آخری شو کارش
آخری شو کارش منصور آفاق ایجوئر روڈ لندن کے کسی حجرے میں چراغ کی لو ہوا سے کہہ رہی ہے۔ ’’کہانی ختم سمجھو‘‘۔ کلفٹن کراچی کی گہما گہمی سے لاہور بحریہ کے ایک قلعہ میں پرندے سرگوشیاں کر رہے ہیں۔ ’’کہانی ختم سمجھو‘‘ سپریم کورٹ کی عمارت کی جو دیوار قومی اسمبلی کی طرف ہے۔ اُس پر بھی ہر صبح کوئی شوخ لکھ جاتا ہے۔ ’’کہانی ختم سمجھو‘‘ اور پھر سارا دن ارکانِ اسمبلی اسے مٹاتے رہتے ہیں۔ آبپارہ کے نزدیک سرخ عمارت اپنے حواریوں کو بار بار ردِ فساد کا یہی میسج بھیج رہی ہے کہ ’’کہانی ختم سمجھو‘‘ باقی کہانیاں پھر کبھی اِس وقت ایجوئر روڈ کی خاموشیوں…