارڈ منصور آفاق جمیل الدین عالی بھی رخصت ہوئے۔ایک عہد تمام ہوا۔عالی جی نجیب الطرفین ادیب اور شاعرتھے۔ان کے دادا غالب کے دوست اور شاگردتھے ۔ان کے والدبھی شاعرتھے اور والدہ کا تعلق بھی میر درد کے خاندان سے ہے۔ایک بارپنجاب میں ایک مشاعرہ پڑھتے ہوئے انہوں نے اپنے اس دوہے کے مصرعے میں’’ہم دل والے اپنی بھاشا کس کس کو سکھلائیں‘‘ میں ترمیم کرتے ہوئے دوہا کچھ یوں پڑھ دیا تھا اردو والے، ہندی والے، دونوں ہنسی اڑائیں لوگوں کو پنجابی بھاشا عالی جی سکھلائیں یہ پنجاب اور اہل پنجاب کے ساتھ ان کی محبت کا عالم تھا۔پنجاب کے ذکر پرخواب کا ایک منظر ذہن میں لہرا گیاہے…

  • عمران خان کے ساتھ ایک شام. منصورآفاق
    دیوار پہ دستک

    عمران خان کے ساتھ ایک شام

    عمران خان کے ساتھ ایک شام منصورآفاق یہ چند دن پہلے کی ایک سہ پہر تھی ۔بنی گالا کا موسم خوشگوار تھا۔درختوں کے سائےخاصے ٹھنڈے ہوچکے تھے۔ڈرائنگ روم میںمظہر برلاس ، حسن رضا ، میں اور عمران خان موجود تھے ۔ارغونی قہوے کی بھاپ سے بھیگی ہوئی گفتگومیں کئی تلخ و شیریں موڑ آئے ۔قدرت نے مظہر برلاس کو مشکل سے مشکل بات منہ پر کہہ دینے کا عجب ڈھنگ عطا کیا ہے ۔عمران خان کا یہ جملہ کہ’’ مظہر تم ٹھیک کہہ رہے ہو ‘‘میرے لئے ذرا اجنبی تھا۔شایدتوقع کے برعکس تھا۔عمران خان جب کمرے میں داخل ہوئے تو جلدی میں تھے۔ہم سے ملے اور ملتے ہی ایسی گفتگو…

  • جانے کی باتیں جانے دو۔ منصورآفاق
    دیوار پہ دستک

    جانے کی باتیں جانے دو

    جانے کی باتیں جانے دو منصورآفاق سوشل میڈیا میں بھی یہی تحریک چل رہی ہے کہ ’’جانے کی باتیں جانے دو‘‘ ۔اسلام آباد کی سڑکوں پر بھی یہی بینر آویزاں ہیں۔ان پر لگانے والے کا فون نمبر بھی درج ہے ۔ اسلام آباد ایک ایسا شہر ہے جہاںکوئی بینر حکومت کی اجازت کے بغیرنہیں لگایا جاسکتا یعنی روکنے کی اِس تحریک میں سرکار کی اجازتِ عالیہ بھی شامل ہے۔بے شک کچھ لوگوں کوراحیل شریف کی تقریباً ساڑھے آٹھ سو راتیں اور ساڑھے آٹھ سو دن لمحہ بھر ہی محسوس ہو رہے ہیں۔انہیںبالکل ایسا ہی لگ رہا ہے جیسے ’’آئے ہو ابھی ، بیٹھو تو سہی ، جانے کی باتیں جانے…

  • لبِ مہران ۔ عمران خان. منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    لبِ مہران ۔ عمران خان

