child_abuse
دیوار پہ دستک

زیادتی کے زیادہ تر مقدمات پولیس کے پاس نہیں جاتے

ایک رپورٹ کے مطابق عزت اور غیرت کے نام پرلوگ زیادتی کے واقعات کو چھپا لیتے ہیں ۔انہیں پولیس کے پاس لے کر نہیں جانتے کہ لوگ کیا کہیں گے ۔ یا ہماری بدنامی ہوگی ۔پچھلے دنوں بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے ایک ملزم سہیل ایاز کے مقدمہ عجیب و غریب صورتحال اختیار کر گیا پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں سہیل نے 30 بچوں کو جنسی زیادتی کا اعتراف کیا۔ ان بچوں کے متعلق تفصیل سے بتایا ۔اس کے علاوہ سہیل ایاز کے گھر سے ملنے والی ویڈیوز میں بھی وہ بچے موجود ہیں مگر اُن بچوں کے والدین بدنامی کے خوف سے مقدمہ درج کرانے پرراضی نہیں ہوئے

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے