
ڈرون کیوں بند ہوئے
ڈرون کیوں بند ہوئے
ایک سوال کہ جس کا ابھی تک مجھے کوئی درست جواب نہیں مل سکاوہ یہ ہے کہ امریکہ نے ڈرون حملے کیوں بند کئے ۔نیٹو کی سپلائی وجہ ہوتی تو وہ بہت پہلے یہ کام کر لیتا ۔پاکستانی حکومت کا کہنا ماننا ہوتا تو جب نواز شریف امریکہ سے بے نیل و مراد واپس آئے تھے ان کی جھولی میں اور کچھ نہ سہی یہی کارنامہ ڈال دیتا۔اگر امریکہ مذاکرات کا اتنا حامی تھا تو پہلی بار جب مذاکرات ہورہے تھے تو ان پر ڈرون حملہ نہ کرتا مگراب وہ کونسی بات ایسی ہوئی ہے کہ امریکہ ڈرون حملے بند کر دئیے ہیں۔اس سوال کے جواب کی تلاش میں ذرا ماضیء قریب کی گلیوں میں گھومتے ہیں۔یہ دیکھتے ہیں کہ طالبان سے پہلے بھی اند ھا دھند ہلا کتو ں کی و حشیا نہ کا رو ا ئیوں کاسلسلہ پاکستان میں شروع تھا۔ یہ کہانی اس وقت سے شروع ہے جب افغا نستا ن پر رو س کا قبضہ ختم کر نے کے لئے امر یکہ اورا سکی اتحا دی قو تو ں نے جنگ شروع کی تھی خاص طور پرجب اس جنگ کو مذ ہب اور لا مذ ہبیت کی جنگ قر ا ر دے کر مسلمانو ں کو اگلی صفو ں کے سپاہی بنا دیا گیا تھا۔ عسکر یت پسند و ں کی ٹر یننگ شر و ع کی گئی تھی اُسا مہ بن لا د ن کے گر و پ اور اس جیسے دو سر ے گر وپ امر یکہ نے ہی تیا ر کئے تھے اورپاکستان کو بُر ی طر ح اس میں ملو ث کر دیا گیا۔
یعنی حقیقت میں توپاکستان اس وقت سے اپنے ملک کسی اور کی جنگ لڑ رہا ہے۔ بس اتنا فرق ہے کہ اس وقت جہا د ی کیمپ امریکہ کی ظاہری مددسے قا ئم کئے جاتے تھے آج کل باطنی مدد سے چل رہے تھے ۔اس وقت بھی اس جنگ کو جہا د کا مقد س نا م دیا گیاتھا آج بھی یہ جنگ جہادہی کا درجہ رکھتی ہے ۔ اس وقت افغانی فوج کے سپاہی مرتے تھے تو ریڈیو کابل انہیں شہید کہا کرتا تھااورامریکی جہادیوں کو باغی گروپ ۔آج بھی پاکستانی میڈیا اپنے لوگوں کو شہید کہتا ہے اور جہادی گروپ کو باغی اور دہشت گردکے نام سے یاد کرتا ہے۔اس وقت بھی امر یکہ نے اپنا اسلحہ بے تحا شا اس جنگ میں جھو نکا تھاآج بھی بے شمار امریکی اسلحہ دونوں طرف موجود ہے۔اس وقت جب رو س پسپا ہو گیا تھا اورامر یکہ کو اسکے مفا دا ت حا صل ہو گئے تھے تو وہ بے تعلق ہو گیا تھا آج بھی امریکہ اپنے مفادات حاصل کر چکا ہے اور بہت جلد بے تعلق ہونے والا ہے لیکن اس نے اُس وقت جس خونخوار ی کی ٹر یننگ دی تھی اسے ہم اب تک بھگت رہے ہیں۔
اور جو کچھ اب امریکہ بو کر واپس جانے والا ہے اسے نجانے کب تک کاٹیں گے ۔اس وقت کے تربیت یا فتہ لو گو ں کے نئے کر دا رکے تعین کیلئے شیعہ سنی منافرت کا آغاز کرایا گیا تھا ۔ یہا ں صد یو ں سے ہم شیعہ سنی بھا ئیو ں کی طر ح رہتے چلے آ رہے تھے مگر اچانک ان میں خو فنا ک دشمنی کا زہر پھیل گیا ۔ پھر کیا ہو ا ؟ وہ دہشت گر دی شر و ع ہو ئی کہ الا ما ن و ا لحفیظ ، اما م با ر گا ہیں خو ن کے تا لا ب بن گئیں اور مسجدیں لہو کی جھیلو ں کا منظر پیش کر نے لگیں لو گ جن عبا د ت خا نو ں کو امن و سلا متی کا گہو ا رہ سمجھتے تھے وہا ں عبا دت کے لیے جا نے سے ڈر نے لگے جہا ں جا کر وہ بر کتوں کے خز ا نے سمیٹ لا تے تھے وہاں سے اب اپنے بھا ئیوں اور جگر گو شو ں کی لا شیں اور جسم کے لیے پھٹے اجزا اکٹھے کر کے لا نے لگے فر قہ وا را نہ دہشت گر دی کی لعنت نے گھر و ں ، با زا رو ں ، گلیو ں اور مسجد و ں کو غیر محفو ظ بنا دیا ۔ پھر عا م دہشت گر دی ہو نے لگی پاکستان کی مختلف حکو متو ں نے اپنے اپنے انداز میں اسے قا بو میں لا نے کی کو ششیں کیں مگر یہ بر بر یت ختم نہ ہو سکی ۔ کبھی دھیما پن آجا تا کبھی پھر تیزی شر و ع ہو جاتی۔
جنر ل پر و یز مشر ف نے عنا ن حکو مت سنبھالی تواس میں کچھ کمی واقع ہوئی مگر نا ئین الیو ن کا حا دثہ پیش آگیا ۔اور اسکے رد عمل کا پہلا نشا نہ افغانستا ن تھا ۔۔زہر یلے شعلے پاکستان کی آنکھوں میں گھسے آرہے تھے جنر ل پر و یز مشر ف نے اچھافیصلہ کیا یا برا۔یہ الگ بات ہے مگرامریکہ سے خوف زدہ ہوکر پاکستان کو امریکی دہشت گر دی کے خلا ف عا لمی جنگ کا حصہ بنا دیا ۔دہشت گر د اور تیز ہو گئے اتنے تیز ہوئے کہ اب تو وہ دن تلاش کرنا پڑتاہے جس دن کہیںدر ند گی کا یہ شرم نا ک مظا ہر ہ نہیں ہو تا ۔ دہشت گر دی کی خو ن میں ڈو بی ہو ئی تا ریخ تو اس وقت سے شروع ہے جب سے انسا ن کی آز ا دی را ئے کو دبا کر دو سرے کو اپنی خو اہشا ت کا پا بند بنا نے کا خنا س ذہن انسانی پر قا بض ہو اہے۔ اور جب سے قا بیل ؔنے ہا بیل پر د ستِ ظلم درا ز کیا ۔ وہ سب تہذ یبیں جو آج کھنڈ ر و ں اور مٹی کی ٹھیکر یو ں میں گم ہو چکی ہیں اپنے پیچھے اپنے عر و ج و زو ال کی دا ستا نیں چھو ڑ گئی ہیں وہ مٹ گئیں مگر انسا نی خو ن کے در و بام نہ مٹ سکے ۔ دو سر وں کو دبا نے اور جُھکا نے کی لہو سے لتھڑی ہو ئی نشانیا ں با قی رہ گئیں۔
ریا ستی دہشت گرد ی ،با غیانہ دہشت گر دی ،دبانے وا لو ں اور سر اٹھا نے و الو ں کی آویز شیں۔ بس یہی انسا ن کی تا ریخ ہے ۔ مگر اکیسویں صدی میں ظلم وستم کی یہ داستان صرف ان علاقوں میں کیوں لکھی جارہی ہیں ۔جہاں مسلمان آباد ہیںاور خاص طور پر پاکستان کیوں اس کا نشانہ ہے۔اس سوال کے بہت سے جواب ہیںمگر اس سوال کا کوئی جواب نہیں کہ امریکہ نے ڈرون حملے کیوں بند کئے ۔اس سوال کا کوئی جواب ہو یانہ ہو لیکن ایک بات ذہن میںضرور آتی ہے کہ شاید امریکہ کا جو ٹارگٹ تھا وہ اسے حاصل ہوگیا ہے ۔امریکہ کا ٹارگٹ کیا تھا۔شاید کچھ دنوں بعد اس کا صحیح اندازہ ہوسکے۔ ابھی کچھ واضح نہیں۔ بہرحال یہ طے ہے کہ ان دنوں امریکہ پاکستانی طالبان کے ساتھ پاکستانی حکومت کے مذاکرات چاہتا ہے آپریشن نہیں۔