    لبِ مہران۔ عمران خان منصورآفاق سکھر میں دریائے سندھ کے بائیں کنارے لبِ مہران پارک ہے، یہ سکھر کے باسیوں کی پسندیدہ تفریح گاہ ہے۔ اس کے ارد گرد کھانوں کے اسٹال لگے رہتے ہیں ۔وہاں کشتی رانی کا بھی بندو بست ہے جہاں شہر کےلوگ کشتیوں میں بیٹھ کر دریا کی سیر کرتے ہیں ۔ہولی اور عید کے تہوار بھی یہیں منائے جاتے ہیں ۔شاید اسی پارک کے منظر نے شیخ رشید کو مجبور کردیا کہ وہ سکھر کو وینس قرار دے دیں ۔ اس مرتبہ اس پارک نے ایک نیا نظارہ دیکھا ۔گزشتہ جمعہ کے روز یہاں نئے سندھ کا پہلا فیسٹیول منایا گیا۔ پنڈال میں پچاس ہزار…

  • غزالوں کے تعاقب میں . منصورآفاق
    دیوار پہ دستک

    غزالوں کے تعاقب میں

    غزالوں کے تعاقب میں منصورآفاق آئیے آج کچھ درختوں سے پوچھتے ہیںکچھ پرندوں کی باتیں سنتے ہیں کچھ غزالوں سے ہمکلام ہوتے ہیں۔ایک بار پہلے بھی میں اِن کی محفل میں گیا تھا۔لمبی گفتگو ہوئی تھی۔ پوچھتے تھے کہ راوی اور ستلج میںریت کیوں اڑ نے لگی ہے ۔بہتے ہوئے ٹھنڈے پانیوںپر کیاکسی آسیب کا سایہ ہو گیا ہے یا انہیں بھی بیچ دیا گیا ہے۔آج جب دوبارہ ملا قات ہوئی تو وہ بہت اداس تھے۔پیڑوں کے پتوں پر اوس کی طرح آنسوبکھرے ہوئے تھے ۔پرندوں کی آنکھوں میں مایوسیاں بھری ہوئی تھیں۔چرندوں کے چہرے سراپا سوال تھے ۔مجھ سے پوچھنے لگے کہ چھانگا مانگا کے جنگلات کون چرا لے…

  • عمران خان پر بے معنی الزامات. منصورآفاق
    دیوار پہ دستک

    عمران خان پر بے معنی الزامات

    عمران خان پر بے معنی الزامات منصور آفاق یہ کوئی ایک سال پرانی بات ہے۔ جرمن اخبار ’’زیتوشے زائتونگ ‘‘کے دفتر میںایک شخص نے فون کیا اور اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پرپاناما کی مشہور لا فرم ’’ موزیک فونیسکا ‘‘ کے تمام آف شور کمپنیوں کے ڈاکومنٹس دینے کی پیشکش کی۔اُس شخص نے ان کے عوض کسی طرح کی رقم بھی نہیں مانگی۔اخبار نے اندازہ کرلیا تھا کہ یہ شخص کسی خفیہ ایجنسی کا کارندہ ہے ۔ اخبار کیلئے یہ ممکن نہیں تھا کہ اتنے زیادہ ڈاکو منٹس کی خود تحقیق کر سکے کہ یہ درست ہیں یا نہیں ۔کیونکہ اگر غلط ثابت ہوجاتے تو اخبار کو…

  • خان اور ترین کا احتساب ۔ منصورآفاق
    دیوار پہ دستک

    خان اور ترین کا احتساب

    خان اور ترین کا احتساب منصورآفاق شہباز شریف وزیر اعلیٰ پنجاب نے فرمایاہے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین قرضے معاف کرا کر قومی وسائل ہڑپ کررہے ہیں لیکن ان کاایسا احتساب ہوگاکہ دنیا دیکھے گی۔ ان دونوں شخصیات کے احتساب پر کسی کو کیا اعتراض ہوسکتا ہے ۔بس اس بات پر تھوڑا ساتعجب ہے کہ شہباز شریف پچھلے آٹھ سال سے پنجاب کے مالک و مختار ہیں انہیں یہ دلنواز خیال اتنی دیر سے کیسے آیا۔ہاں اس بات پر خاصی حیرت ہوئی ہے کہ عمران خان نے بھی قرضے معاف کرائے ہیں ۔اس طرح کا کوئی خوبصورت الزام اگر وزیراطلاعات پرویز رشید نے لگایا ہوتا تو اور بات تھی…