• بیچارہ جنرل اسلم بیگ . منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    بیچارہ جنرل اسلم بیگ

    بیچارہ جنرل اسلم بیگ جب بھی ورق الٹتا ہوں کسی نہ کسی مقتول کا خون ہاتھ پر لگ جاتا ہے۔ابھی ابھی سابق وفاقی سیکرٹری داخلہ اور صدر اسحاق کے دست راست روئیداد خان نے زندگی کی ڈائری کا ایک ورق، وقت کے کیمرے کے سامنے کیا اورخون کی بوندیں زوم کرتے ہوئے لینز پر پھیل گئیں۔ہوائی جہاز کے تیل میں جلتے ہوئے خون کی بو ابھی تک میرے اردگرد پھیلی ہوئی ہے۔انہوں نے پاکستان کے تیرہ سینئر جنرلز، امریکی جنرل، امریکی سفیر اوراور پاکستان کے کئی دیگراعلیٰ عہدے داران کے قتل کاالزام جنرل اسلم بیگ پر لگا دیا۔ نوے سالہ روئیداد خان زندگی کے اس حصے میں ہیں جب کسی…

  • امید کی آخری شمع . منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    امید کی آخری شمع

    امید کی آخری شمع میں نے جب شعور کے شہر میں قدم رکھاتو ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت تھی۔ مجھے اتنا یاد ہے کہ ہمارے گھر کے قریب ایک ڈپوتھا جہاں سے کارڈدکھاکر آٹا اور چینی ملتے تھے۔وہاں اکثر قطار لگی ہوئی ہوتی تھی مگر لوگ کہتے تھے کہ حالات ایوب خان کے دور ِ حکومت سے بہترہیں جب حبیب جالب کہاکرتے تھے بیس روپیے من آٹا۔ اور اس پربھی ہے سناٹا۔ صدر ایوب زندہ۔پھر اس حکومت کے خلاف جلسے جلوس ہونے لگے ۔لوگوں کو پکڑ پکڑ کر جیل میں ڈالنے کا عمل شروع ہوگیا ایک رات پولیس والوں نے ہمارے گھر کو چاروں طرف سے گھیر لیا میرے بڑے…

  • عمران خان کے لئے ایک مشورہ . منصورآفاق
    دیوار پہ دستک

    عمران خان کے لئے ایک مشورہ

    عمران خان کے لئے ایک مشورہ میں نے جب شعور کے شہر میں قدم رکھاتو ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت تھی۔ مجھے اتنا یاد ہے کہ ہمارے گھر کے قریب ایک ڈپوتھا جہاں سے کارڈدکھاکر آٹا اور چینی ملتے تھے۔وہاں اکثر قطار لگی ہوئی ہوتی تھی مگر لوگ کہتے تھے کہ حالات ایوب خان کے دور ِ حکومت سے بہترہیں جب حبیب جالب کہاکرتے تھے بیس روپیے من آٹا۔ اور اس پربھی ہے سناٹا۔ صدر ایوب زندہ۔پھر اس حکومت کے خلاف جلسے جلوس ہونے لگے ۔لوگوں کو پکڑ پکڑ کر جیل میں ڈالنے کا عمل شروع ہوگیا ایک رات پولیس والوں نے ہمارے گھر کو چاروں طرف سے گھیر لیا…

  • 2025 کے کچھ مناظر ۔ منصورآفاق
    دیوار پہ دستک

    2025 کے کچھ مناظر

    2025 کے کچھ مناظر جنوری 2025 ء ایک اعلیٰ عدالت میں ایک اہم فیصلہ سنایا جارہا ہے۔ بے شمار ٹی وی کیمروں نے چیف جسٹس کا کلوزاپ بنارکھا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان اپنا مختصر فیصلہ پڑھنا شروع کرتے ہیں سٹل کیمروں کی بیم لائٹس کی تیز چمک آنکھوں کو چندھیانے لگتی ہیں۔ ”جنرل ضیاء الحق“ کو 1977ء میں مارشل لگانے پر سزائے موت سنائی جاتی ہے اور سپریم کورٹ کے ان تمام جج صاحبان کو عمر قید کی سزادی جاتی ہے۔ جنہوں نے نظریہ ضرورت کے تحت اسے قانونی تحفظ فراہم کیا تھا۔ کیونکہ پاکستانی آئین میں نظریہء ضرورت نام کی کوئی شق نہ کبھی پہلے موجود تھی اور…

  • جاوید ہاشمی کے نام . منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    جاوید ہاشمی کے نام

    جاوید ہاشمی کے نام انقلاب ِ اقبال کی وعیدیں سنانے والے شہباز شریف نے کہا ہے ”یہ اقبال کا پاکستان نہیں یہاں لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم ہے“۔جی ہاں یہ علامہ اقبال کانہیں، شریف خاندان کا، زرداریوں کا ،چوہدریوں کا اور جرنیلوں کا پاکستان ہے ۔ اقبال کا پاکستان تو اُس شاہین کی سرزمین تھی جس کی فطرت میں ذخیرہ اندوزی ہے ہی نہیں ۔جسے جاتی عمرہ اور سرے محل تو کجازمین پرکارِ آشیاں بندی بھی چوہوں کا کام لگتاہے جس کا نشیمن وزیر اعظم سیکریٹریٹ کے گنبد نہیں سیاچن کے برف پوش پہاڑوں کی چوٹیاں ہیںجو آخری سانس تک عالمی بنکوں کے مردار بدن سے زندگی کی خیرات نہیں…

