کامران فیصل کی لاش
کامران فیصل کی لاش مشتاق بٹ پیپلزپارٹی کے بہت پرانے جیالے ہیں۔ پڑھے لکھے نہیں ہیں مگر سیاست پر بہت گہری نظر رکھتے ہیں۔ ان کی ملاقاتیں ذوالفقار علی بھٹو سے رہی ہیں آج کل وہ یہاں برطانیہ میں میرے پاس ہوتے ہیں اور میری غیر موجودگی میں میرے بچوں کا خیال رکھتے ہیں ان کے ساتھ اکثر پاکستانی سیاست پرگفت و شنید ہوتی رہتی ہے۔ ان سے کامران فیصل کی موت کے حوالے سے بات ہوئی تو کہنے لگے ”یہ بات تو طے ہے کہ کامران فیصل نے خودکشی کی ہے“۔ میں نے حیرت سے پوچھا کہ اس کے قتل کے سلسلے میں یہ جو اتنے ثبوت مل رہے…
ایک سو بیس جمع تین سو
ایک سو بیس جمع تین سو ایک سو بیس وہ حلقہ ہےجہاں سے ذوالفقار علی بھٹو ایم این اے منتخب ہوئے تھے۔ کہتے ہیں جنرل جیلانی نے نواز شریف کومشورہ دیا تھا کہ اس حلقے میں پیپلز پارٹی کے بہت اثرات ہیں اس لئے انہیں حلقہ میں بھرپور کام کرنا چاہئے۔ اور پھر 1985ء کے غیر جماعتی انتخاب میں نواز شریف نے اس حلقہ کو اپنی مٹھی میں سمیٹ لیا ۔پچاسی سے لے کر آج تک یہ حلقہ نون لیگ کے ایک گڑھ کی حیثیت سے سیاسی افق پر جگمگا تا چلا آ رہا ہے ۔حتیٰ کہ مشرف دور میں جب نون لیگ زوال کی آخری حد کو چھورہی تھی…
میانوالی کی مٹی
میانوالی کی مٹی میانوالی نے اپنی رُت بدلی۔دریائے سندھ کے پانی میں گندھی ہوئی مٹی نے کہا’تُو جہاں بھی پھرتا رہے، جن آسمانوں پر بھی پرواز کرتا رہے،تجھ سے میرے خمیر کی خوشبو کی چہکار ضرور اٹھے گی‘۔ عمران خان کا خمیر بھی میانوالی سے اٹھا ہے۔میانوالی ایک عجیب و غریب سر زمین کا نام ہے ۔یہ تیس میل چوڑی اور تقریباً پچاس میل لمبی ایک سرسبز و شاداب وادی ہے ۔جس کے تین اطراف میں بے آب و گیاہ پہاڑی سلسلے ہیں اور ایک طرف صحرا ہے ۔ریت ہی ریت ہے ۔دریائے سندھ پہاڑوں سے نکل کر پہلی بار جس میدانی علاقہ میں اترتا ہے وہ یہی میانوالی کی…
ڈاکٹر طاہر القادری کے ناقدین کے نام
ڈاکٹر طاہر القادری کے ناقدین کے نام چالیس سال سے جس کی راتیں بارگارہ ِ ایزدی میں رکوع و سجود کرتے گزری ہیں اور دن قدوس ِ ذوالجلال اور پیغمبر انسایت چارہ ساز بیکساں کی تعریف و تصوف میںدفتر کے دفتر تحریر کرتے ہوئے گزرے ہیں وہ ڈاکٹر طاہر القادری اس وقت گولیوں کی بوچھاڑوں میںاور آنسو گیس کے سلگتے ہوئے سمندر میں کھڑے ہوکر حکمران کے سامنے کلمہ ء حق کہے جارہے ہیں۔میرے نزدیک وہ صاحب ِ عرفان ہیں۔ صاحب ِ عرفان کون ہوتا ہے ۔ چیخوف نے کہا تھا انسان دراصل کسی شے کی تلاش میں ہوتا ہے اسی تلاش میں تمام کائنات کو چھان ڈالتا ہے ۔…
پل لرز رہا ہے
پل لرز رہا ہے منصور آفاق پاکستان پیپلز پارٹی ایک شاندار ماضی رکھتی ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادتوں نے اس پارٹی کو لازوال بنا دیا مگر آصف علی زرداری کے گزشتہ پانچ سالہ دورِ اقتدار کے سبب یہ پارٹی مسلسل زوال پذیر چلی آرہی ہے۔ بلاول بھٹو نے اسے دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کی اورکسی حد تک اس کے بے حال حال میں امید کی ایک شمع روشن ہوئی ۔پیپلز پارٹی کےوہ ورکر جو مایوس ہو کر گھروں میں بیٹھ گئے تھے ان کی آنکھوں میں چمک سی آئی ۔پھر جب آصف علی زرداری پس ِ پشت پرچلے گئے تو کارکن خوشی سے…