زخم زخم بلوچستان
زخم زخم بلوچستان صدیوں سے بادشاہ انسانی خون کی قیمت پراپنے خزانے بھرتے چلے آرہے ہیں ۔بس خزانوں کی زمینیں اور شکلیں بدلتی رہتی ہیں۔ہوسِ ملک گیری کے طریقے بدل گئے ہیں ۔ انسان کا ماضی ٹھوس شکل میں سفید اور زرد سونے کی ایک بڑی ”لوٹ “کی داستان ہے ۔ اور انسان کا حال بہتے ہوئے کالے سونے کے خزانوں اور دوسری قیمتی معدنیات پر قبضے کا قصہ ہے۔بلوچستان کوبھی کئی برسوں سے اسی قصے کا حصہ بنایا جارہا ہے۔تیل اور گیس کے خزانوں پر تو پہلے سے عالمی لٹیروں کی چشم ِ ہوس گیر لگی ہوئی تھی۔اب گوادر کی بندرگاہ کو بھی سونے کی کان کہا جا رہا…
تبدیلی کی پہلی دستک
تبدیلی کی پہلی دستک ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف جتنا کچھ کہا ہے اس کے بعدچاہئے تو یہ تھا کہ ان کا لانگ مارچ چند ہزار لوگوں تک محدود رہ جاتا ۔صرف انہی چند ہزار کارکنوں تک جو ادارہ منہاج القران کے ساتھ وابستہ ہیں مگر لوگوں نے میڈیا کی باتیں نہیں مانیں ،تقریباً نوے فیصد کالم نگاروں نے جو کچھ لکھ سکتے تھے۔ لکھا، تقریباًاتنے فیصد ٹی وی اینکرز نے بھی و ہی کچھ کہا جو کچھ کالم نگار کہہ رہے تھے۔تقریباً اتنی فیصد خبریں بھی ان کے خلاف ہی شائع ہوئیں،باوجود پوری کوشش کے ڈاکٹر طاہر القادری میڈیا کو اپنے ساتھ نہ ملا سکے۔ میرا سوال کچھ اور…
انقلاب کا اگلا پڑاؤ
انقلاب کا اگلا پڑاؤ اور آخر کار میڈیا دو حصوں میں تقسیم ہوگیا ،ایک ہی اخبار کے ایک کالم نگار نے ڈاکٹر طاہر القادری کے دھرنے کو لاکھوں کے اجتماع کہا تو دوسرا نے پندرہ ہزار بیس ہزار لوگوں کا دھرنا قرار دیا ،کچھ چینلز نے تفصیل سے تا حدنظر سر ہی سر دکھائے اور کچھ چینلز نے ایک شاٹ اس جگہ لگایا جہاں ڈاکٹر طاہر القادری موجود تھے اور دوسرا اس جگہ کا جوڑ دیا جہاں لوگوں کا اختتام ہورہا تھا مگر بلیو ایریا جاننے والے عمارتوں کو پہچان کراندازہ لگاسکتے ہیں کہ درمیان میں کتنے لوگ ہو سکتے ہیں۔ بہرحال ڈاکٹر طاہر القادری میڈیا کو اپنے ساتھ ملانے…
ایسی سیاسی بلوغت پرتف ہے
ایسی سیاسی بلوغت پرتف ہے آج کے اخبار میں ڈاکٹر طاہر القادری کے حوالے سے کچھ خبریں اور تحریریں ایسی ہیں کہ انہیں موضوع بنانے کو جی چاہ رہا ہے۔آئیے سب سے پہلے تو نوازشریف کے فرمان پر غور کرتے ہیں ۔ فرمانروائے لاہورفرماتے ہیں”ایک دوسرے کو گالیاں دینے والے اب اتحادی ہیں“۔ یہ جملہ نواز شریف کی زبان سے مجھے بڑا عجیب لگا ہے ۔میری بحث قطعاً اس بات پر نہیں ہے کہ اس معاہدے سے ڈاکٹر طاہرالقادری آصف زرداری کے اتحادی بنے ہیں یانہیں بنے۔میرا سوال تو صرف اتنا ہے کہ نواز شریف جنہوں نے آصف زرداری کے اتحادی بننے کا سلسلہ جیل سے شروع کیاتھا،آپس میں کئی…
ناخن پر ہاتھی
ناخن پر ہاتھی کچھ سیاسی لوگ چاہتے ہیں کہ میں ان کے متعلق اپنی رائے تبدیل کرلوں مگر کالج کے دنوں کی ایک پھٹی پرانی یادنے ان کی اس چمکی دمکتی کوشش پر پانی پھیر دیا۔مجھے اپنا ایک کلاس فیلو یادآگیاجس نے مجھ سے بیس روپے فسٹ ایئر میں ادھار لئے تھے اور فورتھ ایئر میں ایک دن کہنے لگاکہ یہ اپنے بیس روپے واپس لے لو۔جس پر ایک فوری ردعمل کے تحت میں نے روپے واپس لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ”سوری تمہارے بارے میں اِس عرصہ میں جو رائے میں قائم کر چکا ہوں وہ بیس روپے واپس لے کر تبدیل نہیں کر سکتا“۔سو میں نے ان…
دہشت گرد نسلیں
دہشت گرد نسلیں آصف ڈار کی رپورٹ کے مطابق برمنگھم کے عرفان نصیر اور خالد نے پولیس کے سامنے اعتراف کیا ہے کہ وہ لندن میں سیون سیون سے بڑے حملے کرنا چاہتے تھے ۔رپورٹ پڑھتے ہوئے مجھے ایک دہشت گرد کی کہانی یاد آگئی ۔”اس نے کہا’ آدھی رات کے پیٹ میں ہم صحرا کے بیچ میں تھے۔وہاں کوئی روڈ نہیں تھا۔ہاں کئی سڑکیں تھیں انسانی قدموں کے نشانات کی سڑکیں“اس نے کہا ”ہم اقوام متحدہ کے انتظارمیں تھے ۔ابھی بھرے ہوئے پیٹ کی دنیاخالی پیٹ دنیا کیلئے خوراک کے تھیلے بھیجے گی ۔بھکاری نسلوں کے لئے من و سلویٰ کے تھیلے ۔۔ہم سب کی نظریں آسمان کی طرف…
نیب کی ساکھ
نیب کی ساکھ کامران فیصل ایک دیندار اور دیانتدار افسر تھا۔جوڈو کراٹے میں بلیک بیلٹ تھا، ایک ماہر نشانہ باز تھا، کمپیوٹر ٹیکنالوجی پر پوری دسترس رکھتا تھا۔ اس کے پاس ایک سکھی اور خوشگوار فیملی تھی وہ پختہ ارادوں اور حوصلوں والا نوجوان تھا۔ پوری ایمانداری سے اپنی ملازمت کرتا تھا۔جھوٹ اور کرپشن کے خلاف ایک ایسی دیوار کی طرح تھا جسے گرانا ممکن نہیں تھا۔کرپشن کو روکنے کیلئے کئی دفعہ اپنے افسران کے ساتھ تلخ کلامی تک جا چکا تھا۔ حتیٰ کہ ایک مرتبہ اس سے زبردستی رینٹل پاور کیس کی فائل تک چھین لی گئی تھی۔ایسا نوجوان بغیر کچھ کہے ، بغیر کچھ بتائے، کوئی خط ،…
جمہوری مافیا
جمہوری مافیا عیسی خیل میں پچھلے اٹھارہ گھنٹوں سے بجلی نہیں ہے ۔ کامونکی میں ایک عورت نے اپنے معصوم بچے کے ساتھ خود کشی کرلی ہے۔ کراچی میں گذشتہ سال دوہزارسے زائدافراد قتل ہوئے ہیں ۔ بلوچستان میں حکومتی عمل داری کوئٹہ تک محدود ہوکر رہ گئی ہے۔ کوئٹہ میں 87لاشوں کا چار دن تک احتجاج جاری رہا مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی اٹیمی حملے سے بچاؤ کے اقدامات کی تشہیری مہم شروع کردی گئی۔ روپیہ گرتے گرتے ایک امریکی سینٹ کے برابر آگیا میران شاہ کے قریب ڈرون حملے میں چار بچے اور دو عورتیں ہلاک ہوگئیں۔ سلالہ چوکی ٹیٹو کے حملے میں تباہ ہوگئی۔ ملالہ کو اس لئے…
حکمرانی کا گارا
حکمرانی کا گارا پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہاں حکمرانی کا حق صرف انہی کے پاس ہے جنہوں نے خود یا جن کے اجداد نے وقت کے ایک ایک لمحہ سے مال و زر کشید کیا ہے ۔صحیح طریقے سے یا غلط طریقے سے ۔یہی ملک کی بربادی کا سبب سے بڑا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ دار یا جاگیر دار خود حکومت کرتے ہیں دنیا کے باقی جمہوری ممالک میں سرمایہ داریا بڑے بڑے جاگیر دار سیاسی پارٹیوں کی پشت پناہی کرتے ہیں مگرخودحکومت نہیں کرتے۔اس سلسلے دو سو بائیس عیسوی میں بہلول کے ساتھ ہونے والی اپنی گفتگو درج کرتا ہوں ۔ ”صحرا کی…
دھرنا یا پکنک
دھرنا یا پکنک گذشتہ دنوں ن لیگ کے ایک لیڈر نے اپنے دھرنے کے حق میں دلیل دیتے ہوئے کہاکہ اس دھرنے سے خواب گاہِ دماغ کی کھڑکیوں پر لٹکتے ہوئے باریک پردے ہوا کے زیر و بم کے ساتھ جاگ جاگ جائیں گے۔ کمرے میں اونگuتی ہوئی ہلکی نیلی روشنی لہرا لہرا جائے گی۔صبحِ وطن کی شعاعیں پچھلی گلی سے نکل نکل کر دیواروں کے کینوس پرالٹی ترچھی لکیریں کھینچنے لگیں گی۔زمانہ بدل جائے گا۔شہر تبدیل ہو جائیں گے۔ ملک کی تقدیر سنور جائے گی ،رات اور دن میں تقسیم کا عمل شروع ہوگا۔ایک نیا مستقبل وجود میں آئے گا ۔ یہ دھرناایک نئے دور کی تمہید بنے گا…