بلائنڈ سپاٹ
بلائنڈ سپاٹ عطاالحق قاسمی نے اپنے کالم میں آنکھ کےپلائنڈ سپاٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ’’اگر سامنے سے آنے والی بلاآنکھوں سے اوجھل ہوجائے تو حادثوں پر حیرت نہیں ہونی چاہئے ۔۱۹۷۱میں ہمارا ساتھ یہی ہوااور اب ایک دفعہ پھر یہ کہانی دھرانے کی کوشش کی جارہی ہے ‘‘۔اگرچہ میرے دل میں ان کے بے پناہ احترام ہے مگر میں ان کی اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ پھر تاریخ کودھرایا جارہاہے ۔مرشدی سے عرض ہے کہ بلائنڈ سپاٹ کئی طرح ہوتے ہیں ۔مثال کے طور پر نفسیاتی بلائنڈ سپاٹ ، جذباتی بلائنڈ سپاٹ، تعصابی بلائنڈ سپاٹ، دماغی بلائنڈ سپاٹ ،گفت و شیند کے بلا ئنڈ سپاٹ…
نظم مر گئی ہے
نظم مر گئی ہے ﴿جاوید انور کیلئے) رک گئیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں دھڑکنیں حرف کی لفظ مردھ ہوئے سو گئیں جاگتی گھنٹیاں چرچ کی اک سپیکر سے اٹھتی اذاں گر پڑی ایک بہتا ہوا گیت جم سا گیا مرگئی نظم قوسِ قزح پہ مچلتی ہوئی دور تک سرد سورج کی کالی چتا۔۔۔ دور تک راکھ چہرے پہ مل مل کے آتی ہوئی ایڑیوں سے اندھیرے اڑاتی ہوئی کچھ نہیں چار سو۔۔۔تیرگی سے بھری دھول ہی دھول ہے موت کے فلسفے کے شبستان میں اک سدھارتھ صفت سو گیا خاک پر رنگ پتھرا گئے کرچیاں ہو گئیں بوتلیں خواب کی بہہ گئی ارمغانِ حرم دشت میں ناگا ساکی سے…