  • سوالوں کی گرہ میں سوال. منصور آفاق
    دیوار پہ دستک

    سوالوں کی گرہ میں سوال

    سوالوں کی گرہ میں سوال کیا ہمارے لئے یہ بھی ممکن نہیں کہ ہم اپنی تاریخ کو درست کر سکیں ۔ اپنی نسلوں کو بتا سکیں کہ قائداعظم محمد علی جناح کی وفات کا ذمہ دار کون ہے۔ کس طرح پاکستان کے پہلے گورنر جنرل کوئٹہ سے کراچی جاتی ہوئی سڑک پر ایک ٹوٹی ہوئی ایمبولینس میں اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔بقول محترمہ فاطمہ جناح”ایمبولینس کا ایک شیشہ ٹوٹا ہوا تھا جس سے مکھیاں بے ہوش قائداعظم کے کھلے ہوئے منہ میں داخل ہونے کی کوشش کرتی تھیں اور میں انہیں ہاتھ ہلا ہلا کر ہٹاتی تھی“۔کیا واقعی وہ ویران سڑک جس پرخراب ایمبولینس کھڑی تھی وہاں دور دور تک…

  • ایک اور الطاف حسین . منصورآفاق
    دیوار پہ دستک

    ایک اور الطاف حسین

    ایک اور الطاف حسین اسلام آباد میں واسع جلیل اور قمر منصور کی دعوت پر میں اور مظہر برلاس متحدہ قومی موومنٹ کی ایک تقریب میں شریک ہوئے جس کاموضوع تھا اسرائیلی جارحیت اور اقوام عالم کا کردار ۔بے شمار مقرریں نے اظہار خیال کیااور آخر میں الطاف حسین نے اپنے خطاب میں فلسطینیوں پر ہونے والی ظلم کے خلاف ایک نئے احتجاج ایک نئی تحریک کی بنیاد رکھی۔ میں نے بڑے غور سے ان کی مدبرانہ اور پُرجوش گفتگو سنی ۔مجھے پہلی بار الطاف حسین صرف پاکستانی قوم کے نہیں عالم ِ اسلام کے ایک لیڈر محسوس ہوئے ۔ یقین کیجئے میں ایک اور الطاف حسین سے متعارف ہوا،…

  • آمروں کی داشتہ . mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    آمروں کی داشتہ

    آمروں کی داشتہ ہجو کے لغوی معنی مذمت ، برائی اور بدگوئی کے ہیں ۔ اصطلاحِ شاعری میں ہجو اُس نظم کو کہتے ہیں جِس میں کسی دوسرے شخص کی برائی بیان کی گئی ہو اور اُس کے عیب گنائے گئے ہوں ۔ہجوگوئی ایک بہت قدیم صنف ِ شعر ہے۔ عربی اور فارسی زبان میں اس کی بے انتہا مثالیں موجود ہیں۔ اردو زبان میں ہجولکھی گئی مگراس کا انداز بدل دیا گیا۔ اِسے علیحدہ ایک صنف کے طور پر بہت کم لکھا گیاہے۔ سودا کے دور میں اس صنف کو بہت زیادہ عروج ملامگر اس کے بعد اس کی قسمت میں زوال ہی رہا سب سے مشہور ہجو فارسی…

  • عمران خان اور الطاف حسین . mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    عمران خان اور الطاف حسین.

    عمران خان اور الطاف حسین کسے ووٹ دیا جائے، اس وقت یہ سوال ہر سوچنے والے پاکستانی کے دماغ میں سلگ رہا ہے ۔پیپلز پارٹی سے قوم مایوس ہو چکی ہے۔مسلم لیگ نون نے بھی پچھلے پانچ سال میں اپنی جس کارکردگی کاپنجاب میں مظاہرہ کیا ہے وہ پیپلز پارٹی سے زیادہ مختلف نہیں،امیدوبیم کے بیج لٹکتی ہوئی نگاہیں صرف عمران خان کی طرف دیکھ رہی ہیں۔اگرچہ تحریکِ انصاف ، پی پی پی اور نون لیگ سے بہت بہتر ہے مگریہ بھی سچ ہے کہ اس کے آنے کے باوجود کسی بڑی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں۔صرف اتنی توقع ہے کہ کسی حدتک کرپشن کا خاتمہ ہوجائے گا۔عمران خان سے…

  • چاہِ یوسف سے صدا . mansoor afaq
    دیوار پہ دستک

    چاہِ یوسف سے صدا

    چاہِ یوسف سے صدا یہ اس دور کی بات ہے جب یوسف رضا گیلانی جیل میں ہوا کرتے تھے۔انہی دنوں میری شاعری کا مجموعہ ”نیند کی نوٹ بک“ شائع ہوا تھا میں اس کی تقریب ِ رونمائی میں شرکت کیلئے برطانیہ سے لاہورآیا تھا۔ تقریب کا اہتمام عطاء الحق قاسمی نے کیا تھا۔ احمد ندیم قاسمی نے صدارت فرمائی تھی اور احمد فراز اور ڈاکٹر سلیم اختر جیسے لوگوں نے کتاب کے حوالے سے مضامین پڑھے تھے وہ لمحے میری زندگی میں ایک یادگار کی حیثیت رکھتے ہیں۔ تقریب کے بعد احمد فراز نے مجھے اسلام آباد آنے کو کہا تو میں نے اس شرط پر ان کی دعوت قبول…