• ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے

    ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے میں اس وقت دیارِ عیسوی کی اکیسویں ا سٹریٹ پر کھڑا ہوں مجھے اس مصروف ترین گلی میں آتے جاتے ہوئے زیادہ تر لوگ مرغ ِ سربریدہ دکھائی دے رہے ہیں ۔ تقریباً ہر شخص نے اپنے سرپر جو ٹوپی پہن رکھی ہے اس پر فاختہ کا نشان بنا ہوا ہے جو ٹائی کے پن کی صورت شاخ ِ زیتون جیسی ہے ۔ لباس پر امن کے پرفیوم کا بہت زیادہ اسپرے کیا ہوا ہے مگر ان کے جسموں سے آتی ہوئی باورد کی بو پوئنزن کی تیزخوشبو میں دب نہیں رہی ۔ میرے سامنے دور دور تک غزہ کے…