زلزلے کا سفر
زلزلے کا سفر آج میں دن بھرحیران و پریشان رہا ۔ ہوا یہ کہ میرے پڑوس میں انگریز رہتا ہے۔مائیکل گوو نام ہے اس کا۔کسی یونیورسٹی میں جیالوجی کا پروفیسر ہے ۔آج اُس سے ملاقات ہوئی تو وہ پاکستان میں آنے والے زلزلے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہنے لگا ’’ پاکستان بھی زلزلوں کی پٹی پر ہے۔وہاں عمارات کی تعمیر میں بڑی احتیاط ہونی چاہئے‘‘۔میں نے جواباً بڑے فخر سے کہا’’ ہمارے ماہرین نے اس حوالے سے پاکستان کو انیس حصوں میں تقسیم کر رکھا ہے۔یہ تقسیم زمین میں متحرک فالٹ لائنز کو دیکھتے ہوئے کی گئی ہے کہ یہاں زلزلہ آسکتا ہے یہاں نہیں آسکتا۔پھراسی تقسیم کو سامنے…