• اقتدار کی سیڑھیوں سے ایک میسج. mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    اقتدار کی سیڑھیوں سے ایک میسج

    اقتدار کی سیڑھیوں سے ایک میسج لاہور بڑا ہی غریب نواز شہر ہے۔مسافر نواز بھی ہے اور مہاجر نواز بھی۔یہاں ہجرتوں کے مارے راہرو آتے ہیں اور یہ انہیں اپنی شفقت بھری گود میں سمیٹ لیتا ہے۔مسافروں کو اتنا پیار دیتا ہے کہ وہ اپنا رخت سفر کھول لیتے ہیں ۔لاہور کی اپنائیت بھری خوشبو سے سرشار ہوائیں جب ان سے سرگوشیاں کرتی ہیں وہ سب کچھ بھول بھال کر یہیں کے ہوجاتے ہیں ۔پھر انہیں کوئی اور شہر یادہی نہیں رہتا۔ مجھے یادہے میں جب پچیس برس پہلے لاہور گیا تھاتو یہ لازوال گیت میری سماعت میں شہد ٹپکانے لگا تھاکہ تم یہیں کے ہو ۔اِسی دیا ر ِ…

  • اب وہ پانی ملتان بہہ گیا . mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    اب وہ پانی ملتان بہہ گیا

    اب وہ پانی ملتان بہہ گیا گذشتہ رات میں پرانی فائلوں میں کچھ تلاش رہا تھا کہ اچانک ایک کاغذ میرے ہاتھ میں آیا اور مجھے ایسے لگا جیسے میں نے انگارہ اٹھالیا ہو۔یہ احمد ندیم قاسمی کا خط تھا ۔یہ ایک بہت بڑے شاعر اور افسانہ نگار کی وہ تحریر تھی جسنے میری زندگی کا رخ بدل دیا تھا اگر انہوں نے مجھے یہ خط نہ لکھا ہوتا تو شاید آج میں منصور آفاق نہ ہوتا۔نئی نئی جوانی تھی ۔لہو صرف رنگوں میں ہی نہیں دوڑتا تھاآنکھ سے بھی ٹپکنا جانتاتھا۔میانوالی کی سڑکوں پر رات بھر شاعری ہوتی تھی جسے ندیم صاحب بڑی محبت سے’’ فنون ‘‘میں شائع بھی…

  • محمود ہاشمی . mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    محمود ہاشمی

    محمود ہاشمی  یوں توکالم کی آنکھوں میں ہر روز آنسو ہی ہوتے ہیں۔ کبھی کراچی میں بے گناہ شہید ہونے والوں کا ماتم توکبھی کوئٹہ کی کربلا پر نوحہ خوانی، کبھی کالم پاک فوج کے شہیدوں کی عظمتوں کو خراج عقیدت پیش تو کبھی دہشت گردی کا نشانہ بننے والے معصوم پاکستانیوں کے دکھ پربین… افسردگی ، اداسی اورغم صرف میرے ہی نہیں ہر کالم نگار کے کالموں کا اثاثہ بن کر رہ گئے ہیں حتی کہ عطاالحق قاسمی جو مزاح نگار ہیں ان کے مزاح میں چیخیں کروٹیں لیتی ہوئی دکھائی دینے لگی ہیں ۔آج پھر میرے کالم کی کیفیت وہی ہے مگر آج کاغم تھوڑا سا مختلف ہے۔…