آخری بات سنتے جاؤ
آخری بات سنتے جاؤ الیکشن کمیشن کے خلاف ڈاکٹر طاہر القادری کی درخواست خارج ہونے کے بعدایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے ایک دوست نے کہا ”سارے جج ایک جیسے ہی ہوتے ہیں “جس پر مجھے بہت تکلیف ہوئی اور میں نے اس پر بھرپور احتجاج کیا تومیرے اُس دوست نے مجھے کسی کتاب کے صفحے کی فوٹو کاپی نکال کر تھما دی اس پر لکھا تھا مولانا ابوالکلام آزاد نے کلکتہ کی ایک عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا ”تاریخ شاہد ہے کہ جب کبھی حکمران طاقتوں نے آزادی اور حق کے مقابلہ میں ہتھیار اٹھائے ہیں تو عدالت گاہوں نے سب سے زیادہ آسان اور بے…
کیامظہر برلاس سچ کہتے ہیں
کیامظہر برلاس سچ کہتے ہیں مظہر برلاس نے اپنے کالم میں یہ پیش گوئی کی ہے کہ کچھ بڑی پارٹیاں الیکشن سے بائیکاٹ بھی کر سکتی ہیں ۔مظہر برلاس کی پیش گوئیاں بہت کم غلط ثابت ہوتی ہیں ۔مگر مجھے لگتا ہے کہ اس مرتبہ یہ پیش گوئی درست ثابت نہیں ہوسکتی ۔الیکشن کمیشن بڑے بڑے مگرمچھوں کو الیکشن سے باہر نہیں نکالیں گے چاہے ان کے خلاف کتنے ہی جرائم کے ثبوت کیوں نہ ہوں ۔شہباز شریف کو الیکشن لڑنے سے نہیں روکا جا سکتا۔جس کے ثبوت میں یہی بات کافی ہے کہ چوہدری نثار کو کلیئر کردیا گیاہے ۔صدر زدراری کو مخدوم امین فہیم یوسف رضا گیلانی اورراجہ…
کیا واقعی الیکشن ہو رہے ہیں
کیا واقعی الیکشن ہو رہے ہیں میں ایک طویل عرصہ سے یہی لکھتا آرہا ہوں کہ” اگر“ الیکشن ہوئے تو تحریک انصاف کا سونامی زر اور شرکی طاقتوں کو بہا لے جائے گا۔کل یہی جملہ جب میں نے اسلام آباد کی ایک تقریب میں کہا توکوئی دل جلا بول پڑا، کہنے لگا ”اگر ہوئے تو“ کو چھوڑئیے ”مگر ہو رہے ہیں کہئے“۔ بے شک الیکشن ہو رہے ہیں اور میری یہی دعا ہے کہ خیر خیریت سے پاکستانی قوم انتخابات کے اس عرصہٴ انتقال سے گزر جائے ”مگر “ یہ اسی دل جلے والا ” مگر “ لگتا نہیں۔چلئے اسی پر بات کر لیتے ہیں کہ مجھے کیوں یہ الیکشن…
الیکشن کے بعد پھر الیکشن
الیکشن کے بعد پھر الیکشن کچھ لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ تبدیلی کا نعرہ ایک دھوکہ ہے ۔ووٹ سے تبدیلی ممکن نہیں۔۔یہ صرف ایک سیاسی نعرہ ہے ۔حکمران اس وقت تک تبدیلی نہیں لاسکتے جب تک لوگ اپنے آپ کو تبدیل نہ کریں ۔اگر عوام چاہتے ہیں کہ تبدیلی آئے تو وہ خود کو تبدیل کریں اچھے شہری بنیں ، اولاد کم پیدا کریں ،محنت کریں، حلال کی روزی کھائیں،کرپشن نہ کریں ، جھوٹ نہ بولیں،دھوکا نہ دیں،پورے روزے رکھیں ، باجماعت پانچ وقت کی نماز پڑھیں وغیرہ وغیرہ تو پاکستان تبدیلی ممکن ہے وگرنہ نہیں۔ میرے خیال میں اس وقت ایسی باتوں کا پرچار کرنے والے صاحبان ِ…
اکیلے آدمی کی ریاست
اکیلے آدمی کی ریاست میں سوچ رہا تھا کہ پاکستانی لوگ کس قسم کی ریاست یا معاشرت میں خوشی کے ساتھ زندگی گزار سکتے ہیں اور وہاں کیسی طرزِ حکمرانی ہونی چاہئے تو مجھے اسپین کے مسلمان فلسفی ابنِ باجہ یاد آگئے۔انہوں نے ایک ایسی ریاست کا خواب دیکھا تھاجس میں کسی قاضی یا عدالت کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ اُس کے باشندوں میں جرائم اور فریب کا تصور بھی نہیں تھا حتیٰ کہ وہاں معالج بھی غیر ضروری تھے کیونکہ لوگ ایسی خوراک استعمال کرتے تھے کہ بیماری کا احتمال ہی نہیں ہو سکتا تھا۔ دل چاہتا ہے کہ پاکستان میں بھی کوئی ایسا معاشرہ وجود میں آ جائے۔آئیے…
بزرگان ِ انتخابات
بزرگان ِ انتخابات بچپن کی بات ہے۔ میں اُس وقت سینٹرل ماڈل ہائی اسکول میں چھٹی جماعت کا طالب علم تھا۔اسکول کے گراونڈ میں کلاس لگی ہوئی تھی۔ (بہ محاورہ عدالت لگی ہوئی تھی) اُس روز موسم بڑا سہانا تھا سو ٹیچر کے حکم پر ہر بچہ خود کلاس روم سے اپنی کرسی اٹھا لایا تھا اور اس پر بیٹھا ہوا تھا۔ بادل چھائے ہوئے تھے۔ ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی۔ اسکول کی عمارت ایک طرف تھی دوسری طرف ہوسٹل تھا اور درمیان میں یہ وسیع و عریض گراونڈ۔اس کے بالکل ساتھ ایک نہر تھی ۔یقینا اب بھی ہے۔بہت بڑی نہر۔یہ کالاباغ کے مقام پردریائے سندھ سے نکالی گئی…