اقتدار کا مُک مُکا
اقتدار کا مُک مُکا نوازشریف اور آصف زرداری کے درمیان مُک مُکا کی تاریخ کچھ زیادہ پرانی نہیں۔ بس ایک ڈیڑھ دہائی پر محیط ہے۔ اس کا آغاز جیل میں ہوا جہاں نوازشریف نے آصف زرداری سے ماضی کی غلطیوں کی معافی مانگی اور آصف زرداری نے ایک بادشاہ کی طرح دوسرے بادشاہ کو فراغ دلی کے ساتھ معاف کر دیا بلکہ سینے سے لگا لیا۔ نوازشریف جب جیل سے جدہ پہنچے تو اس وقت بے نظیر بھٹو لندن میں تھیں انہوں نے آصف زرداری کے کہنے پر نوازشریف کے ساتھ مستقبل میں مُک مُکا کی گفت و شیند شروع کی ۔ رفتہ رفتہ دونوں رہنما ایک دوسرے کے بہت…
پیپلز پارٹی کا تابوت
پیپلز پارٹی کا تابوت میں آ ج کل اسلام آباد میں مظہر برلاس کا مہمان ہوں۔گذشتہ رات میں کچھ جلدی سونے چلا گیا تھا۔رات کوئی گیارہ بجے مجھے عمار برلاس نے آکر جگایا کہ میانوالی سے کوئی شخصیت تشریف لائی ہے اور ملاقات کی خواہش مند ہے۔میانوالی کا نام سنتے ہی میں فوراً اٹھ کھڑا ہوا۔آخر علاقائی تعصب بھی کوئی چیز ہوتی ہے ۔ڈرائنگ روم میں داخل ہوا تو ایک اجنبی سے نوجوان کا چہرہ دکھائی دیا ۔مظہر برلاس نے تعارف کرایا کہ یہ خالد اعوان ہیں ۔میانوالی این اے 72 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار ہیں۔علیک سلیک ہوئی۔ ڈاکخانے ملائے گئے اور میں نے اسے مبارک باد دیتے ہوئے…